عظمیٰ ویب ڈیسک
نئی دہلی/پاکستان کے ساتھ جاری کشیدگی کے دوران وزیر دفاع راجناتھ سنگھ نے جمعہ کی صبح ساؤتھ بلاک میں بری، بحری اور فضائیہ کے سربراہان کے ساتھ ایک اعلیٰ سطحی اجلاس منعقد کیا۔یہ اجلاس جاری ہے، جس میں بھارتی مسلح افواج کے سربراہان وزیر دفاع کو تازہ ترین صورتحال اور حکمتِ عملی سے آگاہ کر رہے ہیں۔
اس سے قبل جمعرات کو، وزیر دفاع نے حکومتِ ہند کی جانب سے طلب کردہ کل جماعتی اجلاس سے خطاب کیا، جس میں اپوزیشن رہنماؤں کو ‘آپریشن سندور’ کے تحت کیے گئے فوجی اقدامات سے آگاہ کیا گیا۔ راجناتھ سنگھ نے اس آپریشن کو حالیہ برسوں کا سب سے بڑا انسداد دہشت گردی آپریشن قرار دیا۔
راجناتھ سنگھ کے مطابق، سرحد پار دہشت گردی کے کیمپوں اور بنیادی ڈھانچے پر ہدفی حملوں میں 100 سے زائد دہشت گردوں کو ہلاک کیا جا چکا ہے۔انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ ‘آپریشن سندور’ تاحال جاری ہے اور بھارتی فوج مکمل چوکسی کے ساتھ کسی بھی مزید اشتعال انگیزی یا حملے کا مؤثر جواب دینے کے لیے تیار ہے۔
وزیر دفاع نے بریفنگ کے دوران کہا، “ہماری جانب سے کشیدگی بڑھانے کا کوئی ارادہ نہیں، لیکن اگر دشمن نے دوبارہ حملہ کیا تو ہم منہ توڑ جواب دینے سے دریغ نہیں کریں گے۔”یہ بیان ایسے وقت پر آیا ہے جب بعض غیر مصدقہ اطلاعات کے مطابق پاکستان ممکنہ طور پر اپنے طور پر فوجی ردعمل پر غور کر رہا ہے۔کل جماعتی اجلاس میں کانگریس رہنما راہول گاندھی اور ملکارجن کھڑگے، اے آئی ایم آئی ایم کے سربراہ اسدالدین اویسی سمیت دیگر رہنماؤں نے شرکت کی۔
پارلیمانی امور کے وزیر کرن ریجیجو نے صحافیوں کو بتایا کہ یہ اجلاس بھارتی سیاست میں ایک “نایاب لمحہ” کی عکاسی کرتا ہے، جہاں تمام جماعتوں نے افواج کی تعریف کی اور حکومت کی کارروائیوں کی مکمل حمایت کا اظہار کیا۔
ریجیجو نے کہا، “تمام جماعتوں نے حکومت کے ساتھ یکجہتی کا مظاہرہ کیا۔ سب نے اس بات پر اتفاق کیا کہ قومی سلامتی سیاست سے بالاتر ہے۔ انہوں نے مسلح افواج کی تعریف کی اور غیر ملکی سرزمین سے دہشت گردی کے خاتمے کی کوششوں میں حکومت کا بھرپور ساتھ دینے کا عزم ظاہر کیا۔
راجناتھ سنگھ کادفاعی سربراہان کے ساتھ اعلیٰ سطحی اجلاس
