عظمیٰ ویب ڈیسک
سرینگر/انڈین انسٹی ٹیوٹ آف مینجمنٹ (آئی آئی ایم) جموں کے سالانہ کانووکیشن کی تقریب میں 772 طلباء کو ڈگریاں تفویض کی گئیں۔ نیشنل اسٹاک ایکسچینج کے ایم ڈی اور سی ای او آشیش کمار چوہان نے تقریب میں شرکت کی اور فارغ التحصیل طلباء کو مبارکباد دیتے ہوئے زور دیا کہ وہ بھارت کے مسائل کے حل کے لیے روایتی اور جدید دونوں علوم سے استفادہ کریں۔
آئی آئی ایم جموں نے اتوار کو اپنے جگتی کیمپس میں ساتویں اور آٹھویں سالانہ کانووکیشن کی تقاریب کا انعقاد کیا، جس کا افتتاح بورڈ آف گورنرز کے چیئرمین ملند کامبلے نے کیا۔
انسٹی ٹیوٹ کے ترجمان کے مطابق، ڈگری حاصل کرنے والے طلباء میں 499 ایم بی اے پروگرام، 114 ایم بی اے ہاسپٹل ایڈمنسٹریشن و ہیلتھ کیئر مینجمنٹ، 99 انٹیگریٹڈ مینجمنٹ پروگرام، 3 پی ایچ ڈی، 46 ایگزیکٹو ایم بی اے اور 11 ایگزیکٹو ایم بی اے (کارپوریٹ افیئرز و مینجمنٹ) پروگرام کے طلباء شامل تھے۔
چوہان نے انسٹی ٹیوٹ کی تنوع، شمولیت اور قوم سازی میں کردار کی تعریف کی، خاص طور پر جموں و کشمیر کے مخصوص تناظر میںانہوں نے کہا کہ آج کے غیر یقینی عالمی حالات کے باوجود، بھارت کی معاشی و سیاسی استحکام اور عالمی سطح پر بڑھتی ہوئی حیثیت نوجوان گریجویٹس کے لیے مواقع پیدا کرے گی۔
ملند کامبلے نے خطاب کرتے ہوئے بھارت کی اقتصادی ترقی پر روشنی ڈالی، جس کا حجم 2015 میں 2.1 ٹریلین امریکی ڈالر تھا اور 2025 کے اختتام تک 4.3 ٹریلین تک پہنچنے کی توقع ہے۔ انہوں نے ’وکست بھارت‘ مشن کو کامیاب بنانے کے لیے مضبوط مالیاتی نظام اور ٹیکنالوجی کی اہمیت پر زور دیا۔
آئی آئی ایم جموں کے ڈائریکٹر بی ایس سہائے نے ادارے کی تیز رفتار ترقی، تعلیمی وسعت اور اہم کامیابیوں کا ذکر کرتے ہوئے بتایا کہ ادارہ 2016 میں قائم ہوا اور مارچ میں اسے پانچ سال کے لیے بزنس گریجویٹس ایسوسی ایشن کی جانب سے معتبر بین الاقوامی منظوری ملی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ آئی آئی ایم جموں نے خطے میں کاروباری مواقع پیدا کرنے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔ 2022 سے اب تک ادارے نے جموں میں 500 سے زائد نوجوان کاروباری افراد کو تربیت دی اور 18 اسٹارٹ اپس جموں جبکہ 20 اسٹارٹ اپس سری نگر میں انکیوبیٹ کیے ہیں۔
آئی آئی ایم جموں کے سالانہ کانووکیشن میں 772 طلباء کو ڈگریاں تفویض
