عظمیٰ نیوزسروس
ا دھم پور//مرکزی وزیر مملکت (آزادانہ چارج) برائے سائنس و ٹیکنالوجی، ارتھ سائنس، وزیر اعظم کے آفس میں وزیر مملکت برائے عوامی شکایات و پنشن، جوہری توانائی اور خلائی امور کے محکمے ڈاکٹر جتندر سنگھ نے ادھم پور ضلع کے گاؤں منڈلوٹ چنانی میں ہمالیائی ہائی الٹی ٹیوڈ ایٹموسفیرک اینڈ کلائمیٹ ریسرچ سینٹر کا اِفتتاح کیا اور ادھم پور ضلع میں چنانی کے گائوں مینڈلوٹے میں آئی سی ای۔کرنچ کے عنوان سے اِنڈو۔سوئس جوائنٹ ریسرچ پروجیکٹ کو ہری جھنڈی دکھائی۔یہ اِنڈیو۔سوئس پروجیکٹ ایتھ زیورچ سوئیزرلینڈ کے اِشتراک سے شمال مغربی ہمالیہ میں آئیس نیوکلیٹنگ پارٹیکلزاینڈ کلائوڈ کنڈین سیشن نیوکلئی خصوصیات کا مطالعہ کرنے پر مرکوز ہے۔۔ڈاکٹر جتندر سنگھ اپنے خطاب میں لوگوں کو مبارکباد دیتے ہوئے اس تحقیقاتی مرکز کے قیام پر فخر کا اظہار کیا۔ اُنہوں نے کہا کہ یہ مرکز موسمیاتی پیٹرن جیسے بارش اور بادل پھٹنے کی پیشگوئی کے جدید تحقیق پر کام کرے گا جو کہ ہمالیہ کے خطے کے لئے اِنتہائی اہم ہے۔ ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا “یہ صرف ایک سائنسی سنگ میل نہیں ہے بلکہ یہ ایک تاریخی لمحہ ہے”۔ ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے مزید کہا “اس اسٹیشن کے قیام کے ساتھ، ہم ہمالیہ میں آب و ہوا کی تحقیق اور مطالعہ کے لیے ایک نیا گیٹ وے کھول رہے ہیں۔ اور ہندوستان اس میں پیشرفت کرے گا”۔وزیر نے اس بات پر زور دیا کہ اس سہولت کے لیے جموں و کشمیر کا انتخاب ایک باشعور تھا، جس سے زیادہ درست ماحول اور آب و ہوا کی پیمائش کے لیے اس کی اونچائی کا فائدہ اٹھایا گیا تھا۔اس کا مطلب یہ ہے کہ جموںوکشمیربھی آب و ہوا کے خدشات کو دور کرنے میں ہندوستان کی عالمی پیشرفت میں شامل ہو جائے”۔ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے اس بات کی عکاسی کی کہ کس طرح، بھارت کو اب عالمی سطح پر ماحولیاتی کارروائی اور تحقیق کے معاملات میں سنجیدگی سے دیکھا جاتا ہے۔انکاکہناتھا “آج، وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت میں، ہم ایک رہنما بن گئے ہیں”۔انہوں نے موسمیاتی بنیادی ڈھانچے میں حکومت کی طرف سے اٹھائی گئی اہم پیش رفتوں پر بھی روشنی ڈالی، بشمول جموں و کشمیر میں تین موسمی راڈار کی تنصیب، ادھم پور میں زلزلہ آبزرویٹری کا قیام، اور مشن موسم کے تحت موسمیاتی اور ماحولیاتی تحقیق کے لیے بجٹ میں 185 فیصد کا بڑا اضافہ۔نیا افتتاح کیا گیا مرکز، زمینی سائنس کی وزارت، جے اینڈ کے محکمہ جنگلات اور جموں کی سنٹرل یونیورسٹی کی مشترکہ پہل ہے، سطح سمندر سے 2,250میٹر کی بلندی پر واقع ہے۔ اس سائٹ کو اس کی صاف ہوا اور کم سے کم آلودگی کے لیے حکمت عملی کے ساتھ منتخب کیا گیا تھا، جو مفت ٹراپوسفیرک حالات میں ماحول کے عمل کا مطالعہ کرنے کا ایک نادر موقع فراہم کرتا ہے ۔اُنہوں نے ہندوستان کی سائنسی ترقی پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ 2014 سے قبل ہندوستان کو کمزور معیشت سمجھا جاتا تھا لیکن آج وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت میں ہندوستان دُنیا کی پانچ بڑی معیشتوں میں شامل ہو چکا ہے۔اُنہوں نے 2047تک ’’وِکست بھارت‘‘ کے خواب کو حقیقت میں بدلنے کے لئے پہاڑی ریاستوں جیسے جموں و کشمیر کی صلاحیت کو بروئے کار لانے پر زور دیا۔اُنہوں نے مزید کہا کہ ہندوستان عالمی موسمیاتی تبدیلی کے اقدامات میں قائدانہ رول ادا کر رہا ہے اور موسمی پیشن گوئی میں نمایاں بہتری آئی ہے جو مودی حکومت کی اِصلاحات کا نتیجہ ہے۔ اُنہوں نے ذکر کیا کہ مودی حکومت کے تیسرے دور کے آغاز میں ہی 100 سے زائد اہم فیصلے کئے گئے ہیں جن میں طبی سہولیتوں، خلائی تحقیق اور سائنسی ترقی کے شعبے شامل ہیں۔وزیر مملکت نے اودھمپور کی ترقی پر بات کرتے ہوئے کہا کہ ضلع ملک کے ترقیاتی ماڈل کے طور پر اُبھرا ہے۔ گزشتہ پانچ برسوںمیں ادھمپور پی ایم جی ایس وائی کے تحت سڑک کی تعمیر میں پہلے تین اضلاع میں شامل رہا ہے۔ اُنہوں نے دیویکا ریجووینیشن پروجیکٹ، پرپل ریولوشن کی توسیع، اودھمپور کلاری کی جی آئی ٹیگنگ، صنعتی اسٹیٹ کا قیام، اور وندے بھارت ایکسپریس کی اودھمپور میں رُکنے کی منظوری جیسے بڑے ترقیاتی منصوبوں کا ذکر کیا۔