عظمیٰ ویب ڈیسک
سرینگر/جموں و کشمیر اسمبلی نے پیر کے روز ایک سخت الفاظ پر مشتمل قرارداد منظور کی جس میں 22 اپریل کو پہلگام میں ہونے والے دہشت گردانہ حملے کی شدید مذمت کی گئی، جس میں 26 سیاح جاں بحق ہوئے۔تین گھنٹے طویل بحث کے بعد متفقہ طور پر منظور کی گئی قرارداد میں اس حملے کو سفاک، وحشیانہ، غیر انسانی اور بزدلانہ‘‘قرار دیا گیا۔
قرارداد میں کہا گیایہ ایوان اس بزدلانہ اور سفاک عمل کی غیر مشروط مذمت کرتا ہے جس کے نتیجے میں معصوم جانوں کا ضیاع ہوا۔ ایسے حملے کشمیر یت کے جذبے، ہمارے آئین میں درج اقدار، اور جموں و کشمیر و ہماری قوم میں طویل عرصے سے موجود اتحاد، امن اور ہم آہنگی پر براہ راست حملہ ہیں۔
ایوان نے متاثرین اور ان کے اہل خانہ کے ساتھ یکجہتی کا اظہار بھی کیا۔ ایوان میں شریک تمام ممبران اسمبلی نے کہا ہم ان افراد کے ساتھ دلی تعزیت کا اظہار کرتے ہیں جنہوں نے ناقابل تلافی نقصان اٹھایا اور ان کے دکھ میں برابر کے شریک ہونے اور ہر ممکن مدد فراہم کرنے کے عزم کا اظہار کرتے ہیں۔ایوان نے حملے کے دوران سیاحوں کو بچانے کی کوشش میں جان قربان کرنے والے سید عدیل حسین شاہ کو بھی خراج عقیدت پیش کیا۔
قرارداد میں کہا گیایہ ایوان شہید سید عدیل حسین شاہ کو سلام پیش کرتا ہے، جنہوں نے سیاحوں کو بچاتے ہوئے اپنی جان قربان کی۔ ان کی جرات اور بے لوث قربانی کشمیری عوام کے اصل جذبے کی عکاسی کرتی ہے اور آنے والی نسلوں کے لیے ایک مستقل تحریک بنی رہے گی۔ایوان نے حملے کے بعد جموں و کشمیر کے عوام کی مثالی یکجہتی، ہمدردی اور استقامت کو بھی سراہا۔
قرارداد میں مزید کہا گیاجموں و کشمیر کے عوام نے جس طرح پورے خطے میں پرامن مظاہرے کیے اور سیاحوں کی مدد کیلئے ہر ممکن مدد و حمایت فراہم کی، وہ امن، فرقہ وارانہ ہم آہنگی اور قانون کی بالادستی کے عزم کا منہ بولتا ثبوت ہے۔
ایوان نے مرکزی حکومت کی طرف سے 23 اپریل 2025 کو سلامتی سے متعلق کابینہ کمیٹی کے اجلاس کے بعد اعلان کردہ سفارتی اقدامات کی بھی توثیق کی۔قرارداد میں میڈیا سے بھی اپیل کی گئی کہ وہ لوگوں میں تفرقہ ڈالنے کی سازشوں کا شکار نہ ہو۔
قرارداد کے مطابق یہ ایوان اس سازش سے آگاہ ہے جس کے تحت متاثرین کو نشانہ بنا کر عوام میں اشتعال پیدا کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ تمام طبقات، بالخصوص میڈیا سے اپیل کی جاتی ہے کہ وہ ایسی سازشوں کا شکار ہو کر غیر ذمہ دارانہ انداز میں جذبات کو نہ بھڑکائیں۔ اس آزمائش کی گھڑی میں اتحاد برقرار رکھنا انتہائی ضروری ہے۔ایوان نے تمام ریاستوں اور مرکز کے زیرانتظام علاقوں کی حکومتوں سے کشمیری طلباء کی حفاظت یقینی بنانے کی بھی اپیل کی۔
قرارداد میں کہا گیایہ ایوان تمام ریاستوں اور مرکز کے زیرانتظام علاقوں کی حکومتوں سے پرزور اپیل کرتا ہے کہ وہ جموں و کشمیر سے باہر مقیم یا سفر کرنے والے کشمیری طلباء اور شہریوں کی سلامتی، عزت اور فلاح و بہبود کو یقینی بنانے کے لیے تمام ضروری اقدامات کریں اور کسی بھی قسم کی ہراسانی، امتیاز یا دھمکی سے بچاؤ کا بندوبست کریں۔
ایوان نے سیاسی جماعتوں، مذہبی اور سماجی رہنماؤں، نوجوانوں تنظیموں، سول سوسائٹی گروپوں اور میڈیا اداروں سے بھی اپیل کی کہ وہ امن برقرار رکھیں، تشدد اور نفرت انگیز بیانیے کو مسترد کریں، اور مل کر امن، اتحاد اور آئینی اقدار کا تحفظ کریں۔
قرارداد کے آخر میں کہا گیاجموں و کشمیر کی قانون ساز اسمبلی اپنے شہریوں کے لیے امن، ترقی اور شمولیتی خوشحالی کے ماحول کو فروغ دینے کے اپنے غیر متزلزل عزم کا اعادہ کرتی ہے اور ان تمام عناصر کے ناپاک عزائم کو ناکام بنانے کے لیے پرعزم ہے جو قوم اور جموں و کشمیر میں فرقہ وارانہ ہم آہنگی اور ترقی کو نقصان پہنچانا چاہتے ہیں۔
بحث میں وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ، نائب وزیر اعلیٰ سریندر چودھری، پی سی کے رہنما سجاد غنی لون، کانگریس کے رہنما غلام احمد میر، سی پی آئی (ایم) کے رہنما محمد یوسف تاریگامی، اور پی ڈی پی کے رہنما وحید الرحمان پرہ سمیت کئی دیگر ارکان نے حصہ لیا۔
پہلگام حملہ: جموں کشمیر اسمبلی کے خصوصی اجلاس میں متفقہ قرارداد منظور ،حملے کی شدید مذمت ،سفاکانہ ، وحشیانہ اور بزدلانہ قرار دیا ایوان میں حکومت ہند کے سفارتی اقدامات کی توثیق ،کشمیری طلباء کی حفاظت یقینی بنانے کی اپیل
