فیاض بخاری
بارہمولہ // ضلع ہیڈکواٹر بارہمولہ سے 12 کلو میٹر دور آڈورہ ناروائو نامی گائوں کے لوگ گزشتہ گیارہ برسوں سے پل کی عدم دستیابی کے نتیجے میں مشکلات سے دوچار ہیں ۔آڈورہ ایک خوبصورت گائوں ہے جہاں 300 کنبوں پر مشتمل آبادی مقیم ہے ۔ لوگوں کے مطابق یہاں پر خوبصورت ندی نالوں کے علاوہ آبشار بھی ہیں لیکن بدقسمتی کی بات یہ ہے کہ علاقہ گزشتہ 11 برسوںسے پل سے محروم ہیں جس کے نتیجے میں لوگوں کو بارشوں کے دوران کئی کلو میٹر دورتک پیدل چلنا پڑ تا ہے ۔ ایک مقامی شہر ی تنویر احمد نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا کہ اس نالے پر ایک عارضی پل تھا جسے2014 کے سیلاب نے اپنے ساتھ بہا لیا۔اس کے بعد مقامی آبادی نے اس جگہ پر اپنی مدد آپ کے تحت لکڑی کا ایک اورعارضی پل بنایا۔لوگوں کا کہنا ہے کہ آج تک محکمہ تعمیرات عامہ نے نیا پل تعمیر نہیں کیا جس کا خمیازہ یہاں کی آبادی بھگت رہی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ علاقے کے لوگوں کو پل کی عدم دستیابی کی وجہ سے کافی دشواریوں کا سامنا ہے اوربارشوں کے دوران انہیں مشکلات سے دو چار ہونا پڑ رہا ہے کیونکہ کسی بھی وقت یہاں کوئی حادثہ پیش آسکتا ہے ۔ لوگوں کے مطابق انہوں نے یہ معاملہ کئی بار اعلیٰ حکام کی نوٹس میں لایا لیکن آج تک یقین دہانیوں کے سوا کچھ نہیں ملا ۔انہوں نے وزیر علیٰ عمر عبدللہ سے مطالبہ کیا کہ علاقے میں فوری طور پر ایک پل تعمیر کیا جائے تاکہ انہیں درپیش مشکلات سے نجات مل سکے۔