عظمیٰ ویب ڈیسک
نئی دہلی/پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کی رہنما التجا مفتی نے منگل کے روز کہا کہ پہلگام حملے کے تناظر میں اس وقت ہر کشمیری کا دل ’’ٹوٹا ہوا ہے‘‘اور اس موقع پر الزام تراشی سے گریز کرنا چاہیے۔سابق وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی کی صاحبزادی نے کانگریس کے رکن پارلیمنٹ اور سابق وزیر اعلیٰ پنجاب چرن جیت سنگھ چنی کو دہشت گردی اور حکومتِ ہند کے ردعمل پر اشتعال انگیز بیانات دینے پر آڑے ہاتھوں لیا۔
التجا مفتی نے کہاآرٹیکل 370 کے خاتمے کے بعد جموں و کشمیر کی سکیورٹی مکمل طور پر مرکزی حکومت کے دائرے میں آتی ہے، لیکن میں نہیں سمجھتی کہ اس وقت مبینہ کوتاہیوں پر الزام تراشی کا کوئی فائدہ ہے۔ حکومت کو اس حملے کی مکمل تحقیقات کا وقت دیا جانا چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ بیسرن ویلی جیسے علاقے میں، جہاں ہزاروں سیاح آتے ہیں، دہشت گردوں کا پہنچ جانا تشویشناک ہے اور اس کی مکمل تحقیقات ہونی چاہیے کہ وہ وہاں کیسے پہنچے۔انھوں نے کہا کہ ظاہر ہے کہیں نہ کہیں ناکامی ہوئی ہے جس کے باعث یہ بڑا سانحہ پیش آیا۔ اس کی مکمل چھان بین ہونی چاہیے۔
انہوں نے چنی کے سرجیکل اسٹرائیکس سے متعلق بیانات کو ’’بے بنیاد‘‘اور ’’اشتعال انگیز‘‘قرار دیتے ہوئے تنقید کی۔انھوں نے کہا سیاست دانوں کو ایسے وقت میں تحمل کا مظاہرہ کرنا چاہیے۔ میں نہیں سمجھتی کہ وہ ایسے وقت میں کیوں اشتعال انگیز باتیں کرتے ہیں جب ہم نے اتنی قیمتی جانیں کھو دی ہیں۔
22 اپریل کو پہلگام میں ہونے والے حملے کے بعد ممکنہ فوجی کارروائی کی چہ مگوئیوں کے بیچ، چنی نے 2019 میں بھارتی فوج کی پاکستان کے اندر کی گئی سرجیکل اسٹرائیکس پر سوالات اٹھا کر سیاسی طوفان کھڑا کر دیا۔
چنی نے کہا تھاکسی نے نہیں دیکھا کہ سرجیکل اسٹرائیک کہاں ہوئی، کتنے مارے گئے، یا پاکستان میں کہاں حملہ کیا گیا۔ کچھ نہیں ہوا تھا۔ میں ہمیشہ سے اس کی ثبوت مانگتا رہا ہوں۔بی جے پی رہنماؤں نے فوری ردعمل میں چنی اور کانگریس پر مسلح افواج کو کمزور کرنے اور قوم کا حوصلہ پست کرنے کا الزام لگایا۔
یہ وقت الزام تراشی کا نہیں، حکومت کوحملے کی مکمل تحقیقات کا وقت دیا جانا چاہیے : التجا مفتی
