عظمیٰ نیوز سروس
سرینگر//لوک سبھا میں اپوزیشن لیڈر راہل گاندھی نے جمعہ کے روز راج بھون میں لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا سے ملاقات کی۔ ان کے ساتھ کانگریس ایم پی کے سی وینوگوپال، کانگریس ایم ایل ایز غلام احمد میر اور طارق حمید قرہ اور راجیہ سبھا ایم پی ڈاکٹر سید نصیر حسین بھی تھے۔ بات چیت میں پہلگام میں گھنانے حملے کے مختلف پہلوئوں کا احاطہ کیا گیا۔لیفٹیننٹ گورنر نے X پر پوسٹ کیا”لوک سبھا میں قائد حزب اختلاف راہول گاندھی، کے سی وینوگوپال، غلام احمد میر،طارق حمید قرہ اور ڈاکٹر سید نصیر حسین سے راج بھون میں ملاقات کی، ہم نے پہلگام میں گھنانے حملے سے متعلق مختلف پہلوں پر تبادلہ خیال کیا۔”اسکے بعد راہول گاندھی نے وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ سے ملاقات کی تاکہ سیاحوں پر حملے کے نتیجے پر تبادلہ خیال کیا جا سکے۔ گاندھی، جنہوں نے اس سے پہلے یہاں آرمی ہسپتال میں زخمی سیاحوں سے بات چیت کی، عبداللہ سے ان کی رہائش گاہ پر ملاقات کی۔عہدیداروں نے بتایا کہ کانگریس لیڈر نے قبل ازیں مختلف وفود سے ملاقات کی جن میں تجارتی نمائندے، طلبا قائدین اور سیاحت کے شعبے کے نمائندے شامل تھے۔گاندھی نے دن کے آخر میں میڈیا نمائندوں سے بھی بات چیت کی۔راہول گاندھی نے کہاکہ ہندوستان دہشت گردی کے خلاف متحد ہے۔ راہول گاندھی نے کہا کہ پہلگام حملے کے پیچھے ملک کے لوگوں کو تقسیم کرنا تھا اور یہ ضروری ہے کہ ہندوستان دہشت گردی کو ہمیشہ کے لیے شکست دینے کے لیے متحد ہو۔ گاندھی نے بتایا، “یہ ایک خوفناک سانحہ ہے اور میں یہاں اس بات کا احساس کرنے اور مدد کرنے آیا ہوں کہ کیا ہو رہا ہے، جموں و کشمیر کے تمام لوگوں نے اس خوفناک فعل کی مذمت کی ہے، انہوں نے قوم کی مکمل حمایت کی ہے۔”جمعہ کی صبح سری نگر پہنچنے والے کانگریس لیڈر نے بادامی باغ چھانی میں آرمی کے 92 بیس اسپتال کا دورہ کرکے زخمیوں کی عیادت کی۔انہوں نے کہا کہ میں زخمیوں میں سے ایک سے ملا، دوسروں سے نہیں مل سکا کیونکہ وہ واپس چلے گئے ہیں۔ میرا پیار ہر اس شخص سے ہے جس نے اپنے خاندان کے افراد کو کھو دیا ہے، میں چاہتا ہوں کہ ہر کوئی جان لے کہ پوری قوم ایک ساتھ کھڑی ہے۔