عاصف بٹ
کشتواڑ//جہاں ضلع انتظامیہ و میونسپل کمیٹی کشتواڑ شہر کو صاف ستھرا رکھنے و بہتر بنانے کے بڑے بڑے دعوے کرتی ہیں لیکن زمینی حقیقت اس کے بالکل برعکس ہے۔ ایتوار کی بعد دوپہر محض بیس منٹ کی معمولی بارشوں نے انتظامیہ کے کام کاج کی پوری طرح پول کھول کررکھ دی اورمعمولی سی بارشوں سے قصبہ کی نالیوں سے ساری گندگی و گندہ پانی سڑکوں و گلیوں میں بہنا شروع ہو گیا اور کئی مقامات پریہ پانی لوگوں کے گھروں میں داخل ہوگیاجبکہ متعدد مقامات پر گندگی کے ڈھیر جمع ہوگئے ہیں جسکے سبب متعددمقامات پر سڑکوں نے تالاب کی شکل اختیار کرلی ۔ مقامی لوگوں نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا کہ معمولی بارش نے انتظامیہ کے دعوئوں کی مکمل پول کھول کررکھدی، بارشوں کا سارا پانی گھروں کے اندر داخل ہوا، قصبہ کے اندر سبھی وارڈوں کا یہی حال ہے جہاں ہر طرف گندگی کے ڈھیر پڑے ہوتے ہیں وہیں تعمیر کی گئی نالیاں کافی تنگ ہیں اور جب بھی بارش ہوتی ہےتو تمام گندگی و گندہ پانی نالیوں سے نکل کر گلیوں و سڑک پر بہنا شروع ہوجاتا ہے اور یہاں تک کہ لوگوں کےگھروں میں بھی داخل ہوجاتا ہے۔انہوںنے کہا کہ اگرچہ کئی مرتبہ معاملہ اعلیٰ حکام کی نوٹس میں لایاگیالیکن کوئی خاص توجہ نہیں دئی جاتی ہے۔انکاکہناتھا کہ اگرچہ کچھ مقامات پر ڈرینج کو بہتر بنانے کیلئے کام شروع کیا گیا لیکن کئی سال گزر جانے کے بعد بھی کام جوں کا توں پڑا ہوا ہےجس سے یہ صاف ظاہر ہوتا ہے کہ کس طرح میونسپلٹی کے عہدیداران قصبہ کی تعمیر و ترقی میں اپنا رول ادا کررہے ہیں۔لوگوں نے ضلع ترقیاتی کمشنر و متعلقہ حکام سے اپیل کی کہ وہ قصبہ کی طرف اپنی توجہ مبذول کریںاورڈرینیج سسٹم کے نظام کو جلد از جلد بہتر بنائیں تاکہ عوام کو مشکلات کا سامنا نہ کرنا پڑے۔