عظمیٰ ویب ڈیسک
سرینگر/آل انڈیا کانگریس کمیٹی کے جنرل سیکریٹری ڈاکٹر سعید نصیر حسین نے مرکزی حکومت کو سخت تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا ہے کہ وقف ایکٹ پر ممبرانِ پارلیمنٹ نے جو تحفظات اور سوالات اٹھائے تھے، وہی نکات اب خود سپریم کورٹ نے بھی نوٹس میں لیے ہیں، جس سے کانگریس کے مؤقف کی تصدیق ہوتی ہے۔
جموں میں پریس کانفرنس سے خطاب کے دوران آل انڈیا کانگریس کمیٹی کے جنرل سیکریٹری نے کہا، “مرکزی حکومت سی بی آئی، ای ڈی اور آئی ٹی جیسی مرکزی ایجنسیوں کا غلط استعمال کر کے اپوزیشن جماعتوں کو دبانے کی کوشش کر رہی ہے۔ یہ جمہوری اصولوں کے منافی ہے اور سیاسی انتقام کی واضح مثال ہے۔”انہوں نے الزام عائد کیا کہ حکومت جمہوری اداروں کو کمزور کرنے اور اپنے سیاسی مفادات کو آگے بڑھانے کے لیے ہر ممکن ہتھکنڈے اپنا رہی ہے۔
ڈاکٹر نصیر حسین نے واضح کیا کہ کانگریس ایک پرانی اور نظریاتی پارٹی ہے، جس نے ملک کی آزادی اور تعمیر میں اہم کردار ادا کیا ہے۔جموں و کشمیر کی صورتحال پر بات کرتے ہوئے ڈاکٹر نصیر حسین نے زور دیا کہ مرکز کو فوری طور پر جموں و کشمیر کو مکمل ریاست کا درجہ بحال کرنا چاہیے۔انہوں نے کہا، “ریاست کا درجہ عوام کا جمہوری حق ہے، جسے بحال کیا جانا ضروری ہے تاکہ یہاں کے لوگ سیاسی، سماجی اور معاشی طور پر بااختیار ہو سکیں۔”