عظمیٰ نیوز سروس
سرینگر +جموں //مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے کہا ہے کہ جموں و کشمیر میں وزیر اعظم نریندر مودی کی پالیسی سے ملی ٹینسی اور علیحدگی پسندی کو ختم کرنے میں کافی پیش رفت ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پچھلے 30سال سے زائد عرصے سے جموں و کشمیر تشدد کے تباہ کن اثرات کا شکار رہا ہے۔ جموں و کشمیر کے تین روزہ دورے کے دوران وزیر داخلہ نے جموں میں دوسرے روز کھٹوعہ میں بین الاقوامی سرحد پر قائم ونے پوسٹ کا معائنہ کیا اور ایک تقریب میں ملی ٹینسی میں مارے گئے پولیس جوانوں کے 9اہل خانہ کو تقرر نامہ سونپے۔
جموں میں مصروفیات
شاہ نے پیر کے روز جموں میں جموں و کشمیر کے مہلوک پولیس اہلکاروں کے اہل خانہ سے ملاقات کی اور ہمدردی کی بنیاد پر 9 نامزد افراد کو تقرری نامہ سونپا۔ مرکزی وزیر داخلہ نے شہید پولیس اہلکاروں کو خراج عقیدت پیش کیا اور ان کے اہل خانہ سے اظہار تشکر کیا۔ وزیر داخلہ نے مہلوک پولیس اہلکاروں کے اہل خانہ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ساڑھے3 دہائیوں سے زیادہ عرصے سے جموں و کشمیر ملی ٹینسی کے تباہ کن اثرات کا شکار ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں اپنے بہادر پولیس اہلکاروں کی قربانی پر فخر ہے، جنہوں نے اپنے ملک، اپنے گھروں اور اپنے مستقبل کی حفاظت کے لیے اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کیا۔ وزیر داخلہ نے کہا کہ پورے ملک کو ان بہادر پولیس اہلکاروں پر فخر ہے جنہوں نے ملک کی حفاظت کے لیے اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کیا۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت میںملی ٹینسی سے نمٹنے اور علیحدگی پسند نظریہ کو ختم کرنے میں اہم پیش رفت ہوئی ہے۔ شاہ نے یہ بھی کہا کہ ہمارا مشن ابھی تک پورا نہیں ہوا ہے، کیونکہ ملی ٹینسی پر قابو پا لیا گیا ہے، لیکن اسے مکمل طور پر ختم نہیں کیا جا سکا ہے۔وزیر داخلہ نے جموں و کشمیر کی حکومت پر زور دیا کہ وہ 12 سالہ یووراج سنگھ، شہید ایس جی سی ٹی جسونت سنگھ کے بیٹے، جوانی (18 سال کی عمر)کو پہنچنے پر ہمدردانہ تقرری کے لیے مثبت اقدامات کرے۔ شاہ نے شری ششی بھوشن ابرول، ڈپٹی مینیجر/ڈیزائنر، اے پی سی او کنسٹرکشن کمپنی، گگن گیر، ضلع گاندربل کے خاندان کے تئیں بھی اپنی تعزیت اور شکریہ ادا کیا۔ آنجہانی شری ششی بھوشن ابرول نے 20 اکتوبر 2024 کو سونمرگ ٹنل کے اہم انفراسٹرکچر پروجیکٹ پر حملے کے دوران ڈیوٹی کے دوران سب سے بڑی قربانی دی۔ وزیر داخلہ نے کہا کہ کوئی بھی الفاظ سوگواروں کے درد کو دور نہیں کر سکتے، لیکن یہ ہمارے گہرے شکرگزار اور حکومت کی جانب سے شہدا کے خاندانوں کے ساتھ غیر متزلزل محبت کے ساتھ غیر متزلزل وابستگی کی علامت ہے۔ شہدا قوم کے شانہ بشانہ کھڑے ہیں۔مرکزی وزیر داخلہ نے سبھی پر زور دیا کہ وہ شہیدوں کے نظریات کی پیروی کریں اور فرض، عزت اور ماں بھارتی سے لازوال محبت رکھیں۔ انہوں نے کہا کہ شہیدوں کی قربانی، ہمت اور عزم ہمیشہ ہمارے دلوں میں نقش رہے گا اور ہمیں ان کے خوابوں کے ہندوستان کی تعمیر کے لیے تحریک دیتا رہے گا۔
سرحدوں کی حفاظت
امت شاہ نے پیر کو کہا کہ حکومت ملک کی سرحدوں کی حفاظت کے لیے ایک الیکٹرانک نگرانی کا نظام تعینات کر رہی ہے اور اس ٹیکنالوجی کا استعمال ملی ٹینٹوں کی جموں و کشمیر میں دراندازی کو روکنے کے لیے زیر زمین سرحد پار سرنگوں کا پتہ لگانے اور انہیں ختم کرنے کے لیے کیا جائے گا۔کٹھوعہ ضلع کے ہیرا نگر سیکٹر میں بین الاقوامی سرحد کے قریب سرحدی چوکی ‘ونے’ کے دورے کے دوران بی ایس ایف کے جوانوں سے خطاب کرتے ہوئے، شاہ نے فورس کے تعاون کی تعریف کی اور مشکل حالات میں اپنے فرائض انجام دینے پر فوجیوں کی تعریف کی۔انہوں نے کہا، “ہم سرحدوں پر الیکٹرانک نگرانی کا نظام تعینات کر رہے ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ سرحد پر تعیناتی کے لیے الیکٹرانک سرویلنس سسٹم کے دو ماڈل تیار کیے گئے ہیں۔ پوری سرحد پر ان کی تنصیب کے بعد، فوجیوں کو ٹیکنالوجی کا استعمال کرتے ہوئے معلومات حاصل کرنا اور دشمن کی کسی بھی کارروائی کا فوری جواب دینا بہت آسان ہو جائے گا۔ شاہ نے یہ بھی بتایا کہ ٹیکنالوجی کا استعمال کرتے ہوئے دراندازی کی نشاندہی کرنے اور سرنگوں کا پتہ لگانے اور تباہ کرنے کے لیے کئی تجربات کیے گئے ہیں۔مرکزی وزیر داخلہ نے کہا کہ چند سالوں میں پورے ہندوستان-پاکستان اور ہندوستان-بنگلہ دیش سرحد پر تعینات سیکورٹی فورسز کو تکنیکی مدد سے پوری طرح لیس کر دیا جائے گا۔ امت شاہ نے کہا کہ فی الحال ٹیکنالوجی سے متعلق 26 سے زیادہ اقدامات کا تجربہ کیا جا رہا ہے، جن میں ڈرون مخالف ٹیکنالوجی، سرنگ کی شناخت کی ٹیکنالوجی، اور الیکٹرانک نگرانی شامل ہیں۔ شاہ نے یقین ظاہر کیا کہ ان ٹیسٹوں کے کچھ نتائج اگلے مارچ تک حاصل کیے جاسکتے ہیں، جس سے فوجیوں کے لیے مکمل طور پر آسانی ہوگی۔