ڈاکٹر جتیندر سنگھ
ہندوستان اس وقت عالمی سطح پر تیسرا سب سے بڑا گھریلو ایئر لائن مارکیٹ ہے ۔ امکان ہے کہ اس دہائی کے آخر تک ، یہ عالمی ہوا بازی میں ایک پاور ہاؤس کے طور پر اپنی پوزیشن کو مستحکم کرتے ہوئے ، حیرت انگیزطور پر تین سو ملین گھریلو مسافروں کو خدمات فراہم کرسکے گا۔ مسافروں کے حجم میں یہ تیز اضافہ ہوا بازی کی صنعت میں محض توسیع نہیں بلکہ اس کے علاوہ بھی ہے۔یہ لاکھوں ہندوستانیوں کی بڑھتی ہوئی امنگوں کی نشاندہی کرتا ہے ۔
وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی سربراہی میں سیاسی نظام ہندوستان کو صف اول کے ممالک کے طور پر قائم کرنے اور عالمی معیارات پر پورا اترنے کے لئے پرعزم ہے ۔ایسے حالات میں جب ملک تیزی سے بڑھتی ہوئی ہوا بازی کی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے تیار ہو رہا ہے ، سب سے زیادہ ضرورت پائلٹوں کی ہے جو اس ترقی کے راستے کو برقرار رکھنے کا ایک اہم جزو ہے ۔ شہری ہوابازی کی وزارت کی حالیہ رپورٹوں کے مطابق ، ہندوستان میں پائلٹوں کی مانگ میں اگلی دو دہائیوں میں کم از کم پانچ گنا اضافے کا امکان ہے جو موجودہ تعداد کے مقابلے میں کہیں زیادہ ہے ۔ مانگ میں اس اضافے کی وجہ ہندوستان کے شہری ہوا بازی کے شعبے میں مسافروں کی آمد و رفت میں تیزی سے اضافہ اور بیڑے کی توسیع ہے ، جو شہری ہوا بازی کے وزیر جناب کے رام موہن نائیڈو کی طرف سے پیش کردہ مستقبل پر مرکوز اقدامات سے ممکن ہوا ہے ۔
بھارت میں اس وقت 38فلائٹ ٹریننگ آرگنائزیشنز (ایف ٹی اوز) ہیں ۔ ہنر مند پائلٹوں کی بڑھتی ہوئی مانگ کے ساتھ ملک میں ٹرینر ہوائی جہازوں کی تعداد میں متناسب اضافے کے ساتھ ایک بڑا اور عالمی معیار کا فلائنگ ٹریننگ ایکو سسٹم تیار کرنا بہت ضروری ہے ۔ فی الحال ہندوستان میں چھوٹے سول طیاروں کا بازار بڑی حد تک غیر ملکی کمپنیوں کے زیر کنٹرول ہے ، جس میں گھریلو کمپنیوں کی کوئی خاص پکڑ نہیں ہے ۔
مکمل طور پر خود کفیل بننے کے لیے ہمارے ملک کو مقامی سوِل طیاروں کی ترقی کی ضرورت ہے ۔ یہ ملک کی مہارت اور صلاحیتوں کو اجاگر کرے گا ، جس سے ہندوستان کو ایرو اسپیس کل پرزوں کی تیاری کے لیے ایک ترجیحی مقام کے طور پر پیش کیا جائے گا ۔ ابتدائی ڈیزائن سے لے کر حتمی پیداوار تک، ہر مرحلے میں بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کرنے سے اس طرح کی کوششیں ملک کی ہوا بازی کی صنعت کو نمایاں طور پر مضبوط کریں گی ۔
نسبتاً زیادہ بہتر ہَنسا۔3 طیارہ ، جس کا تجارتی نام ہنسا۔3 (نئی نسل) ہے۔ کونسل آف سائنٹیفک اینڈ انڈسٹریل ریسرچ۔نیشنل ایرو اسپیس لیبارٹریز (سی ایس آئی آر۔این اے ایل) کے ذریعہ مقامی طور پر ڈیزائن اور تیار کیا گیا ہے ۔ جدید ترین گلاس کاک پٹ ، کم ایندھن خرچ کرنے والا، روٹاکس 912 آئی ایس سی 3 اسپورٹ انجن اور 620 ناٹیکل میل کی رینج اور سات گھنٹے کی برداشت جیسے بہتر کارکردگی کے میٹرکس کی خصوصیت کے ساتھ ، یہ طیارہ جدید ٹرینر ہوائی جہاز کے معیار کو نئی شکل دیتا ہے ۔ کلیدی سرٹیفکیٹ حاصل کرنے کے بعد ، ہنسا۔3 (این جی) کو اب دن اور رات کے آپریشنز کے لیے سرٹیفکیٹ دیا گیا ہے۔ آئی ایف آر آپریشنز کے لیے اپنی صلاحیتوں کو بڑھانے کے لیے مزید اقدامات کیے گئے ہیں ۔
