عظمیٰ نیوز سروس
نئی دہلی//وزیر اعظم نریندر مودی کی صدارت میں سیاسی امور کی کابینہ کمیٹی نے آئندہ مردم شماری میں ذات پات کی گنتی کو شامل کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ موجودہ حکومت قوم اور معاشرے کے مجموعی مفادات اور اقدار کیلئے پرعزم ہے ۔ہندوستان کے آئین کے آرٹیکل 246کے مطابق ، مردم شماری ساتویں شیڈول میں یونین لسٹ میں 69ویں نمبر پر درج ایک یونین کا موضوع ہے۔اگرچہ کچھ ریاستوں نے ذاتوں کی گنتی کیلئے سروے کیے ہیں ، لیکن یہ سروے شفافیت اور ارادے میں مختلف ہیں ، جن میں سے کچھ خالصتاً سیاسی زاویے سے کیے گئے ہیں ، جس سے معاشرے میں شکوک و شبہات پیدا ہوتے ہیں ۔ان تمام حالات پر غور کرتے ہوئے اور اس بات کو یقینی بنانے کے لیے کہ ہمارا سماجی تانا بانا سیاسی دبا میں نہ آئے ، یہ فیصلہ کیا گیا ہے کہ ذات پات کی گنتی کو علیحدہ سروے کے طور پر کرنے کے بجائے مرکزی مردم شماری میں شامل کیا جائے ۔یہ اس بات کو یقینی بنائے گا کہ سماج معاشی اور سماجی طور پر مضبوط ہو اور ملک کی ترقی بغیر کسی رکاوٹ کے جاری رہے ۔یہ بات قابل ذکر ہے کہ جب معاشرے کے معاشی طور پر کمزور طبقوں کیلئے 10فیصد ریزرویشن کا التزام کیا گیا تو اس سے معاشرے کے کسی بھی طبقے میں تنا ئوپیدا نہیں ہوا ۔آزادی کے بعد سے کی جانے والی تمام مردم شماری کی کارروائیوں سے ذات کو خارج کر دیا گیا تھا ۔2010 میں اس وقت کے وزیر اعظم آنجہانی ڈاکٹر منموہن سنگھ نے لوک سبھا کو یقین دلایا کہ ذات پات کی مردم شماری کے معاملے پر کابینہ میں غور کیا جائے گا ۔اس موضوع پر غور و فکر کرنے کے لیے وزرا کا ایک گروپ تشکیل دیا گیا ، اور زیادہ تر سیاسی جماعتوں نے ذات پات کی مردم شماری کرانے کی سفارش کی ۔اس کے باوجود ، پچھلی حکومت نے ذات پات کی مردم شماری کے بجائے ایک سروے کا انتخاب کیا ، جسے سماجی و اقتصادی اور ذات کی مردم شماری (ایس ای سی سی)کہا جاتا ہے ۔
مودی روس نہیں جائیں گے | ـ’’وکٹری ڈے پریڈ‘‘میں شرکت کریں گے
یو این آئی
نئی دہلی//وزیر اعظم نریندر مودی روس میں 9مئی کو ہونے والی وکٹری ڈے پریڈ میں شرکت نہیں کریں گے اور ان کی جگہ وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ پروگرام میں شرکت کریں گے۔وزارت خارجہ کے ذرائع نے بدھ کو یہاں بتایا کہ روس نے وزیر اعظم نریندر مودی کو تقریب میں شرکت کی دعوت دی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہندستان نے روس کو پہلے ہی بتا دیا تھا کہ وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ تقریب میں ہندستان کی نمائندگی کریں گے۔سمجھا جا رہا ہے کہ پہلگام دہشت گردانہ حملے کے بعد ہندوستان اور پاکستان کے درمیان کشیدہ صورتحال کے پیش نظر مسٹر مودی کا روس کا دورہ ملتوی کیا گیا ہے۔پہلگام حملے کے بعد سے مودی مسلسل اعلیٰ سطحی میٹنگیں کر رہے ہیں۔ وہ اب تک وزیر دفاع کے ساتھ تین سے زائد ملاقاتیں کر چکے ہیں۔ اس کے علاوہ انہوں نے مرکزی کابینہ کی سیکورٹی امور کمیٹی کی میٹنگ کی بھی صدارت کی ہے۔