عظمیٰ ویب ڈیسک
سری نگر/جنوبی کشمیر کے پہلگام میں 22 اپریل کو پیش آئے حملے کے بعد وادی اور جموں خطے میں حفاظتی تیاریوں کو وسعت دی جا رہی ہے۔ اسی تناظر میں، جموں و کشمیر کے کئی اسکولوں اور ہسپتالوں میں منگل کو ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کی مشق (موک ڈرل) کا انعقاد کیا گیا۔
جموں ضلع کے کئی سرکاری اور نجی اسکولوں میں اس موک ڈرل کا مقصد طلبہ، اساتذہ اور عملے کو دہشت گردانہ حملے یا کسی اور ہنگامی صورتحال کے دوران فوری ردعمل اور انخلاء کے بارے میں عملی تربیت فراہم کرنا تھا۔
اس مشق کے دوران، طلبہ کو الارم بجنے پر ترتیب سے اسکول کی عمارت سے باہر نکالا گیا، اساتذہ نے ان کی رہنمائی کی، اور محفوظ مقام پر جمع ہونے کے بعد رول کال اور ابتدائی طبی امداد کی تربیت دی گئی۔
ادھرسری نگر میں واقع “اَماندیپ بی آر میڈی سٹی اسپتال’ میں بھی ایک اعلیٰ سطحی ایمرجنسی موک ڈرل کی گئی جس کا مقصد قدرتی آفات، دھماکوں یا کسی بڑے حادثے کی صورت میں مریضوں کی فوری طبّی نگہداشت اور ایمرجنسی پروٹوکولز پر عملدرآمد کی مشق کرنا تھا۔
ڈرل کے دوران مختلف حادثات کے فرضی متاثرین کو اسپتال لایا گیا، جہاں عملے نے “ٹرائیج سسٹم” کے تحت زخمیوں کی درجہ بندی، ابتدائی طبی امداد، اور ایمرجنسی آپریشنز کا عملی مظاہرہ کیا۔ اسپتال کے طبی عملے، نرسنگ اسٹاف اور انتظامیہ نے ایک منظم ردعمل کا مظاہرہ کیا جسے مقامی حکام اور شہری دفاع کے افسران نے سراہا۔
واضح رہے کہ سرحدی کشیدگی، حالیہ حملوں اور موجودہ جغرافیائی ماحول کو دیکھتے ہوئے یہ اقدامات جموں و کشمیر میں عوامی سلامتی کی نئی جہت کی عکاسی کرتے ہیں۔ ماہرین کا ماننا ہے کہ صرف حفاظتی اہلکار ہی نہیں بلکہ عوامی ادارے، اسکول اور اسپتال بھی اب خطرات کے خلاف عملی تیاریوں میں پیش پیش نظر آ رہے ہیں۔
جموں وکشمیر میں ہنگامی تیاریاں: اسکولوں اور ہسپتالوں میں موک ڈرلز کا انعقاد
