عظمیٰ ویب ڈیسک
سری نگر/نیشنل کانفرنس کے سینئر لیڈر اور رکن پارلیمان میاں الطاف احمد نے کشمیر کی تمام سیاسی جماعتوں کو وقف بل کے خلاف ایک ہوکر لڑنے کی تاکید کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس بل سے ملک کے تمام مسلمانوں کے جذبات مجروح ہوئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ کسی بھی سیاسی جماعت کو اس پر سیاست نہیں کرنی چاہئے۔موصوف رکن پارلیمان نے ان باتوں کا اظہار جمعرات کو یہاں نامہ نگاروں کے ساتھ بات کرنے کے دوران کیا۔
انہوں نے کہامیں نے پارلیمنٹ میں نیشنل کانفرنس کا رول اچھی طرح سے نبھایا جب دو ماہ قبل یہ وقف بل پارلیمنٹ میں متعارف کی گئی تو میں نے اسی وقت اس کی مخالفت کی اور تفصیل کے ساتھ اپنی بات رکھی۔ان کا کہنا تھالیکن بی جے پی کے پاس اکثریت ہے تو انہوں نے اس کو پاس کیا۔
میاں الطاف نے کہایہ وقت ایک دوسرے پر الزامات لگانے کا نہیں ہے بلکہ خاص کر کشمیر کی تمام سیاسی جماعتوں کو یک جٹ ہو کر بی جے پی کے اس فیصلے کی مخالفت کرنی چاہئے۔
انہوں نے کہا کہ اس بل سے ملک کے تمام مسلمانوں کے جذبات مجروح ہوئے ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ کسی بھی پارٹی کو اس معاملے پر سیاست نہیں کرنی چاہئے۔وزیر داخلہ کے مناسب وقت پر ریاستی درجہ بحال کرنے کے بیان کے بارے میں پوچھے جانے پر موصوف این سی لیڈر نے کہایہ کوئی معقول جواب نہیں ہے۔
وقف بل پر عدالت عظمیٰ کا دروزہ کھٹکھٹانے کے بارے میں ان کا کہنا تھاجس جس میں ہمت ہے وہ عدالت عظمیٰ میں جائے گا، سی پی آئی (ایم)، کانگریس عدالت عظمیٰ کی طرف رجوع کر رہی ہیں، وہاں عرضیاں بھی جمع ہوئی ہیں اور اس ضمن میں 16 تاریخ کو سماعت بھی ہونے والی ہے۔
وقف بل پر کسی بھی پارٹی کو سیاست نہیں کرنی چاہئے بلکہ ایک ہوکر اس کے خلاف لڑنا چاہئے:میاں الطاف احمد
