عظمیٰ نیوزسروس
کٹھوعہ/ / وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے اس بات کا اعادہ کیا کہ جموں و کشمیر کی ترقی اور ترقی جموں و کشمیر حکومت اور مرکزی حکومت کے درمیان تعاون میں مضمر ہے۔وزیر اعلیٰ نے مرکزی وزیر مملکت ڈاکٹر جتیندر سنگھ اور مقامی نمائندوں کے ساتھ مشترکہ طور پر کٹھوعہ میں ایک نئے کثیر المنزلہ میونسپل پارکنگ کمپلیکس کا افتتاح کرتے ہوئے یہ ریمارکس کہے۔ افتتاح کے بعد ایک بڑے عوامی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے، وزیر اعلیٰ نے کہا، “یہاں سے، میں جموں و کشمیر کے لوگوں کو یہ بتانا چاہتا ہوں کہ جموں و کشمیر کی ترقی اس حقیقت میں مضمر ہے کہ جموں و کشمیر کی حکومت اور مرکزی حکومت جموں و کشمیر کے بہتر مستقبل کے لیے مل کر کام کرتے ہیں‘‘۔انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ پینے کا صاف پانی، بجلی، بہتر سڑکیں، صحت کی دیکھ بھال اور تعلیم جیسی ضروری خدمات فراہم کرنا ان کی حکومت کی اولین ذمہ داری ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ میں جموں و کشمیر کے لوگوں کو یقین دلاتا ہوں کہ ہم اپنے شہریوں کے بہتر مستقبل کو یقینی بنانے کے لیے مرکزی حکومت کے ساتھ مل کر کام کرتے رہیں گے۔گورننس میں تسلسل کی اہمیت کو اجاگر کرتے ہوئے عمر عبداللہ نے کہا”میری ترجیح پہلے سے جاری منصوبوں کو مکمل کرنا اور ترقی کی جاری رفتار کو برقرار رکھنا ہے‘‘۔انہوں نے سابق مرکزی وزیر ارون جیٹلی کی یاد میں ڈاکٹر جتیندر سنگھ کی طرف سے ایک بڑے پروجیکٹ کے اعلان کا بھی اعتراف کیا۔انکاکہناتھا “میں جموں و کشمیر کے لوگوں کو یقین دلاتا ہوں کہ میری حکومت اس وژن کو عملی جامہ پہنانے کے لیے مرکزی حکومت کو مکمل تعاون فراہم کرے گی۔ ہم ایسا عالمی معیار کا انفراسٹرکچر بنائیں گے کہ ایک دن آئی پی ایل کے میچز ٹی وی پر دیکھنے کے بجائے، لوگ جموں و کشمیر میں انہیں لائیو دیکھیں گے‘‘۔شہریوں سے نئی افتتاحی سہولت سے استفادہ کرنے کی اپیل کرتے ہوئے، انہوں نے کہا، “براہ کرم اس پارکنگ کمپلیکس کا استعمال کریں۔عمر نے کہا’’یہ یقینی بناتا ہے کہ آپ کی گاڑی صاف ستھری اور محفوظ رہے گی۔ آئیے ہم سب اس جدید انفراسٹرکچر سے مستفید ہوں‘‘۔
ایز آف ڈوئنگ بزنس کی پیش رفت کا جائزہ لیا | اِصلاحات کے نفاذ کیلئے اہداف مقرر کئے
عظمیٰ نیوزسروس
