جاوید اقبال
مینڈھر//مینڈھر میں اْس وقت خوف و ہراس کی لہر دوڑ گئی جب گورنمنٹ ڈگری کالج مینڈھر کے بی اے فائنل ایئر کے طالب علم اسرار علی ولد محمد سلیم سکنہ کوٹاں کو اْس کے ہی ساتھیوں نے مبینہ طور پر کرایہ کے کمرے میں چاقو کے وار سے بے دردی کے ساتھ قتل کر دیا۔واقعہ جمعہ کے روز پیش آیا جب اسرار علی اپنے کرایہ کے کمرے میں موجود تھا۔ ذرائع کے مطابق، کسی بات پر اْس کے ساتھیوں کے ساتھ تلخ کلامی ہوئی، جو جلد ہی پرتشدد جھگڑے میں بدل گئی اور نتیجہ طور پر اسرار علی پر چاقو سے حملہ کیا گیا۔زخمی حالت میں ملزمان نے ہی اُسے سب ڈسٹرکٹ ہسپتال مینڈھر منتقل کیا، جہاں ڈاکٹروں نے معائنے کے بعد اْسے مردہ قرار دے دیا۔ اطلاع ملتے ہی پولیس حرکت میں آئی اور نعش کو اپنی تحویل میں لے کر پوسٹ مارٹم کیلئے روانہ کیا گیا۔ بعد ازاں لاش قانونی کارروائی مکمل ہونے کے بعد ورثاء کے حوالے کر دی گئی۔واقعے کے فوراً بعد ایس ڈی پی او مینڈھر اور ایس ایچ او نے فوری کارروائی کرتے ہوئے ملزموں کو گرفتار کر لیا۔ پولیس کے مطابق، قتل میں ملوث چار ملزمان کو حراست میں لیا گیا ہے اور ان سے تفتیش جاری ہے۔ پولیس نے دفعہ 302 کے تحت مقدمہ درج کر کے معاملے کی تہہ تک پہنچنے کے لئے تحقیقات کا آغاز کر دیا ہے۔قتل کی اس المناک واردات نے پورے علاقے کو سوگوار کر دیا ہے۔ عوام میں شدید غم و غصہ پایا جا رہا ہے اور لوگ قاتلوں کو سخت سے سخت سزا دینے کا مطالبہ کر رہے ہیں تاکہ مستقبل میں اس قسم کے دل دہلا دینے والے واقعات کا سدباب کیا جا سکے۔مقامی لوگوں نے انتظامیہ اور پولیس سے مطالبہ کیا ہے کہ انصاف کو یقینی بنایا جائے اور یہ دیکھا جائے کہ تعلیمی اداروں میں ایسے جرائم دوبارہ سر نہ اٹھا سکیں۔ والدین اور شہری حلقوں نے بھی حکومت سے اپیل کی ہے کہ طالب علموں کی حفاظت کے لیے ہاسٹلز اور کرایہ کے کمروں کی نگرانی کا موثر نظام وضع کیا جائے۔پولیس ذرائع نے یقین دہانی کرائی ہے کہ ملزموں کے خلاف سخت قانونی کارروائی کی جائے گی اور اسرار علی کے قاتلوں کو کیفر کردار تک پہنچایا جائے گا۔