عظمیٰ نیوزسروس
جموں//نائب وزیرا علیٰ سریندر کمار چودھری نے کہا ہے کہ سب کے لئے تعلیم فراہم کرنا حکومت کا ایک اہم ایجنڈاہے ، حکومت تعلیم کے معیار کو بلند کرنے کے لئے ہر ممکن قدم اُٹھائے گی اور اَساتذہ کے درپیش مسائل کو بھی ترجیحی بنیادوں پر حل کیا جائے گا۔اِن باتوں کا اِظہار نائب وزیر اعلیٰ نے جموںو کشمیر ٹیچرز جوائنٹ ایکشن کمیٹی (جے کے ٹی جے اے سی) کی جانب سے منعقدہ ’’تعلیم کے معیار کو کیسے بلند کیا جائے ‘‘ کے موضوع پر ایک روزہ کنونشن سے خطاب کر تے ہوئے کیا۔اِس موقعہ پر جوائنٹ ڈائریکٹر سکول ایجوکیشن شوبا مہتا ، چیئرمین جے کے ٹی جے اے سی سلیم ساغر، صدر وِنود شرما، جنرل سیکرٹری نجم جعفری سمیت بڑی تعداد میں اساتذہ بھی موجود تھے۔نائب وزیر اعلیٰ نے اَپنے خطاب میں معاشرے کی تعمیر میں اَساتذہ کے کردار کو سراہا اور اَساتذہ کے مسائل کو اُجاگر کرنے میں جے کے ٹی جے اے سی کی کوششوں کی ستائش کی۔اُنہوں نے کہا کہ تعلیم کے معیار کو بلند کرنے کے لئے مختلف حکمت عملیاں اِختیار کی جا سکتی ہیں جن میں تعلیمی شراکت داری قائم کرنا، اِنفرادی سیکھنے کی سہولیت دینا، جدید ٹیکنالوجی کو اَپنانا اور عالمی بیداری کو فروغ دینا شامل ہے۔سریندر کمار چودھری نے اساتذہ پر زور دیا کہ وہ کلاس روم میں متعلمین کی متنوع ضروریات کے مطابق تدریس کے نئے طریقے اَپنائیں۔ اُنہوں نے نصاب میں عالمی مسائل، ثقافتی تنوع اور تنقیدی سوچ کو شامل کرنے کی تجویز پیش کی تاکہ طالب علموں کو گلابلائزڈ دُنیاکے لئے تیار کیا جا سکے۔اُنہوںنے اَساتذہ کی پیشہ ورانہ ترقی کے لئے مسلسل تربیتی پروگرام، ورکشاپوں اور باہمی تعاون کے مواقع کی وکالت کی اور نئے اور تجربہ کار معلمین کی رہنمائی کے لئے مینٹورشپ اور کوچنگ کی اہمیت پر زور دیا۔نائب وزیراعلیٰ نے کہا کہ اساتذہ کی تربیت کو بہتر بنانا،روٹ لرننگ کو کم کرنا، زیادہ جامع اور شمولیتی تعلیمی ماحول پیدا کرنااور طلبأ کو اِنٹرن شپ، مینٹورشپ اور پراجیکٹ بیسڈ لرننگ کے ذریعے عملی دنیا سے جوڑنا وقت کی ضرورت ہے۔اِس سے قبل صدر جے کے ٹی جے اے سی نے تدریسی کمیونٹی کے جائز مسائل پر روشنی ڈالی جن میں آر اِی ٹی سکیم کی بحالی، ریگولرائزڈ آراِی ٹی اساتذہ کی تبادلہ پالیسی، غیر تدریسی کاموں سے استثنیٰ، پرانی پنشن سکیم کی بحالی، جی پی فنڈ اور گریجویٹی بلوں کی منظوری، عملے کی بروقت ڈِی پی سی وغیرہ مطالبات شامل ہیں۔نائب وزیراعلیٰ سریندر کمار چودھری نے یقین دِلایا کہ حکومت ان تمام مسائل سے آگاہ ہے اور ان کے تمام حقیقی مسائل کو مرحلہ وار حل کیا جائے گا۔