عظمیٰ ویب ڈیسک
سرینگر/جموں و کشمیر اینٹی کرپشن بیورو نے ضلع سانبہ کے سابق تحصیلدار وجے پور اور دیگر افراد کے خلاف غیر قانونی فردِ انتقال (میوٹیشن) کے معاملے میں مقدمہ درج کیا ہے۔
جاری ایک بیان کے مطابق اینٹی کرپشن بیورو جموں نے پولیس اسٹیشن اے سی بی جموں میں ایف آئی آر نمبر 03/2025 درج کی ہے جو کہ دفعہ 5(1)(d) اور 5(2) جموں و کشمیر پریوینشن آف کرپشن ایکٹ، سوت 2006 اور دفعہ 120-بی آر پی سی کے تحت درج کی گئی ہے۔ اس میں ریونیو افسران و اہلکاروں جن میں ترسیم لال (سابق تحصیلدار وجے پور) اور زاسن ملک (سابق پٹواری، پٹوار حلقہ گروہہ سلاتھیا) شامل ہیں، کے ساتھ ساتھ فائدہ حاصل کرنے والے رمیشور سنگھ اور دیگر کے خلاف کارروائی کی گئی ہے۔
بیان کے مطابق، یہ مقدمہ اے سی بی کی جانب سے کی گئی تصدیق کے بعد درج کیا گیا، جس میں انکشاف ہوا کہ مذکورہ ریونیو افسران و اہلکاروں نے گاؤں راجندر سنگھ پورہ، تحصیل وجے پورکی زمین (81 کنال 19 مرلہ) کی فردِ انتقال نمبر 1102 (صحت کاشت اندراج گرداوری) غیر قانونی طور پر رمیشور سنگھ کے حق میں بحیثیت کرایہ دار (غیر موروثی) منظور کی، جو کہ زرعی اصلاحات ایکٹ 1976 اور حکومت کی جانب سے ریاستی اراضی کے تحفظ سے متعلق جاری کردہ سرکلر و ہدایات کی خلاف ورزی ہے۔
تحقیقات کے دوران معلوم ہوا کہ کچھ خسرہ نمبرز میں زمین کو ریاستی اراضی کے طور پر درج کیا گیا تھا، لیکن اس کے باوجود قابضین کو بے دخل کرنے کے بجائے فردِ انتقال نمبر 1102 میں اندراج کر کے فائدہ پہنچایا گیا۔ کچھ خسرہ نمبرز میں زمین کو مالکانہ زمین ظاہر کیا گیا، حالانکہ1995-96 کی جمعبندی میں وہ زمین ریاستی اراضی کے طور پر درج ہے۔ پٹواری نے اپنی رپورٹ میں ان حقائق کو نظرانداز کیا۔
بیان میں مزید کہا گیا کہ یہ غیر قانونی فردِ انتقال ڈویژنل کمشنر جموںکی جانب سے منسوخ کر دی گئی ہے، خاص طور پر ریاستی اراضی سے متعلق غلط اندراجات کے حوالے سے، اور درستگی کے احکامات جاری کیے گئے ہیں، جس سے اس بات کی تصدیق ہوتی ہے کہ مذکورہ ریونیو اہلکاروں نے قواعد کی خلاف ورزی کرتے ہوئے غیر قانونی فائدہ دیا۔بیورو نے مزید بتایا کہ اس مقدمے کی مزید تفتیش جاری ہے۔
اے سی بی نے سابق تحصیلدار و دیگر ان کے خلاف مقدمہ درج کر لیا
