عظمیٰ نیوزسروس
جموں//بی جے پی لیڈروں کےبیانیہ کا مقابلہ کرتے ہوئے جموں و کشمیر نیشنل کانفرنس کے صوبائی صدر ایڈوکیٹ رتن لال گپتا نے جھوٹ اور فریب پر مبنی سیاست چلانے پر بی جے پی پر کڑی تنقید کی ہے۔بی جے پی کےترجمان اعلیٰ کے حالیہ بیانات پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے رتن لال گپتا نے کہا “بی جے پی ایک جعلی اور من گھڑت بیانیہ پر پھلتی پھولتی ہے، اور یہ جموں و کشمیر میں اپنی زبردست ناکامیوں سے توجہ ہٹانے کی ایک اور مایوس کن کوشش ہے”۔را کے سابق سربراہ اے ایس دلت کی حالیہ کتاب کے حوالے سے ایک سخت استثنیٰ لیتے ہوئے، رتن لال نے کہا کہ بی جے پی اپنے ایجنڈے کے مطابق حقائق کو جان بوجھ کر توڑ مروڑ رہی ہے۔انہوںنے کہا ” دلت نے خود عوامی طور پر واضح کیا ہے اور اس طرح کے کسی بھی بیان کی تردید کی ہے جس سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ عظیم رہنما نے آرٹیکل 370کی منسوخی کی توثیق کی ہے۔ یہ شرمناک ہے کہ بی جے پی اب ایک عظیم این سی لیڈر کے قد کو بدنام کرنے کے لئے ایک کتاب کی آدھی پکی تشریحات پر انحصار کر رہی ہے‘‘۔صوبائی صدر نے اس بات کا اعادہ کیا کہ نیشنل کانفرنس کا موقف ہمیشہ مستقل اور غیر مبہم رہا ہے۔انہوںنے مزید کہا “ہمارا نصب العین ہمیشہ واضح رہا ہے۔ آرٹیکل 370کی بحالی اور جموں و کشمیر کے لوگوں کے خصوصی حقوق۔ کوئی پروپیگنڈہ ہمارے عزم کو کمزور نہیں کر سکتا۔ نیشنل کانفرنس ان حقوق کے لیے جمہوری، آئینی اور پختہ طور پر لڑتی رہے گی جو 5اگست 2019کو ہم سے چھین لیے گئے تھے”۔بی جے پی کی دوغلی باتوں پر سوال اٹھاتے ہوئے، رتن لال گپتا نے ریاست کی بحالی کے لیے لوگوں کے مطالبے کو مزید دہرایا جیسا کہ وزیر اعظم ہند اور وزیر داخلہ ہند نے ایوان میں کیا تھا۔ متعدد مواقع پر جموں و کشمیر میں حالات معمول پر لانے کا دعویٰ کرنے کے باوجود، انہوں نے بی جے پی قیادت سے جموں و کشمیر کو ریاست کا درجہ دینے میں تاخیر کی وجوہات کے بارے میں پوچھا اور اسے عوام کے ساتھ دھوکہ دہی قرار دیا۔انہوں نے مزید کہا کہ جموں و کشمیر کے لوگ بی جے پی کے دوغلے پن سے بخوبی واقف ہیں۔گپتانے کہا ’’ایک طرف تو وہ تنسیخ کے بعد ترقی کے نئے دور کا دعویٰ کرتے ہیں اور دوسری طرف وہ ریاست کو واپس لانے یا عوام کو جمہوری حقوق بحال کرنے میں ناکام رہے ہیں، اب دوہرا بیانیہ کون چلا رہا ہے؟‘‘صوبائی صدر نے اس بات کا اعادہ کیا کہ کوئی بھی غلط خبری مہم جموں و کشمیر کے عوام کے وقار، شناخت اور آئینی حقوق کے لیے نیشنل کانفرنس کی جدوجہد اور قربانیوں کی تاریخ کو نہیں مٹا سکتی۔ “سچائی کی فتح ہوگی، اور این سی ہمیشہ عوام کے ساتھ کھڑی رہے گی اور جموں و کشمیر کے لوگوں کے خصوصی حقوق کی بحالی کے لیے اپنی لڑائی جاری رکھے گی۔”