عظمیٰ نیوز سروس
راجوری// بابا غلام شاہ بادشاہ یونیورسٹی (بی جی ایس بی یو) راجوری کے شعبہ اسلامیات کی جانب سے ایک توسیعی لیکچر کا انعقاد کیا گیا، جس کا موضوع تھا ’مسلم فلسفہ کی موجودہ دور میں اہمیت‘‘، یہ لیکچر علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے شعبہ فلسفہ کے سابق چیئرمین پروفیسر لطیف حسین شاہ کاظمی نے پیش کیا۔وائس چانسلر پروفیسر جاوید اقبال نے شعبہ اسلامیات کی اس علمی کوشش کو سراہتے ہوئے کہا کہ ایسے فکری پروگرام یونیورسٹی کے علمی ماحول کو مزید فروغ دیتے ہیں اور علمی سرگرمیوں کو مسلسل جاری رکھنے کی ضرورت ہے۔ ڈین اکیڈمک افیئرز پروفیسر وارثی نے اپنے پیغام میں اس بات پر زور دیا کہ ایسے لیکچرز طلباء میں تنقیدی سوچ پیدا کرنے اور فلسفیانہ روایات کو سمجھنے میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔اپنے خطاب میں پروفیسر کاظمی نے اسلامی روایت میں عقلی تحقیق کی بنیادی اہمیت پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے قرآن مجید کے اہم تصورات جیسے تدبر (غور و فکر) اور تفکر (غور و خوض) کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ اسلامی فلسفیانہ فکر آج کے فکری، اخلاقی اور سماجی مسائل سے نمٹنے میں بدستور رہنمائی فراہم کرتی ہے۔تقریب کی صدارت شعبہ اسلامیات کے سربراہ ڈاکٹر نسیم گل نے کی۔ اس پروگرام میں اسلامیات، اردو، فارسی، گوجری، پہاڑی اور کشمیری شعبوں کے اساتذہ اور طلباء نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔لیکچر کے بعد سوال و جواب کا ایک دلچسپ سیشن بھی منعقد ہوا، جس میں طلباء اور اساتذہ نے بھرپور دلچسپی کا مظاہرہ کیا۔ شرکاء نے اسلامی فلسفہ کو مکالمے، تنقیدی فکر اور رواداری کے فروغ میں اہم قرار دیا۔اپنے صدارتی خطاب میں ڈاکٹر نسیم گل نے طلباء پر زور دیا کہ وہ فلسفیانہ مطالعہ کو سنجیدگی سے لیں اور اپنی علمی سرگرمیوں میں فلسفیانہ تحقیق کو شامل کریں۔