عظمیٰ نیوزسروس
جموں// وزیر برائے صحت و طبی تعلیم، سماجی بہبود اور تعلیم سکینہ اِیتو نے سول سیکرٹریٹ میں ایک اعلیٰ سطحی میٹنگ کی صدارت کی جس میں جموں و کشمیر میں سکول اور کالج کے طلبأ کی حفاظت اور سلامتی کے لئے موجودہ ٹریفک قوانین کا جائزہ لیا گیا۔میٹنگ میں ایڈیشنل چیف سیکرٹری ایجوکیشن شانت منو، سیکرٹری صحت ڈاکٹر سیّد عابد رشید شاہ، سیکرٹری ٹرانسپورٹ نیرج کمار، ڈِی آئی جی ٹریفک جموں،سپیشل سیکرٹری سکول ایجوکیشن، ٹرانسپورٹ کمشنر، ڈائریکٹر کالجز، ڈائریکٹر سکول ایجوکیشن کشمیر و جموں، آر ٹی اوز اور دیگر اَفسران نے بذریعہ ویڈیو کانفرنسنگ یا ذاتی طور پر شرکت کی۔ دورانِ میٹنگ وزیر موصوفہ نے ٹریفک قوانین کے متعدد پہلوئوں کا جائزہ لیا جس میں ڈرائیونگ لائسنس، فٹنس سر ٹیفکیٹ، سکول و کالج بسوں کی دستاویزات، اوورلوڈِنگ کی روکتھام، سی سی ٹی وِی کیمرے اور فائر سیفٹی ٹولز کی تنصیب اور طلبأ کے لئے حفاظتی پروٹوکول کو بڑھانے کے لئے دیگر اَقدامات شامل ہیں۔اُنہوں نے تمام سکول بسوں بشمول پرائیویٹ بسوں میں سی سی ٹی وی کی تنصیب کی سخت ہدایت دی۔ اُنہوں نے ٹریفک قوانین پر سختی سے عمل درآمد، سکول، ٹرانسپورٹ اور پولیس محکموں کے درمیان مؤثر رابطہ اور ہم آہنگی پر زور دیا تاکہ طلبأ کے لئے محفوظ ماحول یقینی بنایا جا سکے۔سکینہ اِیتو نے اوور سپیڈنگ، شراب نوشی کے بعد ڈرائیونگ، لائسنس کی خلاف ورزیوں کے خلاف مؤثر کارروائی کرنے اور نوجوانوں میں سٹنٹ بائیکنگ و خطرناک ڈرائیونگ کے خلاف سخت کارروائی کی ہدایت دی۔ اُنہوں نے ایسے معاملات میں والدین کو بھی جوابدہ ٹھہرانے کو کہا۔اُنہوں نے’’نو ہیلمٹ نو فیول‘‘ قانون پر سختی سے عمل درآمد کے لئے مشترکہ چیکنگ سکارڈ تشکیل دینے کی ہدایت بھی دی۔اُنہوں نے سکول و کالج بسوں کی باقاعدہ جانچ، ڈرائیوروں کے نئے ٹیسٹ اور حالیہ ہندواڑہ کالج بس حادثے کی انکوائری کے احکامات دئیے۔وزیر تعلیم نے صحت، تعلیم، ٹرانسپورٹ اور پولیس محکموں جیسے تمام شراکت داروں پر زور دیا کہ وہ مل کر کام کریں اور روڈ سیفٹی پروٹوکول کے بارے میں باقاعدگی سے حفاظتی مشقوں اوربیداری پروگراموں کو منعقدکریں۔وزیر تعلیم نے سکولوں و کالجوں کی جانب سے پکنک منانے کے لئے ایس او پیز اور پروٹوکول کا بھی جائزہ لیا اور ہفتہ، اتوار اور تعطیلات کے دوران ایسی سرگرمیوں پر مکمل پابندی عائد کرنے کے لئے سخت ہدایات جاری کیں۔