عظمیٰ ویب ڈیسک
سری نگر/جموں و کشمیر کے سرکردہ مذہبی رہنما میرواعظ مولوی محمد عمر فاروق نے وقف ترمیمی ایکٹ سے متعلق سپریم کورٹ کے عبوری فیصلے کا خیرمقدم کرتے ہوئے اسے مسلمانوں کے لیے امید کی کرن قرار دیا ہے۔
میرواعظ نے اپنے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس (سابقہ ٹوئٹر) پر ایک پوسٹ میں کہا:”سپریم کورٹ کا حکومت سے وقف ترمیمی ایکٹ پر سخت سوالات اٹھانا اور یہ عبوری موقف اپنانا کہ وقف بورڈز میں نئے اراکین کو شامل نہ کیا جائے اور ‘وقف بائے یوزر’ جائیدادوں کو غیر وقف قرار نہ دیا جائے — ایک خوش آئند قدم ہے۔”
انہوں نے کہا کہ یہ فیصلہ ان تمام انصاف کے متلاشی مسلمانوں کے لیے حوصلہ افزا ہے جو عدالت عظمیٰ کو اپنا آخری سہارا اور امید کا مرکز سمجھتے ہیں۔
میرواعظ نے امید ظاہر کی کہ سپریم کورٹ اس متنازعہ قانون کو منسوخ کرے گی، جو ان کے مطابق مسلم برادری کے مفادات کے خلاف اور یکطرفہ نوعیت کا ہے۔
انہوں نے کہا،”ہم امید کرتے ہیں کہ عدالت عظمیٰ اس جانبدار اور سخت قانون کو، جو مسلم برادری کے مفادات کو نقصان پہنچاتا ہے، انصاف کے تقاضوں کے تحت رد کرے گی۔
وقف ایکٹ تنازعہ: میرواعظ عمر فاروق نے سپریم کورٹ کے فیصلے کا خیر مقدم کیا
