یو این آئی
سری نگر//علیحدگی پسند تنظیموں کے خلاف کریک ڈاون کو مزید وسیع کرتے ہوئے بانڈی پورہ پولیس نے کالعدم علیحدگی پسند تنظیموں کے خلاف درج مقدمات کی تحقیقات کے سلسلے میں آٹھ افراد کو گرفتار کیا ہے۔پولیس کا کہنا ہے کہ دہشت گرد سرگرمیوں کو روکنے اور ان کے نیٹ ورک کو ختم کرنے کے لیے جاری آپریشن کے دوران ضلع بانڈی پورہ میں مختلف مقامات پر مشتبہ افراد کے گھروں کی تلاشی لی گئی۔پولیس بیان کے مطابق، پولیس اسٹیشن بانڈی پورہ میں یو اے پی اے ایکٹ کے تحت درج مقدمہ ایف آئی آر نمبر 04/2024 کی تحقیقات کے دوران تین افراد کو گرفتار کیا گیا۔گرفتار شدگان کی شناخت نذیر احمد آہنگر ولد مرحوم عبدالخالق آہنگر ساکن شاہ گنڈ حاجن،شیخ دانش مشتاق ولد مشتاق احمد شیخ ساکن آلوسہ بانڈی پورہ اور طاہر احمد میر ولد مرحوم حبیب اللہ میر ساکن وارڈ نمبر 2، پلان بانڈی پورہ کے بطور ہوئی ہے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ یہ تینوں افراد تحریکِ حریت سے وابستہ ہیں۔پولیس ترجمان نے مزید بتایا کہ پولیس اسٹیشن سمبل میں یو اے پی اے ایکٹ کے تحت درج مقدمہ ایف آئی آر نمبر 62/2024 کی تحقیقات کے کے سلسلے میں مزید تین افراد کو گرفتار کیا گیا، جن کی شناخت غلام الدین وار ولد حبیب اللہ وار ساکن نائید کھئی (ممبر جموں و کشمیر ڈیموکریٹک فریڈم پارٹی)،خورشید احمد لون ولد محمد جمال لون ساکن نائید کھئی (ممبر جموں و کشمیر پیپلز لیگ)اور محمد شفیع ڈار ولد ثنا اللہ ڈار ساکن کرنائی محلہ شاہ گنڈ (ممبر جموں و کشمیر پیپلز لیگ)کے بطور ہوئی ہے۔اس کے علاوہ، پولیس سٹیشن حاجن میں یو اے پی اے ایکٹ کے تحت درج مقدمہ ایف آئی آر نمبر 06/2024 کی تحقیقات کے سلسلے میں دو افراد کو حراست میں لیا گیا جن کی شناخت عبدالمجید گوجری ولد غلام محمد گوجری ساکن وجہ پارہ،عبدالمجید لون ولد محمد مقبول لون ساکن وجہ پارہ حاجن کے بطور کی گئی۔ پولیس کے مطابق، دونوں افراد تحریکِ حریت سے وابستہ ہیں۔ادھرعلیحدگی پسند عناصر کے خلاف جاری کریک ڈان کے ایک حصے کے طور پر، جموں و کشمیر پولیس نے جمعرات کو سرینگر اور پلوامہ اضلاع میں ممنوعہ تنظیموں سے منسلک غیر قانونی سرگرمیاں (روک تھام)ایکٹ (یو اے پی اے) کے تحت درج ایک کیس کے سلسلے میں تلاشی لی۔یہ تلاشی تحریک حریت کے ارکان بشیر احمد بٹ عرف پیر سیف اللہ اور محمد اشرف لایا کے گھروں پر لی گئی۔ تحریک حریت کی بنیاد سید علی گیلانی مرحوم نے رکھی تھی۔پولیس نے کہا کہ تلاشیاں جموں و کشمیر میں علیحدگی پسند اورملی ٹینٹ ماحولیاتی نظام کی باقیات کو ختم کرنے کی کوششوں کے ایک حصے کے طور پر کی گئیں۔سرینگر پولیس نے نیشنل انویسٹی گیشن ایجنسی کورٹ سرینگر سے سرچ وارنٹ حاصل کرنے کے بعد کالعدم تنظیموں سے متعلق UAPA کے تحت 2024 میں درج ایک کیس میں تلاشی لی۔ایک ایگزیکٹیو مجسٹریٹ کی موجودگی میں تلاشی لی گئی جو پولیس سٹیشن راج باغ میں درج یو اے پی اے کی دفعہ 10 اور 13 کے تحت تفتیش کا حصہ تھی۔ چھاپے تحریک حریت کے اراکین پیر سیف اللہ جڈورہ پلوامہ ، جو اس وقت تہاڑ جیل میں بند ہیں اور راولپورہ میں مقیم ہیں اور محمد اشرف لایا، جو اصل میں جامع، بارہمولہ سے ہیں، اور اس وقت پرانے برزلہ میں مقیم ہیں، کی رہائش گاہوں پر کیے گئے۔پولیس نے کہا کہ تلاشی کے دوران سیف اللہ کے گھر سے فوری کیس کی تفتیش سے متعلق کتابیں، لیٹر ہیڈز، پمفلٹ اور خطوط سمیت اشتعال انگیز مواد برآمد ہوا اور انہیں مجسٹریٹ اور آزاد گواہ کی موجودگی میں مناسب قانونی طریقہ کار کے مطابق ضبط کیا گیا ہے۔یہ تلاشیاں ایسے وقت میں کی گئیں جب گزشتہ چند ہفتوں کے دوران 11 علیحدگی پسند تنظیموں نے حریت کانفرنس سے تعلقات منقطع کر لیے ہیں۔