عظمیٰ نیوز سروس
پٹنہ+لکھنو// بہار اوراترپردیش میں شدید آندھی، بارش اور آسمانی بجلی گرنے کے نتیجے میں مختلف اضلاع میں اب تک 102افراد کی موت واقع ہوچکی ہے جبکہ فصلوں اور املاک کو بھی شدید نقصان پہنچا ہے۔ بہار حکومت کے وزیر برائے آفاتِ سماوی، وجے کمار منڈل نے جمعہ کو اس المیہ کی تفصیلات فراہم کرتے ہوئے کہا کہ متاثرہ خاندانوں کے ساتھ حکومت پوری ہمدردی رکھتی ہے۔انہوں نے بتایا کہ صرف گزشتہ 48گھنٹوں میں آندھی اور بجلی گرنے کے واقعات میں 80 قیمتی جانیں ضائع ہوئیں۔ ریاست کے مختلف اضلاع سے ہلاکتوں کی اطلاعات موصول ہو رہی ہیں۔ وزیراعلی نتیش کمار نے ہر جاں بحق شخص کے لواحقین کو چار چار لاکھ روپے بطور معاوضہ دینے کا اعلان کیا ہے۔وزیراعلیٰ نے اپنے تعزیتی پیغام میں کہا ہے کہ آفت کی اس گھڑی میں حکومت متاثرہ خاندانوں کے ساتھ کھڑی ہے۔ انہوں نے عوام سے اپیل کی ہے کہ خراب موسم کے دوران غیر ضروری طور پر گھروں سے باہر نہ نکلیں اور محکمہ آفات کی ہدایات پر سختی سے عمل کریں۔دراصل، ریاست کے کئی اضلاع میں اچانک موسم کی تبدیلی نے تباہی مچا دی ہے۔ تیز ہواوں، بارش، ژالہ باری اور آسمانی بجلی گرنے کے واقعات نے جہاں انسانی جانیں لیں، وہیں کھڑی فصلیں اور املاک بھی شدید متاثر ہوئیں۔ کسانوں کی محنت برباد ہو گئی ہے اور کئی علاقوں میں بجلی کی فراہمی بھی متاثر ہوئی ہے۔محکمہ موسمیات (آئی ایم ڈی) نے بھی ریاست بھر میں 12 اپریل تک خراب موسم کی پیشگوئی کی ہے۔ رپورٹ کے مطابق، ریاست میں بارش، گرج چمک، ژالہ باری اور تیز ہوائیں آئندہ دنوں میں بھی جاری رہ سکتی ہیں۔ آئی ایم ڈی نے ریاست کے متعدد اضلاع میں الرٹ جاری کیا ہے اور لوگوں کو احتیاط برتنے کا مشورہ دیا ہے۔بتایا جا رہا ہے کہ خلیج بنگال کے مغربی و وسطی حصے پر بننے والے کم دبا کے نظام کے باعث یہ موسمی صورتحال پیدا ہوئی ہے۔ اس چکرورتی نظام کی وجہ سے بہار کے کئی اضلاع شدید متاثر ہو سکتے ہیں۔متاثر ہونے والے اضلاع میں گوپال گنج، سیوان، سارن، مظفرپور، ویشالی، دربھنگہ، سیمتپور، مدھے پورہ، سہرسہ، پورنیہ، کٹیہار، بھاگلپور، کھگڑیا، بانکا، مونگیر، جمویی، شیخ پورہ، بیگوسرائے، پٹنہ، نالندہ، نوادہ، جہان آباد اور گیا شامل ہیں۔محکمہ آفات اور مقامی انتظامیہ کو ہدایت دی گئی ہے کہ وہ فوری طور پر راحت رسانی کے کاموں کو تیز کریں اور ممکنہ متاثرہ علاقوں میں پیشگی تیاری رکھیں۔ عوام سے اپیل کی گئی ہے کہ وہ غیر ضروری طور پر باہر نہ نکلیں اور ممکنہ خطرات سے محفوظ رہنے کے لیے تمام احتیاطی تدابیر اختیار کریں۔ادھر اتر پردیش میں جمعرات کو آئی شدید آندھی اور آسمانی بجلی نے تباہی مچا دی۔ مختلف اضلاع میں پیش آئے حادثات میں 22افرادکی موت واقع ہوئی جبکہ درجنوں مویشی ہلاک اور مکانات کو نقصان پہنچا ہے۔ حکومت نے اس سانحہ کو سنجیدگی سے لیتے ہوئے فوری طور پر جاں بحق افراد کے لواحقین کو فی کس 4 لاکھ روپے معاوضہ دینے کا اعلان کیا ہے۔ریاست کے راحت کمشنر کے دفتر سے جاری اعداد و شمار کے مطابق سب سے زیادہ ہلاکتیں ضلع فتح پور اور اعظم گڑھ میں ہوئیں، جہاں تین تین افراد جان کی بازی ہار گئے۔ فیروزآباد، کانپور دیہات اور سیتاپور سے دو دو افراد کے جاں بحق ہونے کی اطلاع ہے، جبکہ غازی پور، گونڈا، امیٹھی، سنت کبیر نگر اور سدھارتھ نگر میں ایک ایک موت کی تصدیق ہوئی ہے۔طوفانی ہوائوں اور آسمانی بجلی کے باعث بلیا، قنوج، بارہ بنکی، جونپور اور انا میں بھی ایک ایک شخص ہلاک ہوا۔ ریاست بھر میں 45مویشی ہلاک ہوئے ہیں اور 15مکانات کو نقصان پہنچا ہے۔جانوروں کی ہلاکت کے حوالے سے تفصیل میں بتایا گیا ہے کہ غازی پور میں 17، چندولی میں 6، بلیا میں 5، امبیڈکر نگر، بلرام پور اور گونڈا میں 3-3، سلطان پور میں 2 جبکہ امیٹھی، قنوج اور گورکھپور میں ایک ایک جانور کی ہلاکت ہوئی ہے۔ فتح پور میں آگ لگنے سے تین مویشی جان سے گئے۔مکانات کے نقصان کے بارے میں اطلاع ہے کہ غازی پور، سلطان پور اور لکھیم پور کھیری میں دو دو مکانات متاثر ہوئے، جبکہ بلیا، گونڈا، بارہ بنکی، امبیڈکر نگر، گورکھپور، اورئیہ، ہردوئی، لکھن اور مئو میں ایک ایک مکان کو نقصان پہنچا ہے۔