سرینگر/بدھ کے روز قانون ساز اسمبلی میں شدید ہنگامہ آرائی دیکھنے کو ملی جب بی جے پی کے اراکین نے بیروزگاری کے مسئلے پر لائی گئی التواء کی تحریک مسترد ہونے کے خلاف ایوان کے اندر دھرنا دیا۔ دوسری جانب، نیشنل کانفرنس کے اراکین نے وقف (ترمیمی) بل 2025 پر بحث کے مطالبے پر اپنا احتجاج جاری رکھا۔
ایوان کی کارروائی شروع ہوتے ہی این سی ارکان کھڑے ہوگئے اور اسپیکر سے مطالبہ کیا کہ وقف قانون پر بحث کی اجازت دی جائے۔
احتجاج کے دوران اسپیکر نے بی جے پی کی جانب سے بیروزگاری پر پیش کی گئی التواء کی تحریک کو خارج کرنے کا اعلان کیا۔
اسپیکرنے کہامیں نے التواء کی تحریک کو مسترد کیا ہے کیونکہ یہ فوری نوعیت کا معاملہ نہیں ہے۔
اس اعلان کے ساتھ ہی بی جے پی ارکان احتجاج پر اتر آئے اور این سی پر “ڈرامہ بازی” کا الزام لگایا۔
“یہ ڈرامہ بازی بند کرو”، بی جے پی کے ارکان نعرے لگاتے رہےتھے۔
احتجاج کے دوران این سی کے رکن اسمبلی نذیر گوریزی نے اسپیکر سے وقف بل پر بحث کی اجازت دینے کی اپیل کی تاکہ وہ مسلمانوں کے ساتھ ہونے والی ناانصافی پر آواز بلند کر سکیں۔
گوریزی نے بی جے پی ارکان کو مخاطب کرتے ہوئے کہایہ لوگ ہندو اور مسلمان کو تقسیم کرنا چاہتے ہیں۔ انہیں عوام کو بتانا چاہیے کہ انہوں نے بے روزگار نوجوانوں کو کتنی نوکریاں دی ہیں۔
اس دوران بی جے پی ارکان ایوان کے اندر آ گئے اور وہاں دھرنا دے دیا۔
بالآخر، اسپیکر نے ایوان کی کارروائی صبح 1 بجے تک کے لیے ملتوی کر دی۔