عظمیٰ یاسمین
تھنہ منڈی //راجوری، تھنہ منڈی اور بفلیاز کو آپس میں جوڑنے والی تاریخی مغل روڈ پر جاری تعمیری کام غیر ضروری تاخیر کا شکار ہو چکا ہے، جس کی وجہ سے مقامی آبادی، مسافر اور ڈرائیور طبقہ شدید مشکلات سے دوچار ہے۔ عوامی حلقوں نے ضلعی انتظامیہ اور متعلقہ تعمیراتی ایجنسیوں سے پرزور اپیل کی ہے کہ وہ اس اہم منصوبے کی جلد از جلد تکمیل کو یقینی بنائیں۔ یہ شاہراہ نہ صرف ایک تاریخی اہمیت رکھتی ہے بلکہ راجوری، تھنہ منڈی، بفلیاز اور سرنکوٹ کے ہزاروں افراد کیلئے روزمرہ آمدورفت کا واحد اور اہم ذریعہ ہے۔ مارچ 2021 میں اس سڑک کی تعمیر کا آغاز دھرم راج کنسٹرکشن کمپنی اور بارڈر روڈ آرگنائزیشن (BRO) کے اشتراک سے ہوا تھا اور منصوبے کے مطابق اسے دو سال کے اندر مکمل کیا جانا تھاتاہم، مذکورہ کمپنی ادھورا کام چھوڑ کر غائب ہو گئی، جس کے بعد BRO اور ٹی بی پی نے کام سنبھالا، لیکن نامعلوم وجوہات کی بنا پر یہ اہم منصوبہ مسلسل تاخیر کا شکار ہے۔ ذرائع کے مطابق سڑک کے مختلف حصے کھڈوں میں تبدیل ہو چکے ہیں جبکہ نالی ڈنگہ اور دیگر تعمیراتی کام بھی سست رفتاری کا شکار ہیں۔ برسات کے موسم میں معمولی بارش کے بعد سڑک پر جگہ جگہ لینڈ سلائیڈز کے واقعات پیش آتے ہیں، جس سے نہ صرف ٹریفک کی روانی متاثر ہوتی ہے بلکہ مسافروں کی جانوں کو بھی خطرات لاحق ہو جاتے ہیں۔ ڈرائیوروں اور مقامی لوگوں نے بتایا کہ سڑک کی ناقص حالت کے باعث ان کی گاڑیاں روزانہ کی بنیاد پر ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہوتی ہیں، اور کئی مقامات پر مسلسل ٹریفک جام کی صورتِ حال رہتی ہے۔ ایک مقامی ڈرائیور نے بتایاکہ ’ہم روز اسی سڑک پر سفر کرتے ہیں، لیکن حالت ایسی ہے کہ ہر دن سفر آزمائش بن چکا ہے۔” عوامی حلقوں نے زور دیا ہے کہ یہ منصوبہ محض کاغذی کارروائیوں اور وعدوں کی نذر نہ ہو بلکہ عملی اقدامات کے ذریعے اس کی جلد از جلد تکمیل کو ممکن بنایا جائے۔ انھوں نے کہا کہ اس شاہراہ کی خستہ حالی نہ صرف سفر میں رکاوٹ ہے بلکہ علاقائی ترقی اور معاشی سرگرمیوں پر بھی منفی اثر ڈال رہی ہے۔ ضلعی انتظامیہ، بی آر او اور دیگر متعلقہ اداروں سے اپیل کی گئی ہے کہ وہ اس سنگین مسئلے کا فوری نوٹس لیتے ہوئے منصوبے کی بحالی اور سڑک کی مرمت کے لئے فوری اقدامات کریں تاکہ عوام کو ریلیف مل سکے اور اس اہم شاہراہ کی تاریخی اہمیت بھی بحال رہ سکے۔
MLA Poonch