عظمیٰ نیوز سروس
لندن//برطانوی شہزادہ ہیری اپنی امریکی اہلیہ میگھن کے ساتھ شاہی ذمہ داریوں سے دستبرداری کے فیصلے کے بعد برطانوی حکومت کی جانب سے سیکیورٹی انتظامات واپس لینے کے خلاف عدالتی جنگ ہار گئے ۔شاہ چارلس کے چھوٹے بیٹے ہیری نے ہوم آفس کے اس فیصلے کو تبدیل کرنے کی کوشش کی تھی، جس میں فروری 2020 میں فیصلہ کیا گیا تھا کہ برطانیہ میں رہتے ہوئے انہیں خود بخود ذاتی پولیس سیکیورٹی نہیں ملے گی۔گزشتہ سال لندن کی ہائی کورٹ نے فیصلے کو قانونی قرار دیا تھا اور اس فیصلے کو اپیل کورٹ کے 3 سینئر ججز نے برقرار رکھتے ہوئے قرار دیا تھا کہ اگرچہ ہیری کو اس بات پر افسوس ہے ، لیکن فیصلے میں قانون کی غلطی نہیں ہے ۔ڈیوک آف سسیکس نے بی بی سی کو بتایا کہ وہ شاہی خاندان کے ساتھ ‘مصالحت پسند کریں گے ’، ایک جذباتی انٹرویو میں انہوں نے کہا کہ وہ برطانیہ میں اپنی سیکیورٹی کے حوالے سے قانونی چیلنج سے محروم ہونے پر ‘صدمے ’ میں ہیں۔شہزادہ ہیری کا کہنا تھا کہ ‘اس سیکیورٹی کی وجہ سے بادشاہ مجھ سے بات نہیں کریں گے ، لیکن مزید لڑنا نہیں چاہتا، اور نہیں معلوم کہ میرے والد کے پاس کتنا وقت ہے ۔’شہزادہ ہیری نے کیلیفورنیا میں ‘بی بی سی’ سے بات کرتے ہوئے کہا کہ یہ اہم ہے کہ برطانیہ میں رہتے ہوئے انہیں اور ان کے اہل خانہ کو کس سطح کی سیکیورٹی حاصل ہوگی۔بکنگھم پیلس کا کہنا ہے کہ‘عدالتوں کی جانب سے ان تمام معاملات کا بار بار اور باریک بینی سے جائزہ لیا گیا اور ہر موقع پر ایک ہی نتیجے پر پہنچا گیا۔جمعے کے روز عدالتی فیصلے کے بعد شہزادہ ہیری کا کہنا تھا کہ ‘میں ایسی دنیا نہیں دیکھ سکتا، جس میں، اس موقع پر میں اپنی بیوی اور بچوں کو واپس برطانیہ لاؤں۔’ان کا مزید کہنا تھا کہ ‘میرے اور میرے خاندان کے کچھ افراد کے درمیان بہت سے اختلافات رہے ، لیکن اب میں نے انہیں معاف کر دیا ہے ۔’ہیری نے کہا کہ ‘میں اپنے خاندان کے ساتھ مفاہمت کرنا پسند کروں گا، اب مزید لڑائی جاری رکھنے کا کوئی فائدہ نہیں، زندگی قیمتی ہے ، میری حفاظت کا تنازع ہمیشہ سے ہی ایک اہم نکتہ رہا ہے ۔