عظمیٰ نیوز سروس
نئی دہلی//عالمی ادارہ صحت نے (ڈبلیو ایچ او)نے میانمار میں دو طاقتور زلزلوں کے متاثرین کے بارے میں اعدادوشمار میں کہا ہے کہ 3,700سے زیادہ افراد اپنی جانیں گنوا چکے ہیں اور تقریبا 5,100زخمی ہوئے ہیں، 114افراد اب بھی لاپتہ ہیں اور دسیوں ہزار بے گھر ہیں اور عارضی خیموں میں رہ رہے ہیں۔میانمار میں ڈبلیو ایچ او کی نمائندہ ڈاکٹر تھشارا فرنینڈو نے جنیوا میں صحافیوں کے لیے ایک ویڈیو کانفرنس میں خبردار کیا کہ بے گھر ہونے والوں اور پانی کے تالابوں کے قریب رہنے والوں میں متعدی بیماری کے پھیلنے کا خطرہ بڑھ رہا ہے اور ڈینگی بخار اور ملیریا کا خطرہ قریب آنے والے مون سون اور آلودہ پانی کے ذرائع کے ساتھ حقیقت بنتا جا رہا ہے۔تھشارا نے کہا کہ بین الاقوامی تنظیم نے فوری جواب دیا ہے، لیکن ضرورتیں بہت زیادہ ہیں۔انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ وہاں انسانی ہمدردی کا کام اب ایک نازک مرحلے پر ہے اور فوری اور مستقل فنڈنگ کے بغیر صحت کے ثانوی بحران کا خطرہ پیدا ہو جائے گا۔