عام لوگوں نے اپنی مدد آپ کے تحت بنکروں کی حالت بہتر بنانے کا بیڑا اٹھایا
رمیش کیسر
نوشہرہ//نوشہرہ سب ڈویژن کے سرحدی علاقوں میں پاکستانی گولہ باری کے ممکنہ خطرے کے پیشِ نظر مقامی لوگوں نے بنکروں کی صفائی کا عمل تیز کر دیا ہے۔ یاد رہے کہ نوشہرہ سب ڈویژن کا تقریباً 80 فیصد علاقہ پاکستانی سرحد کے ساتھ جڑا ہوا ہے اور ماضی میں یہاں اکثر و بیشتر سرحد پار سے گولہ باری کے واقعات پیش آتے رہے ہیں۔ ان خطرات کے پیشِ نظر وزارتِ دفاع نے سرحدی دیہاتوں میں بنکروں کی تعمیر کی تھی تاکہ عوام کو کسی بھی ہنگامی صورتحال میں محفوظ پناہ گاہیں میسر آ سکیں۔حال ہی میں پہلگام واقعہ کے بعد بھارت اور پاکستان کے درمیان کشیدگی میں ایک مرتبہ پھر اضافہ ہوا ہے۔ دونوں ممالک کے درمیان پیدا ہونے والی اس نئی کشیدگی نے سرحدی علاقوں میں بسنے والے لوگوں میں شدید خوف و ہراس پیدا کر دیا ہے۔ اسی تناظر میں نوشہرہ کے متعدد دیہاتوں کے باشندے اپنی مدد آپ کے تحت ان بنکروں کی صفائی اور مرمت کا کام کر رہے ہیں تاکہ کسی بھی خراب صورتحال کی صورت میں فوری طور پر محفوظ جگہ حاصل کی جا سکے۔مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ حکومت کی طرف سے تعمیر کئے گئے یہ بنکر وقت کے ساتھ ساتھ مٹی، پانی اور دیگر قدرتی عوامل کی وجہ سے خستہ حالی کا شکار ہو گئے تھے۔ کئی بنکر ایسے تھے جن میں گھاس پھوس اُگ آئی تھی اور کچھ بنکروں کے داخلی راستے مٹی کے تودے گرنے کی وجہ سے بند ہو چکے تھے۔ اس صورتحال کے پیشِ نظر دیہاتیوں نے مشترکہ طور پر صفائی مہم شروع کی ہے تاکہ ہنگامی حالات میں ان پناہ گاہوں کو بروقت استعمال کیا جا سکے۔ایک مقامی بزرگ نے بتایا کہ ’’ہم سرحد کے نزدیک رہتے ہیں، خطرہ ہمیشہ موجود رہتا ہے۔ حکومت نے جو بنکر دئیے تھے وہ ہمارے لئے نعمت ہیں، مگر ان کی دیکھ بھال بھی ضروری ہے۔ اسی لئے ہم نے خود ہی صفائی کرنے کا فیصلہ کیا‘‘۔علاقے کے لوگوں نے انتظامیہ سے مطالبہ کیا ہے کہ بنکروں کی مکمل مرمت اور مزید نئے بنکروں کی تعمیر کے لئے فوری اقدامات کئے جائیں تاکہ کسی بھی ممکنہ سرحدی صورتحال کا مؤثر انداز میں مقابلہ کیا جا سکے۔ اس کے ساتھ ساتھ مقامی انتظامیہ سے یہ بھی گزارش کی جا رہی ہے کہ بنکروں میں بنیادی سہولیات جیسے روشنی، پانی اور فرسٹ ایڈ کا بھی انتظام کیا جائے تاکہ زیادہ سے زیادہ لوگوں کی حفاظت ممکن ہو سکے۔