عظمیٰ ویب ڈیسک
سری نگر/پہلگام میں حالیہ دہشت گردانہ حملے کے بعد ہندوستان اور پاکستان کے درمیان کشیدگی میں نمایاں اضافہ دیکھا جا رہا ہے۔ جمعے کی شب لائن آف کنٹرول (ایل او سی) کے مختلف سیکٹروں میں ہندوپاک افواج کے درمیان شدید گولہ باری کا تبادلہ ہوا، جس کے بعد سرحدی علاقوں میں خوف و ہراس کا ماحول پیدا ہو گیا ہے۔
فوجی ذرائع کے مطابق، درمیانی شب پاکستانی فوج نے ناجنگ معاہدے کی خلاف ورزی کرتے ہوئے بی ایس ایف چوکیوں پر فائرنگ کی، جس کے جواب میں بھارتی افواج نے نہایت مستعدی سے اور مؤثر انداز میں جوابی کارروائی کی۔ بھارتی فوج نے دشمن کی چوکیوں کو نشانہ بناتے ہوئے بھرپور طاقت کا مظاہرہ کیا۔
لائن آف کنٹرول (ایل او سی) پر ہندوپاک افواج کے درمیان تازہ فائرنگ کے تبادلے کے بعد سرحدی علاقوں میں تشویش کا ماحول پیدا ہو گیا ہے۔ مقامی ذرائع کے مطابق بعض دیہاتوں میں لوگ احتیاطی تدابیر کے طور پر گھروں تک محدود ہو گئے ہیں۔فائرنگ کی آوازوں سے مقامی آبادی میں وقتی طور پر بے چینی ضرور پیدا ہوئی، تاہم فوجی ذرائع نے تصدیق کی ہے کہ تاحال کسی جانی نقصان کی اطلاع موصول نہیں ہوئی ہے۔
انتظامیہ کی جانب سے ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کے لئے متعلقہ محکموں کو چوکس کر دیا گیا ہے۔مقامی افراد کا کہنا ہے کہ وہ پرامن زندگی کے خواہاں ہیں اور سرحد پر مستقل امن چاہتے ہیں تاکہ روزمرہ زندگی بغیر کسی خوف کے چلتی رہے۔ حکام نے لوگوں سے اپیل کی ہے کہ وہ افواہوں پر یقین نہ کریں اور سرکاری ہدایات پر عمل کریں۔ادھر دفاعی ذرائع نے بتایا ہے کہ لائن آف کنٹرول پر فوج کو ہائی الرٹ پر رکھا گیا ہے۔
جدید نگرانی کے آلات کے ساتھ ساتھ ڈرونز اور تھرمل امیجنگ آلات کے ذریعے مسلسل نگرانی جاری ہے تاکہ کسی بھی دراندازی یا مشکوک نقل و حرکت کو بروقت ناکام بنایا جا سکے۔صورت حال کی سنگینی کے پیش نظر، وزارت دفاع کی ہدایت پر سرحدی علاقوں میں اضافی فوجی دستوں کو تعینات کیا گیا ہے۔ دفاعی ذرائع کے مطابق، ’ہماری افواج ہر طرح کی صورتحال سے نمٹنے کے لیے تیار ہیں، اور دشمن کی کسی بھی جارحیت کا منہ توڑ جواب دیا جائے گا‘تجزیہ نگاروں کا کہنا ہے کہ ایل او سی پر حالیہ کشیدگی نہ صرف مقامی امن و امان کے لیے چیلنج ہے بلکہ اس سے علاقائی سلامتی کی صورتحال بھی مزید سنگین ہو سکتی ہے۔
پہلگام حملے کے بعد ہندوستان میں پیدا ہونے والے غم و غصے کے تناظر میں سرحدی کشیدگی کو ایک سنجیدہ پیغام کے طور پر بھی دیکھا جا رہا ہے۔مرکزی حکومت نے صورتحال پر قریبی نظر رکھتے ہوئے سیکیورٹی اداروں کو مکمل چوکسی اختیار کرنے کی ہدایت دی ہے، جبکہ قومی سلامتی کے مشیروں اور اعلیٰ فوجی قیادت کے درمیان مسلسل رابطہ برقرار ہے۔
لائن آف کنٹرول پر گولہ باری، بھارتی فوج کا منہ توڑ جواب، سرحدی علاقوں میں زبردست کشیدگی
