راجہ ارشاد احمد
گاندربل // جموں و کشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے جمعہ کو کہا کہ منشیات کے کاروبار میں کرپٹو کرنسی کا استعمال کیا جا رہا ہے کیونکہ ڈارک ویب منشیات کی تجارت کے نئے بازار کے طور پر ابھر رہا ہے۔سنہا نے مانیگام پولیس ٹریننگ سکول میں پاسنگ آئوٹ پریڈ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ٹیکنالوجی بہت تیز رفتاری سے بدل رہی ہے اور تربیتی سکولوں کے باہر نئی ٹیکنالوجی کا استعمال اور دشمنوں کی طرف سے درپیش چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے مہارتوں کو اپ گریڈ کرنا وقت کی ضرورت ہے۔سنہا نے کہا”منشیات کی سمگلنگ کا خطرہ اب روایتی نہیں رہا، سمگلر اور ملی ٹینٹ ہر روز اپنے رابطے کے طریقے بدل رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ڈارک ویب منشیات کی تجارت کے لیے ایک نئی مارکیٹ کے طور پر ابھر رہا ہے، اور روایتی لین دین کی جگہ کرپٹو کرنسی کا استعمال کیا جا رہا ہے،” ۔ایل جی نے کہا کہ نئی ٹیکنالوجیز کے غلط استعمال نے منظم جرائم کو بڑھایا ہے اور سائبر کرائم کے واقعات کی تعداد میں بھی اضافہ کیا ہے۔انہوں نے یقین دلاتے ہوئے کہا کہ جموں و کشمیرانتظامیہ اور مرکزی حکومت پوری طاقت کے ساتھ سیکورٹی فورسز کے ساتھ کھڑی ہے۔انکا کہنا تھا”ایسی صورتحال میں، آپ کو مجرموں سے ایک قدم آگے رہنے کے لیے مسلسل جدت طرازی کی پالیسی کو نافذ کرنا ہوگا، مجھے امید ہے کہ پولیس فورس ان تمام چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے وقف اور تیار ہے،” ۔کشمیر میں ملی ٹینسی کے واقعات کو بڑی حد تک روکنے کے لیے سیکورٹی فورسز کی تعریف کرتے ہوئے سنہا نے کہا کہ جموں خطے میںملی ٹینسی کو بحال کرنے کی کوششیں کی جا رہی ہیں۔لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ جموں و کشمیر پولیس، فوج اور سی اے پی ایف ملی ٹینسی کو کچلنے کے لیے پرعزم ہیں۔انکا کہنا تھا”گزشتہ چند سالوں میں، جموں و کشمیر پولیس فورس، فوج اور سی اے پی ایف نے وادی کشمیر میں ملی ٹینسی کو کچلنے میں کامیابی حاصل کی ہے، تاہم جموں ڈویژن میںملی ٹینسی کے واقعات میں اضافہ ہوا ہے، جو کہ اس کے مقابلے میں پرامن تھا، جو تشویشناک ہے،یہ جموں و کشمیر پولیس اور دیگر سیکورٹی فورسز کا اجتماعی عزم ہے کہ جموں اور کشمیر دونوں خطوں کو ملی ٹینسی سے پاک کیا جائے،” ۔ایل جی نے کہا کہ انہیں یقین ہے کہ جس طرح سے سیکورٹی فورسز وادی کشمیر میںملی ٹینسی کے واقعات کو روکنے میں کامیاب ہوئیں، “آپ جموں میں اس عزم کو دہرائیں گے”۔انہوں نے مزید کہا کہ “تمام ایجنسیوں کو ایک مضبوط ٹیم کے طور پر اکٹھا ہونا ہو گا تاکہ ہمسایہ ملک کی سازش کو جڑ سے اکھاڑ پھینکا جا سکے۔”انہوں نے زور دے کر کہا کہ جموں و کشمیر پولیس کو مستقبل کے لیے تیار پولیس فورس بنانا ہے جو تکنیکی طور پر لیس ہو اورملی ٹینسی اور جرائم کے ابھرتے ہوئے چیلنجوں سے نمٹنے کے قابل ہو۔انہوں نے کہا” پولیس ملک کی دیگر فورسز سے بہت مختلف ہے کیونکہ اس کی ایک بہت بڑی ذمہ داری ہے، ایک طرف ہمارے بہادر سپاہیوں کوملی ٹینسی کا سامنا ہے، اور دوسری طرف، ان کی ذمہ داری ہے کہ وہ امن و امان کو برقرار رکھیں اور جموں و کشمیر میں ترقی کے لیے سازگار ماحول پیدا کرنے میں مدد کریں،” ۔سنہا نے کہا کہ پچھلے کچھ سالوں میں جموں و کشمیر پولیس کی اصل وقت میں انٹیلی جنس شیئرنگ اور تیز ردعمل میں کارکردگی قابل تعریف رہی ہے۔انہوں نے کہا”مجھے امید ہے کہ خصوصی حکمت عملی، جدید ٹیکنالوجی اور مخصوص انٹیلی جنس کا امتزاج ملی ٹینسی کے تابوت اور اس کے پورے سپورٹ سسٹم میں آخری کیل ٹھونک دے گا، مستقبل میں، انسداد ملی ٹینسی کی کارروائیوں اور امن و امان کے مشن کی کامیابی کا انحصار ٹیکنالوجی کے موثر استعمال پر ہوگا” ۔