بلال فرقانی
سرینگر//اردو زبان کے فروغ اور تحفظ کیلئے کندھے سے کندھا ملانے کو وقت کی ندا قرار دیتے ہوئے سابق جج جسٹس(ر) بشیر کرمانی نے مشورہ دیا کہ یہ زبان ایک عالمگیر زبان ہے اور کی ترویج و ترسیل کیلئے ذہنی شعور کی ضرورت ہے۔ سرینگر میں جموں کشمیر اردو کونسل کی طرف سے منعقدہ عید ملن پروگرام کے دوران انہوں نے کونسل کے ارکان اور منتظمین کو صلاح دی کہ وہ اپنے پروگراموں کو پایہ تکمیل تک پہنچانے کیلئے منصوبہ سازی کریں اور اس کیلئے خاکہ کھینچے۔تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کونسل کے نو منتخب صدر ایڈوکیٹ عبدالرشید ہانجورہ نے یقین دہانی کرائی کہ کونسل کی نو منتخب نظم تمام وسائل کو بروئے کار لاکر اردو زباں کے فروغ و تحفظ کیلئے کام کرے گی۔انہوں نے کہا کہ جو بھی تجاویز سامنے آئیں گی ان پر ایگزیکٹو کونسل میں زیر غور لایا جائے گا اور انہیں تجاویز کی بنیاد پر آئندہ برس کا سرگرمیوں سے متعلق کلینڈر تیار کیا جائے گا۔ایڈوکیٹ ہانجورہ نے چیف الیکش کمشنر ریاض ملک(صدر انجمن اردو صحافت و ایگزیکٹو ایڈیٹر کشمیر عظمیٰ)، الیکشن کمشنرانجینئر جی این وار اور الیکشن کمشنر ڈاکٹر معروف شاہ کو صاف و شفاف الیکشن کروانے پر مبارکباد پیش کی۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کشمیر یونیورسٹی کے ڈاکٹر مشتاق احمد گنائی نے اعلیٰ و ذیلی تعلیمی اداروں کے ساتھ تعاون کر کے اردو زباں کو فروغ دینے کی کاوشوں پر زور دیا جبکہ سابق بیروکریٹ ڈاکٹر حنیف بلخی نے بازاروں،اسکولوں،بستیوں کے بورڈوں کو اردوں میں تیار کرنے اور اخبارات کا مطالعہ کرنے کے علاوہ بچوں اردو زباں کی جانب مائل کرنے کی تجویز دی۔ کشمیر یونیورسٹی کے ہی مدرس ڈاکٹر الطاف انجم نے کونسل کو وادی کے باہر بھی توسیع دینے پر زور دیا جبکہ مفتی محمد سلطان نے عید ملن اور اس کی افادیت پر روشنی ڈالی۔ سابق ناظم تعلیم ڈاکٹر محمد رفیع نے موجو وسائل اور امکانات کو بروائے کار لاکر اردو زباں کی ترویج و ترسیل پر زور دیا جبکہ ریڈیو کشمیر کی سابق ڈائریکٹر رخسانہ جبین نے زمینی سطح پر اردو زباں کو رائج کرنے کی افادیت کو اجاگر کیا۔ صحافی بلال فرقانی نے اردو زباں کے صحافیوں کیلئے ورکشاپوں کے علاوہ اساتذہ کی اصلاح سازی کی تجویز پیش کی۔صحافی ناظم نذیر نے اردو کو درپیش چلینجوں کا ذکر کیا کونسل کے جنرل سیکریٹری جاوید ماٹجی نے کونسل کے اہداف و مقاصد پر روشنی ڈالی۔