عظمیٰ ویب ڈیسک
نئی دہلی/وزارت اقلیتی امور حج کمیٹی آف انڈیا کے ذریعے ہندوستان کو مختص کوٹے کے بڑے حصے کے انتظامات کو منظم کرتی ہے جو موجودہ سال میں 122,518 ہے حکومت ہند کے ذریعے حج انتظامات کے تحت پرواز کے نظام الاوقات ، نقل و حمل ، منیٰ کیمپ ، رہائش اور اضافی خدمات سمیت تمام ضروری انتظامات کیے گئے ہیں اور سعودی ضروریات کے مطابق مقررہ وقت کے اندر مکمل کیے گئے ہیں ۔
بچا ہوا کوٹہ جیسا کہ مروج ہے، پرائیویٹ ٹور آپریٹرز کو دیا گیا تھا۔ سعودی رہنما خطوط میں تبدیلیوں کی وجہ سےوزارت برائے اقلیتی امورکی جانب سے اس سال 800 سے زائد پرائیویٹ ٹور آپریٹرز کو 26 قانونی اداروں میں یکجا کیا گیا ،جنہیں کمبائنڈ حج گروپ آپریٹرز (سی ایچ جی اوز) کہا جاتا ہے۔
قانونی چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے وزارت برائے اقلیتی امورنے ان 26 سی ایچ جی اوز کو پہلے ہی حج کوٹہ مختص کر دیا تھا۔ تاہم یاد دہانیوں کے باوجود وہ سعودی حکام کی طرف سے مقرر کردہ ضروری ٹائم لائنز کی تعمیل کرنے اور لازمی معاہدوں کو حتمی شکل دینے میں ناکام رہے، جن میں منیٰ کیمپ، حاجیوں کی رہائش اور نقل و حمل کے انتظامات شامل ہیں ۔
سعودی قوانین کے تحت یہ انتظامات لازم ہیں ، جن کے لئے پرائیویٹ ٹور آپریٹرز کو سعودی حکومت کو پیشگی یقین دہانی کرانی ہوتی ہے۔
حکومت ہند اس معاملے پر متعلقہ سعودی حکام کے ساتھ وزارتی سطح پر مسلسل بات چیت کر رہی ہے ۔سعودی وزارت حج نے حجاج کرام کی حفاظت کے لیے اپنے خدشات کو اجاگر کیا، خاص طور پر منیٰ میں، جہاں محدود جگہ پر شدید گرمی کے حالات میں حج کے مناسک کو مکمل کرنا پڑتا ہے۔ اس نے یہ بھی بتایا کہ تاخیر کی وجہ سے منیٰ میں دستیاب جگہ بھر چکی ہے۔ سعودی حکام نے واضح کیا ہے کہ وہ اس سال کسی بھی ملک کے لیے ٹائم لائن میں توسیع نہیں کر رہے ہیں۔
حکومت کی مداخلت کی وجہ سے سعودی وزارت حج نے منیٰ میں موجودہ جگہ کی دستیابی کی بنیاد پر 10,000 عازمین حج کے سلسلے میں اپنا کام مکمل کرنے کے لیے تمام سی ایچ جی اوز کے لیے حج پورٹل (نسک پورٹل) کو دوبارہ کھولنے پر رضامندی ظاہر کی ہے۔
وزارت برائے اقلیتی امورکی جانب سے سی ایچ جی اوز کو فوری طور پر ایسا کرنے کی ہدایات جاری کی گئی ہیں۔ ہندوستان فطری طور پر سعودی حکام کی طرف سے زیادہ حاجیوں کو حج کی سہولت فراہم کرنے کے کسی بھی اقدام کی ستائش کرے گا۔
سعوی حکومت کی طرف سے رد پرائیویٹ ٹور آپریٹرز کے کوٹے کی بحالی کے لئے حکومت ہند کوشاں : وزارت اقلیتی امور
