مشتاق الاسلام +راجا ارشاد احمد+مشتاق الحسن
پلوامہ+گاندربل+ٹنگمرگ //جنوبی کشمیر کے تین اضلاع شوپیان، کولگام اور پلوامہ میں گزشتہ روز ہوئی زوردارژالہ باری نے ہزاروں باغبانوں کی امیدوں پر پانی پھیر دیا ہے۔ آسمان سے برسے برف کے اولوں نے سیب، ناشپاتی، چیری، خوبانی، بیر، آڑو اور بادام کے باغات کو بری طرح متاثر کیا ہے، جس کے نتیجے میں ان علاقوں کی معیشت کو زبردست نقصان پہنچا ہے۔
شوپیان
ژالہ باری سے شوپیان ضلع میں سب سے زیادہ تباہی ہوئی اور قریب 69 دیہات متاثر ہوئے۔جن دیہات میں زیادہ تباہی ہوئی ان میں پنجورہ، پاہنو، پہلی پورہ،اترپارہ،پارگوژھو،ترنج، بہرامپورہ، تھارین، موہندپورہ، مول، چتراگام، ڈانگرپورہ، کانگنو، ترکہ وانگام، سوگن، لتر،شرمال،ہف کڈی،سوگو ہندہامہ، ہیرپورہ، چیون، ٹکرو، دہمبوانی، مانلو، سندھو شرمال، نازنپورہ، کراورہ، کلورہ، امام صاحب وغیرہ شامل ہیں۔ چیف ہارٹیکلچر آفیسر شوپیان منیر احمد وانی کی سربراہی میں ماہرین نے متاثرہ علاقوں کا ہنگامی دورہ کیا اور باغبانوں کو فوری اقدامات کی ہدایات جاری کیں۔منیر احمد نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا کہ ضلع میں قریبا! 65 فیصد باغات کو گزشتہ روز ہوئی ژالہ باری سے نقصان پہنچا ہے۔انہوں نے مزید بتایا کہ نقصان کا تخمینہ لگانے کیلئے انہیں مزید دو روز درکار ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ ہارٹیکلچر محکمے کی ٹیموں کو ضلع میں متحرک کردیا گیا ہے اور ایک دو روز میں مکمل رپورٹ تیار کی جائے گی۔ان کا کہنا تھا کہ محکمہ نے متاثرہ باغبانوں کے لیے ایک جامع ایڈوائزری جاری کی ہے، جس میں فنگس سے بچاؤ کے لیے مخصوص فنگسائڈز کے استعمال کی سفارش کی گئی ہے۔
کولگام
کولگام کے وٹو، ٹنگمرگ، منزگام، آسنور اور کوریل جیسے علاقوں میں بھی ژالہ باری نے تقریباً 10 فیصد باغات کو متاثر کیا ہے۔ انچارج چیف ہارٹیکلچر افسر کولگام منیر احمد وانی نے کہا کہ محکمہ پوری صورتحال پر گہری نظر رکھے ہوئے ہے اور متاثرہ کسانوں کو ہر ممکن تعاون فراہم کیا جائے گا۔
پلوامہ
پلوامہ کے ترال اور یچھ گوزہ شادی مرگ بلاک کے دیہات میںژالہ باری کے نتیجے میں ابتدائی تخمینے کے مطابق باغات کو تقریباً تین فیصد نقصان ہوا ہے۔ چیف ہارٹیکلچر افسر جاوید احمد ڈار نے کہاکہ اگر موسم بہتر رہا تو کچھ حد تک نقصان کی تلافی ممکن ہے۔ انہوں نے کہا کہ محکمہ کی خصوصی ٹیمیں متاثرہ علاقوں کا دورہ کر رہی ہیں اور مکمل رپورٹ جلد تیار کی جائے گی۔
بڈگام
بڈگام ضلع کے آری زال اور خانصاحب بلاکوں کے کچھ دیہات میں ژالہ باری ہوئی تاہم بڑے پیمانے پر کوئی نقصان نہیں ہوا۔ چیف ہارٹیکلچر آفیسر بڈگام مس شفیقہ نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا کہ سنیچر کے روز ضلع میں بارتشیں ہوئیں لیکن اولے نہیں پڑے۔انہوں نے کہا کہ جمعہ کی سہ پہر آری زال بلاک کے سکھ ناگ علاقے کے علاوہخانصاھب بلاک کے کمرشورہ،پارنیوہ، کانیرہ چاڑورہ کے دیہات میں ژالہ باری ہوئی لیکن ژالہ باری تھوڑی بہت ہوئی جس سے میوہ باغات کو زیادہ نقصان نہیں ہوا۔
گاندربل
ضلع گاندربل میں جمعہ اور ہفتہ کے روز تباہ کن ژالہ باری نے میوہ باغات کو زبردست نقصان پہنچایا ۔جمعہ کے روز غیر متوقع ژالہ باری نے گاندربل کے بیشتر علاقوں میںمیوہ باغات کے ساتھ ساتھ سبزیوں کوشدید نقصان پہنچایا۔گاندربل کے تحصیل واکورہ کے بیشتر علاقوں واکورہ، ڈب، شالہار،کرہامہ ،بارسو، ینگورہ،سمیت دیگر علاقوں میں شدید ژالہ باری ہونے کے نتیجے میں سیب، ناشپاتی،گلاس کی فصل کو زبردست نقصان پہنچا۔
ٹنگمرگ
ٹنگمرگ میں دوسرے دن بھی قہر انگریز ژالہ بھاری سے میوہ باغات کو زبردست نقصان پہنچا اورگزشتہ 24گھنٹوں کے دران 6 بار ٹنگمرگ بیلٹ میںژالہ باری ہوئی ۔ٹنگمرگ کے وارہ پورہ حاجی بل،شالہ گام، فجہ پورہ، باٹو زرن۔سون، سولندہ ،قاضی پورہ، فیروزپورہ، کٹہ پورہ مہاین، درنگ، تریرن اور شرائے میں دوسرے دن بھی ژاالہ بھاری نے باغ مالکان کی نیند یںاڑا دی ہیں۔اسکے علاوہ بلاک چھا ندل کےچھاندل، بدرکوٹ، وانی گام، پارس وانی،غنی ونی، دارہامہ ، تنبر ہامہ، مرچی پورہ، ہری وٹنو،زس پورہ کے علاوہ ٹنگمرگ کا اپر بیلٹ ختم ہوگیا ہے۔ممبر اسمبلی گلمرگ پیرزادہ فاروق احمد شاہ نے علاقہ میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دران 6بارژالہ بھاری پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے حکومت سے میوہ باغات میں ہوئے نقصان کا تخمینہ لگانے کے علاوہ متاثرہ باغ مالکان کو معاوضہ دینے کا مطالبہ کیا ہے۔