عظمیٰ نیوزسروس
جموں//محکمہ اعلیٰ تعلیم نے یونین ٹیریٹری میں اعلیٰ تعلیم کے نظام کو مستحکم کرنے کے مقصد سےسول سیکرٹریٹ سری نگر میں ایک اعلیٰ سطحی میٹنگ منعقدکی۔میٹنگ کی صدارت ایڈیشنل چیف سیکرٹری محکمہ اعلیٰ تعلیم شانت منو نے کی۔میٹنگ میں 2025-26ء کے تعلیمی سال کے لئے اَنڈرگریجویٹ داخلوں اور قومی تعلیمی پالیسی 2020کے تحت طلباء کی چوتھے سال میں منتقلی سے متعلق اہم امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔داخلہ کے عمل کوآسان کرنے کے لئے یہ طے پایا کہ یونین ٹیریٹری کی تمام یونیورسٹیاں ماہ کے آخر تک قانونی دفعات مرتب اور نافذ کریں گی تاکہ اہل پولی تکنیک طلباء کو ڈگری کالجوں کے چار سالہ اَنڈرگریجویٹ پروگرام کے دوسرے سال (تیسرے سمسٹر) میں لیٹرل انٹری کے ذریعے داخلے دئیے جا سکیں۔فیصلہ لیا گیا کہ داخلے سی یو اِی ٹی اور غیر سی یو اِی ٹی دونوں طریقوں سے جاری رہیں گے جیسا کہ پہلے سے رائج طریقہ کار ہے۔ تاہم، طلبہ کی سہولیت کے لئے ٹائم لائنز کا بغور جائزہ لے کر ان میں بہتری لائی جائے گی۔ڈائریکٹر کالجز داخلہ عمل کی نگرانی کریں گے اور یونیورسٹیوں کے ساتھ قریبی رابطے میں رہ کر مقررہ ٹائم لائنز کی سختی سے پابندی کو یقینی بنائیں گے۔این اِی پی 2020کے تحت تمام یونیورسٹیاں پہلے اور دوسرے سال کے آخر میں طلبا کے لئے ملٹی پل ایگزٹ آپشنز کے قانونی میکانزم اور رہنما اصول وضع کریں گی تاکہ طلباء کو سر ٹیفکیٹ یا ڈپلوما حاصل کرنے کا موقع مل سکے۔یونیورسٹیاں سرٹیفکیٹ یا ڈپلوما کے لئے اضافی کریڈٹس کی ضروریات کے مطابق ایک عمل درآمد منصوبہ تیار کریں گی۔ڈائریکٹر کالجز، محکمہ اعلیٰ تعلیم، سی یو اِی ٹی اور غیرسی یو اِی ٹی کی بنیاد پر کالجوں کی درجہ بندی کریں گے اور طلباء کو پہلے سے مطلع کیا جائے گا تاکہ وہ بغیر کسی ابہام کے داخلے حاصل کر سکیں۔چیئر نے زور دیا کہ داخلے کا عمل مقررہ وقت میں مکمل کیا جائے تاکہ تعلیمی کیلنڈر کی پابندی کو یقینی بنایا جا سکے۔ شانت منو نے موجودہ داخلہ عمل کی پیچیدگیوں کو مدنظر رکھتے ہوئے ہدایت دی کہ داخلے کا عمل مرکزی سطح پر ہونا چاہیے۔ اس کے لئے ڈائریکٹر کالجز کو ایک مضبوط مرکزی داخلہ نظام تیار کرنے کے عمل کا آغاز کرنے کی ہدایت دی گئی۔این اِی پی کے تحت چوتھے سال میں طلباء کی ترقی کے حوالے سے اہم فیصلے کئے گئے جن میں آنرز اور آنرز ود ریسرچ پروگرامز میں داخلے کے قانونی طریقہ کار کو حتمی شکل دینا، سپروائزرز کے اِنتخاب، جانچ کے طریقہ کار، نصاب کی ترتیب اور پالیسی میں ضروری ترامیم شامل ہیں۔یہ عمل ماہ کے آخر تک مکمل کیا جائے گا تاکہ چوتھے سال میں طلبأ کی منتقلی کو آسان کیا جا سکے۔چوتھے سال کی منتقلی مرحلہ وار اور منظم انداز میں کی جائے گی، اور طلبہ کو ان کے ٹرانسفر کے طریقہ کار سے متعلق مکمل آگاہی دی جائے گی۔ اے سی ایس نے یونیورسٹیوں کو ہدایت دی کہ وہ ایس ڈبلیو اے وائی اے ایم ( سواییم) پلیٹ فارم کے ذریعے کورسوں کی شناخت اور پیشکش کے لئے قانونی دفعات کو فوری طور پر حتمی شکل دیں۔اِس اقدام سے کریڈٹ ٹرانسفر کے مواقع میں اضافہ ہوگا اور طلباء کو مزید تعلیمی لچک فراہم کی جائے گی۔اس حوالے سے تمام اعلیٰ تعلیمی ادارے اپنی پیش رفت کی رپورٹ ماہ کے آخر تک محکمہ اعلیٰ تعلیم کو پیش کریں گے اور یونیورسٹیوں کو اس معاملے کو اوّلین ترجیح دینے کی ہدایت دی گئی ہے۔اُنہوں نے اس بات کی تصدیق کی کہ محکمہ نیشنل ٹیسٹنگ ایجنسی (این ٹی اے) کے ساتھ اعلیٰ سطح پر ہم آہنگی کرے گا تاکہ اس بات کو یقینی بنایا جا سکے کہ سی یو اِی ٹی امتحانات یونین ٹیریٹری میں مراکز کی تعداد میں اِضافے اور بہتر سہولیات کے ساتھ منعقد کئے جائیں۔ شانت منو نے اس بات کا اعادہ کیا کہ محکمہ اعلیٰ تعلیم این اِی پی۔ 2020کے مؤثر اور آسان عمل آوری کے لئے تمام ضروری اقدامات اٹھانے کے لئے پُرعزم ہے اور جموں و کشمیر میں اعلیٰ تعلیم کے معیار کو مسلسل بہتر بنانے کے لئے کوشاں رہے گا۔ اُنہوں نے این اِی پی کی عمل آوری میں یونیورسٹیوں کے رول کو سراہا بالخصوص انڈرگریجویٹ طلباء کے لئے اس پالیسی کو عملی جامہ پہنانے میں ان کے تعاون کی سراہنا کی۔ڈائریکٹر کالجز ڈاکٹر شیخ اعجاز بشیر نے کہا کہ یہ میٹنگ ہمارے لئے ایک اہم پیش رفت ہے جو این اِی پی۔ 2020سے پیدا ہونے والے چیلنجوں کو حل کرنے اور مواقع سے فائدہ اُٹھانے کے لئے ہماری کوششوں میں ایک سنگ میل ثابت ہوگا۔ اِس پالیسی کے ذریعے طلباء کی تعلیمی منتقلی کو آسان بنانا اور یونین ٹیریٹری میں تعلیمی معیار کو بلند ترین سطح تک پہنچانا ہمارا مقصد ہے۔میٹنگ میں کئے گئے فیصلے جو اے سی ایس نے منظور کئے، وقت مقررہ میں درپیش چیلنجز کو حل کرنے میں مدد دیں گے اور این اِی پی کی عمل آوری کے لئے ایک مضبوط حکمت عملی مرتب کرنے میں معاون ثابت ہوں گے۔