حسین محتشم
پونچھ//یکم مئی یعنی عالمی یومِ مزدور کے موقع پر ضلع پونچھ کے ہر گلی کوچے میں گونج رہے تھے۔ دنیا بھر کی طرح پونچھ میں بھی یومِ مزدور منایا گیا، لیکن جس مزدور کے نام پر یہ دن مخصوص ہے، وہ آج بھی اپنے بچوں کا پیٹ پالنے کے لئے دیہاڑی کی تلاش میں مارا مارا پھرتا رہا۔پونچھ کے فضل آباد میں پرنائی پروجیکٹ پر ایک اہم کانفرنس کا انعقاد کیا گیا، جس میں اسسٹنٹ لیبر کمشنر، قانونی ماہرین، افسران اور ذرائع ابلاغ کے نمائندے شامل تھے۔ کانفرنس کا مقصد آجر اور اجیر کے درمیان رابطوں کو بہتر بنانا، مزدوروں کے حقوق پر روشنی ڈالنا اور ان کے تحفظات کو اْجاگر کرنا تھا۔ مقررین نے واضح کیا کہ جب تک مزدور کو اس کا حق، عزت اور تحفظ نہیں دیا جاتا، تب تک ترقی کا خواب ادھورا رہے گا۔مزدور یونین پونچھ کے صدر نے اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے 1886 کے شکاگو واقعے کا تذکرہ کیا، جب مزدوروں نے اپنے حقوق کے لیے آواز بلند کی، لیکن ظالم سرمایہ دارانہ نظام نے ان پر گولیاں برسائیں اور درجنوں کو پھانسی پر چڑھا دیا۔ اسی قربانی کی یاد میں آج بھی دنیا بھر میں یہ دن منایا جاتا ہے۔انہوں نے کہا کہ ’’یکم مئی‘‘ محض ایک یادگار نہیں بلکہ عزم کا دن ہے کہ ہم مزدوروں کے حالات بہتر بنانے کے لیے کوششیں تیز کریں۔ مگر افسوس کہ سالہا سال بعد بھی مزدور کی حالت جوں کی توں ہے۔مزدور یونین کے سابق صدر اقبال حسین میر کو بھی اس موقع پر خراج عقیدت پیش کیا گیا جنہوں نے اپنی زندگی مزدوروں کے حقوق کی جدوجہد میں وقف کر دی۔عبدالرشید شاہ پوری نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ حکومت نے آج کے دن کوئی ایسا عملی قدم نہیں اٹھایا جس سے مزدور کو حقیقی راحت ملتی۔ انہوں نے کہاکہ ’’آج کا دن مزدور کا ہے، لیکن مزدور آج بھی اپنے سروں پر بوجھ اٹھائے مزدوری کر رہا ہے، اسے آج بھی یہ فکر لاحق ہے کہ گھر میں چولہا کیسے جلے گا، بچوں کی فیس کیسے جمع ہوگی‘‘۔انہوں نے حکومت پر زور دیا کہ صرف ریلیاں نکالنے اور کانفرنسیں منعقد کرنے سے مزدور کی زندگی نہیں بدلے گی۔ جب تک زمینی سطح پر ٹھوس اقدامات نہیں کیے جائیں گے، یہ دن محض رسمی تقریب بن کر رہ جائے گا۔انہوں نے مطالبہ کیا کہ حکومت کم از کم اجرت، صحت کی سہولت، بچوں کی تعلیم اور سوشل سیکورٹی کے حوالے سے فوری اور سنجیدہ اقدامات کرے، تاکہ مزدور کو بھی ایک باعزت زندگی میسر آ سکے۔یقیناً، آج کا دن پھر یہی پیغام دے گیا کہ صرف تقریروں سے نہیں، عملی اقدامات سے ہی مزدور کا مقدر بدلا جا سکتا ہے۔