جموں//وزیراعلیٰ عمر عبداللہ نے سول سیکرٹریٹ میں ایک اعلیٰ سطحی میٹنگ کی صدارت کی جس میں’’ایز آف ڈوئنگ بزنس‘‘فریم ورک کے تحت ضابطہ سازی میں نرمی اور تعمیلی بوجھ میں کمی کی پیش رفت کا جائزہ لیا گیا۔ اِس فریم ورک کا مقصد کاروباری ماحول کو مزید سازگار بنانا ہے۔وزیر اعلیٰ نے کاروبار دوست ماحول کو فروغ دینے اور مختلف شعبوں میں ریگولیٹری فریم ورک کو آسان کرنے کے لئے حکومت کے عزم کا اعادہ کیا۔یہ میٹنگ مرکزی حکومت کے کابینہ سیکرٹریٹ کی قیادت میں وزیر اعظم آفس (پی ایم او)، نیتی آیوگ، ڈِی پی آئی آئی ٹی اور وزارتِ ایم ایس ایم اِی سمیت اہم اِداروں کے اِشتراک سے منعقد کی گئی تھی۔اِس اَقدام کا مقصد غیر ضروری ضوابط کا خاتمہ، تعمیل کے بوجھ میں کمی بالخصوص چھوٹے و درمیانے درجے کے کاروباروں (ایم ایس ایم اِیز) کے لئے ڈیجیٹائزیشن اور سنگل وِنڈو کلیئرنس کو فروغ دینااور جہاں ضروری ہو وہاں کاروباری قوانین کو غیر فوجداری بنانا ہے۔وزیراعلیٰ عمر عبداللہ نے تمام اَفسران کو ہدایت دی کہ وہ نشاندہی کردہ ایکشن پلانزجن میں سے اکثر کا دورانیہ پانچ سے چھ ماہ ہے ، کو چھوٹے، قابلِ حصول پندرہ روزہ اہداف میں تقسیم کریں۔اُنہوں نے پیش رفت کی قریبی نگرانی اور کسی بھی تاخیر کی وجوہات کا جائزہ لینے کی ضرورت پر زور دیا۔وزیر اعلیٰ نے مزید ہدایت دی کہ حتمی ایکشن پلانز کو فوری طور پر ایم آئی ایس پورٹل پر اپ لوڈ کیا جائے اور ان پر بلا تاخیر عمل درآمد شروع کیا جائے۔ اُنہوںنے جوابدہی کی اہمیت کو اُجاگر کرتے ہوئے ایک جائزہ طریقہ کار وضع کیا جس کے تحت ہر دو ماہ بعد اِصلاحات کی پیش رفت کا جائزہ لیا جائے گا۔اِس سے قبل کمشنر سیکرٹری صنعت و حرفت وِکرم جیت سنگھ نے میٹنگ کو جموں و کشمیر سٹیٹ ٹاسک فورس کی کوششوں کے بارے میں بتایا جس کی سربراہی مرکزی سیکرٹری اِنتظامی اِصلاحات اور عوامی شکایات نے کی۔ٹاسک فورس نے 23 ترجیحی شعبوں کی نشاندہی کی ہے جن میں زمین کے اِستعمال، لیبر ریفارمز، بلڈنگ ریگولیشنز ، یوٹیلیٹی پر میشنزاور وسیع تر گورننس کے طریقوں کا احاطہ کیا گیا ہے۔وکرم جیت سنگھ نے بتایا کہ متعلقہ محکموں کے ساتھ مل کر ہر علاقے کے لئے ایکشن پلان تیار کیا گیا ہے اور اس میں واضح ٹائم لائنز اور اِصلاحاتی اقدامات شامل ہیں۔میٹنگ میں جن اہم امور پرتبادلہ خیال کیا گیا ان میں مخلوط ترقی کی اجازت دینے کے لیے لچکدار زوننگ فریم ورک متعارف کرنا،لینڈ یوز چینج (سی ایل یو) کے عمل کو آسان اور ڈیجیٹل بنانا،فائر سروس ڈیپارٹمنٹ کی کلیئرنس، دیہی صنعتوں کے لئے سڑک کی چوڑائی کے اصولوں کی معقولیت،عمارت کے ضوابط میں تبدیلیاں تاکہ زمین کے نقصان کو کم سے کم کرنے کے مقصد سے جدید بلڈنگ بائی لاز شامل ہیں۔وزیراعلیٰ نے فعال نقطہ نظر اپنانے پر زور دیا اور ایم آئی ایس پورٹل پر منظور شدہ ایکشن پلان اپ لوڈ کرنے کی اہمیت کا اعادہ کیا۔اُنہوں نے اصلاحات کے بروقت اور موثر نفاذ کو یقینی بنانے کے لئے مسلسل نگرانی اور وقتاً فوقتاً جائزے کی ضرورت پر زور دیا۔