عظمیٰ ویب ڈیسک
سری نگر/نیشنل کانفرنس کے رکن پارلیمنٹ میاں الطاف احمد نے سری نگر میں ایک خانہ بدوش خاتون پر حملے کے نتیجے میں اس کی ہلاکت پر گہرے صدمے اور افسوس کا اظہار کیا ہے۔
یہاں جاری ایک بیان میں میاں الطاف نے اس واقعے کی فوری اور تیز رفتار تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے اور کہا ہے کہ اس بھیانک جرم میں ملوث مجرموں کو مثالی سزا دی جائے۔میاں الطاف نے سول و پولیس انتظامیہ سے اپیل کی کہ متاثرہ خاندان کو ہر ممکن مدد فراہم کی جائے اور انصاف کی فراہمی کو یقینی بنایا جائے۔
ادریں اثنا ء رکنِ اسمبلی کنگن میاں مہر علی نے بھی قبائلی لڑکی کی ہلاکت پر شدید صدمے کا اظہار کیا ہے، جسے مبینہ طور پر زیادتی اور تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔ میاں مہر علی نے اس واقعے کی فوری اور تیز رفتار تحقیقات کا مطالبہ کرتے ہوئے ملزمان کو سخت سزا دینے کا تقاضا کیا ہے۔
میاں مہر علی نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر کہاایک بکروال لڑکی کو سرینگر کے نشاطعلاقے میں دو افراد نے بے دردی سے تشدد کا نشانہ بنایا اور زیادتی کی، جس کے نتیجے میں اس کی موت واقع ہوئی۔ میں مطالبہ کرتا ہوں کہ اس واقعے کی فوری تحقیقات کی جائیں اور مجرموں کو مثالی سزا دی جائے۔
قابلِ ذکر ہے کہ نشاط، سرینگر کے علاقے میں اتوار کے روز ایک خانہ بدوش خاتون کی لاش مشتبہ حالات میں ملی، جسے مبینہ طور پر جنسی زیادتی اور تشدد کا نشانہ بنایا گیا تھا۔
سرینگر پولیس نے واقعے کا سختی سے نوٹس لیتے ہوئے ایک بیان میں کہا ہے کہ نشاط تھانے میں متعلقہ دفعات کے تحت ایف آئی آر درج کی گئی ہے اور جرم میں ملوث چار افراد کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔
پولیس نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر بتایاسرینگر پولیس نے واٹر ورکس روڈ، نشاط کے قریب ایک خاتون کے ساتھ پیش آنے والے جنسی زیادتی کے واقعے کا نوٹس لیا ہے، جو شدید زخمی حالت میں پائی گئی اور بعد میں اسپتال میں اسے مردہ قرار دیا گیا۔
پولیس نے مزید بتایاکہ نشاط پولیس اسٹیشن میں ایف آئی آر درج کی گئی ہے اور واقعے میں ملوث چار افراد کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔ مزید تحقیقات جاری ہیں ۔
سری نگر میں خانہ بدوش لڑکی کی ہلاکت: رُکن پارلیمان میاں الطاف اور رُکن اسمبلی میاں مہر علی کا فوری تحقیقات اور مثالی سزا کا مطالبہ