وزیر موصوفہ نے کہا کہ ہائیر سیکنڈری سکول اور ہائی سکول کو چیف ایجوکیشن آفیسر سے، مڈل سکولوں کو زیڈ اِی او سے پیشگی اجازت لینی ہوگی۔ اُنہوں نے مزید کہا کہ مڈل سکولوں اور اس سے نیچے کے سکولوں کو متعلقہ زیڈ اِی اوزسے اجازت لینی چاہیے جو سی اِی او کو مطلع کریں گے تاکہ سکولوں کو بغیر کسی پریشانی کے پکنک کی اِجازت دی جاسکے۔اُنہوں نے اَفسران کو مزید ہدایت دی کہ جو سکول اَپنے اَضلاع سے باہر پکنک منانے کا ارادہ رکھتے ہیں، انہیں متعلقہ ڈائریکٹر سکول ایجوکیشن سے پیشگی اجازت لینا ہوگی جو ان مقامات پر سیاحوں کی آمد کا جائزہ لینے کے بعد انہیں اِجازت دیں گے ۔اُنہوں نے ڈائریکٹر کالجز سے بھی کہا کہ وہ پکنک کے حوالے سے کالجوں کو اِجازت دینے کے لئے ایک میکانزم قائم کریں۔
سکینہ اِیتو کی سول سیکرٹریٹ میں متعدد عوامی وفودسے ملاقات | کہا،یومیہ رَسائی کا یہ پروگرام حکومت کی عوام دوست حکمرانی کی مثال ہے
عظمیٰ نیوزسروس
جموں//وزیر برائے صحت و طبی تعلیم ، سماجی بہبود ، سکولی و اعلیٰ تعلیم سکینہ اِیتو شفاف حکمرانی اور عوامی مسائل کے فوری ازالے کو یقینی بنانے کے لئے حکومت کی جاری کوششوں کے تحت سول سیکرٹریٹ میں روزانہ کی بنیاد پر عوامی دربارمنعقد کرتی ہے۔اِس اَقدام کو عوام کی طرف سے زبردست پذیرائی ملی ہے کیوں کہ جموں و کشمیر کے مختلف اَضلاع سے متعدد وفود، سول سوسائٹی کے اَرکان اور اَفراد روزانہ وزیر موصوفہ سے ملاقات کرکے اَپنے مسائل، ترقیاتی ضروریات اور عوامی فلاح سے متعلق معاملات گوش گزار کرتے ہیں۔ وزیر سکینہ اِیتو جن کے پاس صحت و طبی تعلیم، سماجی بہبود، سکولی تعلیم اور اعلیٰ تعلیم کے محکموں کے اہم قلمدان ہیں، ان ملاقاتوں کے دوران عوامی مسائل کو بغور سُن کر موقعہ پر ہی متعلقہ محکموں کو ضروری کارروائی کے احکامات جاری کرتی ہیں۔اُنہوں نے عوامی وفود اور اَفراد سے بات چیت کرتے ہوئے حکومت کی نچلی سطح پر حکمرانی کے عزم کا اعادہ کیا۔ اُنہوں نے کہا،’’عوامی دربار حکومت اور عوام کے درمیان ایک پُل کی حیثیت رکھتے ہیں۔ یہ ہمارا فرض ہے کہ ہر آواز سنی جائے اور جائز مسائل کا فوری اَزالہ کیا جائے۔‘‘وزیر موصوفہ نے زور دیا کہ یومیہ رَسائی کا یہ پروگرام عمر عبداللہ کی قیادت والی حکومت کی عوام دوست حکمرانی کی مثال ہے۔اُنہوں نے مزید کہا کہ تمام محکموں کے سربراہان کو ہدایت دی گئی ہے کہ وہ عوامی مسائل کے حوالے سے حساس رویہ اَپنائیں اور عوامی دربار میں اُٹھائے گئے معاملات پر بروقت کارروائی کو یقینی بنائیں۔