عظمیٰ ویب ڈیسک
سرینگر/جموں و کشمیر کے ضلع کشتواڑ میں حکام نے فوجی وردیوں اور جنگی لباسوں کی فروخت، سلائی اور ذخیرہ اندوزی پر پابندی عائد کر دی ہے تاکہ ان کا غلط استعمال کرنے والے ملک دشمن عناصر پر قابو پایا جا سکے۔
ڈپٹی کمشنر کشتواڑ، راجیش کمار شان نے یہ پابندی عائد کرنے کا حکم جاری کیا۔ اپنے حکم میں انہوں نے کہاملک دشمن عناصر کی جانب سے لاحق خطرہ عوامی سلامتی، امن، سکون اور سیکیورٹی کے لیے ایک فوری خطرہ ہے جس سے نمٹنے کے لیے فوری روک تھام ضروری ہے۔
ضلع مجسٹریٹ کی جانب سے جاری کردہ احکامات میں کہا گیا کہ تمام مجاز نجی فرمیں اور دکانیں جو جنگی لباس خریدنے، ذخیرہ کرنے اور بیچنے کا کام کر رہی ہیں، انہیں لازمی طور پر 15 دن کے اندر قریبی پولیس اسٹیشن کو تحریری طور پر اپنی مجاز حیثیت کے بارے میں اطلاع دینا ہوگی۔
حکم نامے میں مزید کہا گیا کہ ایسے تمام مجاز افراد یا دکانیں ہر پندرہ دن بعد اپنی فروخت کی رپورٹ پیش کریں گی، جس میں ان تمام آرمی، پیرا ملٹری یا پولیس اہلکاروں کی تفصیلات شامل ہوں گی جنہیں جنگی یا کھادی لباس فروخت کیا گیا ہو۔
یہ فہرست متعلقہ ڈیلر حضرات قریبی اسٹیشن ہاؤس آفیسر (ایس ایچ او) کو پندرہ روزہ بنیادوں پر فراہم کریں گے۔حکم کے مطابق ہر ڈیلر ایک رجسٹر میں تمام تفصیلات باقاعدگی سے درج کرے گا اور جب بھی متعلقہ حکام معائنہ کریں گے تو یہ رجسٹر دستیاب ہونا چاہیے۔
مزید ہدایت دی گئی کہ تمام مجاز فرمیں اور دکانیں صرف مسلح افواج کے مستند ارکان کو ان کی شناخت کی تصدیق اور ان کی یونٹ کی تفصیلات درج کرنے کے بعد ہی وردیاں فروخت کریں۔تحصیلدار، فرسٹ کلاس ایگزیکٹو مجسٹریٹ یا پولیس کا کوئی افسر جس کا رینک اسسٹنٹ سب انسپکٹر یا اس سے اوپر ہو، ان رجسٹروں کی جانچ پڑتال کا مجاز ہوگا۔حکم نامے میں انتباہ دیا گیا کہ اس حکم کی خلاف ورزی کرنے والے شخص کے خلاف کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔
کشتواڑ میں فوجی وردیوں کی فروخت، سلائی اور ذخیرہ اندوزی پر پابندی عائد
