سمت بھارگو+عاصف بٹ
جموں+کشتواڑ// جموں و کشمیر کے رام نگر اُدھم پور اور کشتواڑ کے جنگلاتی علاقوں میں دوسرے روز بھی تلاشی آپریشن جاری ہے ، جہاں گزشتہ روز سیکورٹی فورسز اور ملی ٹینٹوں کے درمیان تقریباً دو گھنٹے تک فائرنگ کا تبادلہ ہوا تھا۔پولیس کے مطابق، رات کے وقت تاریکی کے پیش نظر آپریشن کو عارضی طور پر معطل کیا گیا تھا، تاہم جمعرات کی صبح کی پہلی روشنی کے ساتھ ہی تلاشی آپریشن دوبارہ شروع کر دیا گیا۔ایس ایس پی اُدھم پور آمود ناگپوری نے نامہ نگاروں سے بات چیت کرتے ہوئے بتایا کہ بدھ کی صبح فورسز کو اطلاع ملی تھی کہ جوفر کے گھنے جنگلات میں 2سے3 ملی ٹینٹ چھپے ہوئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ اطلاع موصول ہوتے ہی سپیشل آپریشنز گروپ کی ٹیم جائے وقوعہ پر روانہ ہوئی اور تلاشی آپریشن کا آغاز کیا گیا۔ایس ایس پی نے بتایا: “جب فورسز اہلکار مشتبہ مقام کے قریب پہنچے تو وہاں موجودملی ٹینٹوں نے اچانک فائرنگ شروع کر دی، جس کے بعد فورسز نے بھی پوزیشن سنبھال کر بھرپور جوابی کارروائی کی۔”انہوں نے مزید کہا کہ فوج، پولیس اور سی آر پی ایف نے پورے علاقے کو محاصرے میں لے کر سخت ناکہ بندی کر دی ہے ، جبکہ اندھیرے کی وجہ سے آپریشن کو عارضی طور پر روک کر جمعرات کی صبح دوبارہ شروع کیا گیا ۔ایس ایس پی کے مطابق، اطلاعات ہیں کہ علاقے میں دو سے تین ملی ٹینٹ موجود ہیں، اور اسی بنا پر آپریشن کا دائرہ مزید علاقوں تک وسیع کر دیا گیا ہے ۔
کشتواڑ
دریں اثنا، کشتواڑ کے چھاترو علاقے میں بھی جمعرات کی صبح سیکورٹی فورسز نے تلاشی آپریشن کو مزید کئی علاقوں تک وسعت دی ۔پولیس نے بتایا کہ بدھ کے روز 9پیرا، 17پیرا، پولیس اور سی آر پی ایف نے کشتواڑ کے چھاترو جنگلاتی علاقے کو محاصرے میں لے کر جوں ہی تلاشی آپریشن شروع کیا، تو اسی اثنا ء میں وہاں موجود ملی ٹینٹوں نے فائرنگ شروع کر دی۔انہوں نے کہا کہ سیکورٹی فورسز نے چھاترو کشتواڑ کے نصف درجن سے زائد جنگلاتی علاقوں کو محاصرے میں لے کر ممکنہ فرار کے تمام راستوں پر سخت پہرہ بٹھا دیا ہے ۔جن علاقوںتک تلاشی کارروائی اور ناکہ بندی کی کارروائی وسیع کردی گئی ہے، ان میں برڈہ گوٹ نائید گام، سنگھ پورہ،پاسر کوٹ،پنگہ ناڑ، گوری ناڈ شامل ہیں۔یہاں بدھ کی شب ایک بار پھر فائرنگ کا تبادلہ ہوا لیکن اسکے بعد پھر خاموشی چھا گئی ۔واضح رہے کہ ضلع کٹھوعہ کے سانیال علاقے میں 24 مارچ سے شروع ہونے والے آپریشن کے بعد سے کشتواڑ کے جنگلاتی علاقوں میں گزشتہ ستر دنوں سے مسلسل آپریشن جاری ہے ۔