درمیانی شب15مقامات پر پاکستانی حملہ ناکام بنایا گیا،پاکستانی ائر ڈیفنس سسٹم تباہ:وزارت دفاع
جموں// ہندوستان کے ساتھ اپنی کشیدگی کو بڑھاتے ہوئے، پاکستان نے جمعرات کو جموں کو حملے کا نشانہ بنایا اور ہندوستانی فضائی دفاعی نظام نے جوابی فائرنگ کی۔سرینگر اورجموں ڈویژن میں مکمل بلیک آئوٹ نافذ کیا گیا اور فضائی حملوں کے سائرن سنائی دیئے۔جموں ڈویژن کے کشتواڑ اور اکھنور میں بھی بلیک آئوٹ نافذ ہے۔جموں میں رات نو بجے کے قریب پہلے دھماکوں کی آوزایں سنائی دی گئیں جس کے فوراً بعد سائرن بجائے گئے اور بلیک اوٹ کیا گیا۔میڈیا رپورٹس کے مطابق جموں کے علاوہ آر ایس پورا، ارنیہ، سانبہ، ادھمپور، ہیرا نگر پر ڈرونز سے مزائل حملہ کیا گیا جسے ائر ڈیفنس سسٹم سے ناکارہ بنایا گیا۔ادھروزارت دفاع نے جمعرات کو ایک بیان میں کہا کہ 7 مئی کی رات پاکستان نے شمالی اور مغربی ہندوستان میں متعدد فوجی اہداف کو نشانہ بنانے کی کوشش کی جن میں اونتی پورہ، سری نگر، جموں، پٹھانکوٹ، امرتسر، کپورتھلا، جالندھر، لدھیانہ، آدم پور، بھٹنڈا، چنڈی گڑھ، نال، پھلودی، اترلائی، اور بھج، میزائل کا استعمال کیا گیا۔بیان میں کہا گیا ہے کہ “ان کو انٹیگریٹڈ کانٹر یو اے ایس گرڈ اور ایئر ڈیفنس سسٹم نے بے اثر کر دیا تھا۔ اب ان حملوں کا ملبہ متعدد مقامات سے برآمد کیا جا رہا ہے جو پاکستانی حملوں کو ثابت کرتے ہیں”۔اس میں کہا گیا ہے کہ جمعرات کی صبح ہندوستانی مسلح افواج نے پاکستان میں متعدد مقامات پر ایئر ڈیفنس ریڈارز اور سسٹمز کو نشانہ بنایا۔ ہندوستانی ردعمل بھی اسی شدت کے ساتھ پاکستان کی طرح رہا ہے۔ یہ قابل اعتماد طور پر معلوم ہوا ہے کہ لاہور میں ایئر ڈیفنس سسٹم کو بے اثر کر دیا گیا ہے۔بیان میں کہا گیا ہے کہ پاکستان نے جموں و کشمیر کے کپواڑہ، بارہمولہ، اڑی، پونچھ، مینڈھر اور راجوری سیکٹروں کے علاقوں میں مارٹر اور ہیوی کیلیبر آرٹلری کا استعمال کرتے ہوئے لائن آف کنٹرول کے پار بلا اشتعال فائرنگ کی شدت میں اضافہ کیا ہے۔”پاکستانی فائرنگ سے سولہ معصوم جانیں ضائع ہو چکی ہیں، جن میں تین خواتین اور پانچ بچے شامل ہیں۔
پریس بریفنگ
خارجہ سکریٹری وکرم مصری نے جمعرات کو کہا کہ کشیدگی کو کم کرنے کا انتخاب پاکستان کے پاس ہے کیونکہ اس نے پہلگام دہشت گردانہ حملے سے صورتحال کو بڑھایا اور ہندوستان نے صرف آپریشن سندھورکے ذریعے اس کا جواب دیا۔میڈیا بریفنگ میںمسری نے کہا کہ “ہمارا نقطہ نظر حالات کو مزید خراب کرنے کا نہیں ہے، ہم نے صرف 22 اپریل کو پہلگام کے دہشت گردانہ حملے کا جواب دیا تھا۔”مسری نے کہا، “پاکستان نے صورتحال کو بڑھایا، ہم نے صرف جواب دیا، انتخاب پاکستان کے پاس ہے۔” پاکستان کے اس دعوے کو مسترد کرتے ہوئے کہ اس نے بھارتی طیاروں کو مار گرایا ہے، سیکرٹری خارجہ نے ان دعوں کو بے بنیاد پروپیگنڈہ قرار دیتے ہوئے اسے غلط معلومات کے دیرینہ نمونے کا حصہ قرار دیا۔انہوں نے مزید یاد کیا کہ کس طرح پاکستان 1947 میں اپنے قیام کے بعد سے ہی جھوٹ کا سہارا لے رہا ہے، جس میں اقوام متحدہ کے سامنے جموں و کشمیر پر حملے میں ملوث ہونے سے انکار بھی شامل ہے۔مسری نے کہا کہ “اس میں حیرانی کی کوئی بات نہیں، آخر یہ ایک ایسا ملک ہے جس نے پیدا ہوتے ہی جھوٹ بولنا شروع کر دیا، 1947 میں جب پاکستانی فوج نے جموں و کشمیر پر دعوی کیا تو انہوں نے کسی شخص سے نہیں بلکہ اقوام متحدہ سے جھوٹ بولا کہ ہمارا اس سے کوئی تعلق نہیں، چنانچہ یہ سفر 75 سال پہلے شروع ہوا‘‘۔مسری نے پاکستان کے اس الزام کو بھی مسترد کیا کہ ہندوستان نے پاکستان کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں نیلم جہلم ڈیم کو نشانہ بنایا تھا، اسے “بالکل من گھڑت اور صریح جھوٹ” قرار دیا۔سیکرٹری خارجہ نے جموں و کشمیر میں لائن آف کنٹرول پر فائرنگ کا حوالہ دیتے ہوئے یہ بھی کہا کہ پاکستان کی جوابی کارروائیوں سے عام شہری متاثر ہو رہے ہیں۔ونگ کمانڈر ویومیکا سنگھ اور کرنل صوفیہ قریشی کے ساتھ موجود مصری نے کہا، “عالمی دہشت گردی کے مرکز کے طور پر پاکستان کی ساکھ دنیا بھر میں مختلف دہشت گردانہ حملوں سے جڑی ہوئی ہے،” انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان کئی دہائیوں سے بھارت کے خلاف سرحد پار دہشت گردی کا پیچھا کر رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ بدھ کو بھارت کی کارروائی روک دی گئی اور یہ دہشت گردی کے بنیادی ڈھانچے تک محدود تھی۔جمعرات کو وزارت دفاع نے کہا کہ پاکستانی فوج نے کل رات اونتی پورہ، سرینگر، جموں، پٹھانکوٹ، امرتسر، کپورتھلہ، جالندھر، لدھیانہ، آدم پور، بھٹنڈا، چندی گڑھ، نال، پھلودی، اترلائی اور بھوج کو نشانہ بنانے کی کوشش کی لیکن ان کوششوں کو ناکام بنا دیا گیا اور لاہور میں پاکستانی فضائی دفاعی نظام کو تباہ کر دیا گیا۔مسری نے یہ بھی کہا کہ پاکستان انڈس واٹر ٹریٹی کے معاملے پر کئی سالوں سے جان بوجھ کر رکاوٹیں کھڑی کر رہا ہے۔