عظمیٰ یاسمین
تھنہ منڈی// ضلع راجوری کی تاریخی مرکزی جامع مسجد تھنہ منڈی میں جمعہ کے عوامی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے امام و خطیب مفتی عبدالرحیم ضیائی قاسمی نے وقف ترمیمی بل جو کہ اب ایکٹ بنادیا گیا ہے پر انتہائی شدید غم و غصے کا اظہار کیا اور اس قانون کو دستور ہند اور آئن کے تحت اقلیتوں کو ملنے والی مذہبی آزادی کے سراسر خلاف قراد دیتے ہوئے کہا کہ یہ سرکار مسلم سماج کے حقوق پر ڈاکہ زنی کر رہی ہے اور اس طرح کا ناقابل قبول بل پاس کر رہی ہے جسے ملک بھر کے کروڑوں مسلمان مسترد کرتے ہیں چونکہ وقف کی جائداد رب تعالیٰ کی ملکیت ہے اس میں کسی کو ذرا برابر کوئی اختیار نہیں حتیٰ کہ وقف کرنے والے کو بھی اس میں اختیار نہیں رہتا چہ جائیکہ مجسٹریٹ و سرکار کو، لہذا موجودہ سرکار اپنی مسلم دشمن پالیسیوں کو بدلے اور آئیدن اقلیتوں پر ہونے والے ان مظالم کو بند کرے اور اس سیاہ قانون کو فوری واپس لے وگرنہ ملک بھر کے کروڑوں مسلمان سراپا احتجاج بن جائیں گے، اور میڈیا پر پروپیگنڈہ کیا جارہا ہے کہ چھ لاکھ ایکڑ رقبہ وقف کا ہے بلاشبہ یہ رقبہ موجود ہے جو سرکار یا کسی کا احسان نہیں ہے بلکہ مسلم سماج کے لوگوں نے ذاتی ملکیت جائدادیں وقف کی ہیں اور وہی اوقاف کی پراپرٹی ہے اور جس قدر ہے وہ بھی مسلم آبادی کے تناسب سے بہت ہی کم ہے جبکہ دوسری جانب صرف آندھرا و تامل ناڈو میں ہندو انڈومنٹ کے پاس قریب نو لاکھ ایکڑ زمین ہے، عوامی دان و عطیہ کی جانے والی چیز پر سرکار کو اس طرح ہاتھ نہیں مارنا چاہیے، مفتی موصوف نے مزید کہا کہ سالہا سال قبل بلکہ دو تین صدی پہلے راجاؤں اور مسلم وغیر مسلم حکمرانوں کی جانب سے وقف کی گئی زمین کے کاغذات آج کیسے پیش کیے جاسکتے ہیں یہ غیر معقول بات ہے اور غیر مسلم مجسٹریٹ کس طرح وقف جیسے مذہبی معاملات میں رکن یا اتھارٹی بن سکتا ہے ان تمام چیزوں پر امت مسلمہ کو تحفظات بھی ہیں اور سرکار سے شکایات بھی لہذا عوام کے جذبات کے احترام میں سرکار اس قانون کو فوری واپس لے اور جمہوریت کا نام کا لحاظ باقی رکھے وگرنہ آئے دن اس طرح کے کاموں سے تانا شاہی جھلکتی ہے جوکہ بھارت جیسے عظیم جمہوری ملک کے لئے اچھی بات نہیں ہے۔ اس موقع پر مرکزی جامع مسجد تھنہ منڈی میں مفتی موصوف نے وقف بل کے خلاف ایک تفصیلی قرارداد پیش کی جس پر ہزاروں نمازیوں نے اتفاق کیا اور آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کی جانب سے دی جانے والی ہدایات کے مطابق اس قانون کی واپسی تک مسلسل سراپا احتجاج رہنے کا عزم کیا۔
وقف ترمیمی قانون پر تھنہ منڈی کی عوام سراپا احتجاج | قانون مذہبی آزادی اور دستور ہند کے سراسر خلاف ہے :مفتی عبدالرحیم