سی ایس آئی آر۔این اے ایل کا ہنسا۔3 (این جی) ہندوستان کے ہوا بازی کے عزائم کو آگے بڑھانے میں ایک اہم سنگ میل ہے ۔ یہ اس دہائی کے آخر تک ہندوستان کو عالمی ہوا بازی کے مرکز کے طور پر قائم کرنے اور 2047 تک وِکست بھارت کے وسیع تر ہدف کو حاصل کرنے کے عزت مآب وزیر اعظم جناب نریندر مودی کے وژن کے مطابق ہے۔
سی ایس آئی آر۔این اے ایل کا ایک صنعتی شراکت دار کے ساتھ حالیہ تعاون ہنسا۔3 (این جی) طیاروں کی پیداوار میں اضافے کے ساتھ ملکی اور بین الاقوامی دونوں مانگ کو پورا کرنے کا ارادہ رکھتا ہے ۔ بنگلورو میں قائم ہونے والی پیداواری سہولت سالانہ 36 طیاروں کی تیاری شروع کرے گی ، جس میں بڑھتی ہوئی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے 72 یونٹس تک اضافہ کیا جائے گا ۔ ہندوستان کے پہلے مکمل ایئر فریم طیارے کے طور پر ، ہنسا۔3 (این جی) ایک گیم چینجر ہے ، جو فلائنگ کلبوں کو پائلٹوں کی اگلی نسل کو تربیت دینے کے ساتھ ساتھ شوق کی پرواز(ہابی فلائنگ) کے کلچر کو بھی فروغ دیتا ہے ۔
تربیت کے علاوہ ، ہنسا۔3 (این جی) میں نگرانی ، فضائی فوٹو گرافی ، ماحولیاتی نگرانی وغیرہ جیسے کرداروں کے لیے بے پناہ امکانات ہیں ۔ اس کی تعیناتی چھوٹے طیاروں کی تیاری کے ماحولیاتی نظام کی حوصلہ افزائی کرے گی ، مقامی بنیادی ڈھانچے کو فروغ دے گی اور چھوٹے سے درمیانے درجے کے کاروباری اداروں کو ہوا بازی کے سپلائی چین میں حصہ ڈالنے کے قابل بنائے گی ۔
ہنسا۔3 (این جی) عزت مآب وزیر اعظم کے آتم نربھر بھارت کے وژن کو عملی جامہ پہنانے کی سمت میں ہندوستان کی پیش رفت کی علامت ہے ، جس میں ہوا بازی کا شعبہ ملک کی خود انحصاری کی تحریک میں اہم کردار ادا کر رہا ہے ۔ چونکہ ہنسا۔3 (این جی) خود کو ایک کم لاگت والے اور ورسٹائل ٹرینر طیارے کے طور پر پیش کرتا ہے ، اس لیے یہ ایرو اسپیس مینوفیکچرنگ میں عالمی سطح پر مقابلہ کرنے کے لیے ہندوستان کی تیاری کا بھی اشارہ ہے ۔ سی ایس آئی آر۔این اے ایل اور صنعتی شراکت دار کے درمیان تعاون صرف موجودہ ضروریات کو پورا کرنے کے بارے میں نہیں ہے۔ یہ ایک ایسے مستقبل کی تشکیل کے بارے میں ہے جہاں ہندوستان ہوا بازی ، اختراع اور ٹیکنالوجی میں ایک رہنما کے طور پر ابھرے ۔
ہندوستان کی ہوا بازی کی صنعت بے مثال ترقی کے دہانے پر ہے ۔ مضبوط اقدامات ، ہنسا۔3 (این جی) جیسی اختراعی ٹیکنالوجیز اور اسٹیک ہولڈرز کی اجتماعی کوششوں کے ساتھ ، ملک ایک مضبوط اور خود کفیل ایرو اسپیس ماحولیاتی نظام کے لیے اپنی خواہشات کو پورا کرتے ہوئے خود کو ایک عالمی ہوا بازی کے مرکز کے طور پر بلند کرنے کے لیے تیار ہے ۔(بشکریہ،پی آئی بی)
( مضمون نگار،حکومتِ ہند میںوزیر مملکت (آزادانہ چارج)وزارت سائنس و ٹیکنالوجی اور وزارت ارضیاتی سائنس ہیں)