یو این آئی
نئی دہلی/یوں تو کھیلوں میں آئے دن کچھ نہ کچھ ریکارڈ بننے رہتے ہیں لیکن کچھ ریکارڈز ایسے ہوتے ہیں جن کا توڑنا ہر کھلاڑی کے بس کی بات نہیں ۔ اگر بات ہندستانی فٹبال ٹیم کی ہو تو پھر آئی- ایم- وجین کا نام لئے بغیر یہ بات ادھوری رہی گی۔ آئی- ایم- وجین جن کا پورا اناولاپل منی وجین ہے ، انہیں کالو ہرن یعنی بلیک بک کے نام سے بھی جانا جاتا ہے ، ایک سابق پیشہ ور فٹ بال کھلاڑی ہیں، جنہوں نے ہندوستان کی قومی فٹ بال ٹیم کی کپتانی بھی کی ہے ۔ وہ ایک اسٹرائیکر کے طور پر کھیلا کرتے تھے ۔وجین کی پیدائش 25 اپریل 1969 کو کیرالہ کے تھریسور شہر میں ایک ملیالی خاندان میں ہوئی تھی۔ انہوں نے اپنی زندگی انتہائی خراب ماحول میں شروع کی اور اسے اپنے خاندان کی مدد کے لیے تھریسور میونسپل کارپوریشن اسٹیڈیم میں سوڈا کی بوتلیں بیچنی پڑیں۔ انہوں نے تھریسور میونسپل کارپوریشن اسٹیڈیم، کیرالہ میں ایک سوڈا بیچنے والے کے طور پر شروعات کی۔ اپنے مشکل حالات کے باوجود، وجین نے چھوٹی عمر سے ہی فٹ بال کے لیے قدرتی صلاحیت کا مظاہرہ کیا۔ انہوں نے اپنے گاؤں کی ٹیم کے لیے کھیلنا شروع کیا، اور جلد ہی اسے ایک مقامی کلب میں تبدیل کر لیا۔ انہوں نے اپنے پیشہ ورانہ فٹ بال کیریئر کا آغاز 1986 میں 17 سال کی عمر میں کیرالہ پولیس کے ساتھ کیا۔انہوں نے نوے کی دہائی کے آخر اور 2000 کی دہائی کے اوائل میں ہندوستان کی قومی فٹ بال ٹیم کے لیے بائیچنگ بھوٹیا کے ساتھ ایک کامیاب اٹیکر کے طور پر شراکت قائم کی۔اناولاپل منی وجین نے کیرالہ پولیس فٹ بال کلب کے ساتھ اپنے کیریئر کا آغاز کیا اور ڈومیسٹک فٹ بال میں سرفہرست ناموں میں سے ایک بن گئے ۔ اپنے زمانے کے وہ ایک انتہائی جارحانہ کھلاڑی مانے جاتے تھے ۔ وہ بالآخر ہندوستانی کلب فٹ بال میں سب سے زیادہ فیس لینے والے کھلاڑی بھی بنے ۔ انہوں نے 1999 کے ایس اے ایف گیمز میں بھوٹان کے خلاف ایک میچ میں اب تک کا تیز ترین بین الاقوامی گول کیا، جہاں وہ کک آف کے بعد 12 سیکنڈ میں گول کرنے میں کامیاب رہے ۔وجین کو فٹ بال کے کھیل کا جنون تھا۔ کیرالہ کے اس وقت کے ڈی جی پی ایم کی نظر وجین پر پڑی۔جنہوں نے وجین کو 17 سال کی عمر میں کیرالہ پولیس فٹ بال کلب کے لیے منتخب کیا۔ وجین نے کوئلن نیشنلز 1987 میں کیرالہ پولیس کے لیے شاندار پرفارمنس پیش کی، اور اپنی بے عیب مہارتوں اور انتہائی جارحانہ انداز کے کھیل سے بہت جلد قومی فٹ بال برادری کو متاثر کرنے میں کامیاب ہوگئے ۔ انہوں نے 1991 تک کیرالہ پولیس کے لیے کھیلنا جاری رکھا۔ پھر 1992 میں کیرالہ پولیس میں واپس آنے سے پہلے اس نے موہن بگان میں شمولیت اختیار کی اور پھر اگلے ہی سال کلب میں دوسرے اسپیل کے لیے واپس موہن بگان چلے گئے ۔سال 1994 میں، انہوں نے جے سی ٹی ملز پھگواڑہ میں شمولیت اختیار کی اور 1997 تک مزید 3 برسوں تک ان کے ساتھ رہے ، جب انہوں نے ایف سی کوچن میں شامل ہونے کے لیے جے سی ٹی چھوڑ دیا۔ کلب کے ساتھ ایک سال کا عرصہ گزارنے کے بعد، وہ 1998 میں ایک بار پھر موہن بگان چلے گئے ، جو ان کا کلب کے ساتھ تیسرا اسپیل تھا۔اگست 2000 میں، آف سیزن کے دوران، وجین نے بنگلہ دیش کی ڈھاکہ پریم ویئر لیگ کلب مکتیجو اسمبلی میں شمولیت اختیار کی۔ بعد میں اس نے 2002 میں جوڑا سی ٹی ملز پھگوہ میں پہلے سے مشرقی بنگال کے ساتھ معاہدہ کیا کلب کے ساتھ دو سال کا چرچ ختم کرنے کے بعد، 2004 میں جے سی ٹی چھوڑ دیا اور لبرادرز ایس سی میں شمولیت اختیار کی۔ انہوں نے ایک سال کے بعد کلب چھوڑ دیا اور 2005 میں ایسٹ بنگال میں شمولیت اختیار کی، جو کہ ایک فعال فٹ بال کھلاڑی کے طور پر ان کا آخری ور فٹ بال کلب ہے ۔ انہوں نے 2006 میں مشرقی بنگال چھوڑنا 2020-21 کے سیزن، وجین گوکلم کیرالہ کی فٹسال ٹیم کے ساتھ نمودار میں کامیابی حاصل کی۔ وجین نے 2006 میں کلب فٹ بال سے ریٹائرمنٹ لے لی۔ 284 کلب میں اس نے 142 گول اسکور کیے ۔اپنی قومی ٹیم کا سفر جنوری 1991 میں رومانیہ کے خلاف تھرواننت پورم، کیرالہ میں نہرو کپ میں شروع کرنے کے بعد، وجین 12 طویل سالوں تک بلیو ٹائیگرز کی ریڑھ کی ہڈی بنے رہے ۔ اکتوبر 2003 میں حیدرآباد میں ایفرو-ایشین گیمز کے فائنل کے وہ میدان پر ایک لیجنڈری شخصیت کہلائے جانے لگے ۔ اس کے بعد وہ ہندوستانی فٹ بال میں سب سے زیادہ مطلوب شخصیت بن گئے تھے ۔ اس نے بائیچنگ بھوٹیا کے ساتھ مل کر ایک زبردست حملہ آور جوڑی بنائی جس نے ایک بارتو بہت سے دفاعی کھلاڑیوں کے ذہنوں میں خوف پیدا کر دیا تھا۔ آئی ایم وجین نے سال 1992 میں بین الاقوامی فٹ بال میں اپنا آغاز کیا اور کئی ٹورنامنٹس میں کھیلے جیسے نہرو کپ، پری اولمپکس، فیفا ورلڈ کوالیفائر، ایس اے اے ایف چیمپئن شپ اور اس اے ایف گیمز۔ وجین اور بائیچنگ بھوٹیا نے ہندوستانی فٹ بال ٹیم کی اب تک کی سب سے خطرناک فارورڈ لائنوں میں سے ایک بنائی، اور بین الاقوامی ٹورنامنٹس میں ٹیم کو مختلف اہم گول کرنے میں مدد کی۔ وجین 1999 کے جنوبی ایشیائی فٹ بال فیڈریشن کپ میں فاتح ہندوستانی ٹیم کا حصہ تھے اور انہوں نے ٹورنامنٹ کے دوران کھیل کی تاریخ میں تیز ترین بین الاقوامی گولوں میں سے ایک گول کیا، صرف 12 سیکنڈ کے بعد بھوٹان کے خلاف جال کو نشانہ بنایا۔ انہوں نے 2003 میں ہندستان میں منعقدہ ایفرو-ایشین گیمز ایونٹ میں بھی چار گول کے ساتھ ٹاپ اسکورر کا اعزاز حاصل کیا۔ وجین نے افریقی ایشیائی کے بعد بین الاقوامی فٹ بال سے باضابطہ ریٹائرمنٹ لی۔انہوں نے 1993، 1997 اور 1999 میں ساؤتھ ایشین فٹ بال فیڈریشن چیمپئن شپ میں ہندوستان کی فتح میں کلیدی کردار ادا کیا۔ وہ 1997 اور 1999 میں ٹورنامنٹ کے ٹاپ اسکورر تھے اور 197 میں انہیں ٹورنامنٹ کا سب سے قیمتی کھلاڑی بھی قرار دیا گیا۔ وجین نے 1996، 2000 اور 2004 میں اے ایف سی ایشین کپ میں ہندوستان کی نمائندگی کی۔ انہوں نے 2000 کے ایڈیشن میں دو گول کیے اور ہندوستان کو اپنی تاریخ میں پہلی بار کوارٹر فائنل تک پہنچنے میں مدد کی۔