Facebook Twitter Youtube
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے
Kashmir Uzma
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے

Kashmir Uzma

Latest Kashmir News | Kashmir Urdu News | Politics, India, International, Opinion

Font ResizerAa
Search
Follow US
صفحہ اول

جموںوکشمیر میں اختیارات کی تقسیم باعث نزاع | عمر اور ایل جی آمنے سامنے | عوامی مینڈیٹ کا احترام کیاجائے،خاموشی کو کمزوری نہ سمجھا جائے:حکمران اتحاد اپنے دائرہ اختیار سے پوری طرح واقف ہوں،تنظیم نو قانون کے اندر کام کیا :ایل جی | اپوزیشن پی ڈی پی اور پی سی کا میٹنگ پر طنز ،حکومت پر ہتھیار ڈالنے کا لگایا الزام

Towseef
Last updated: April 5, 2025 12:43 am
Towseef
Share
12 Min Read
SHARE

عظمیٰ نیوزسروس

سرینگر//جموں و کشمیر میں منتخب حکومت اور لیفٹیننٹ گورنر کے درمیان اس ہفتے جموںوکشمیر ایڈمنسٹریٹیو سروس عہدیداروں کے تبادلوں کو لے کر جھگڑے کے درمیان لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے واضح کیا ہے کہ وہ اپنےحدود کو جانتے ہیں اور جموںوکشمیر تنظیم نو قانون 2019کی خلاف ورزی نہیں کریں گے۔

ایل جی کا موقف

سنہا نے کہا’’میں واضح کرنا چاہتا ہوں کہ پارلیمنٹ نے جموں و کشمیر تنظیم نو ایکٹ 2019 نافذ کیا۔ میں پوری ذمہ داری کے ساتھ کہوں گا کہ میں نے اس ایکٹ سے آگے کچھ نہیں کیا ہے۔ میں اپنے دائرہ کار میں ٹھیک ہوں اور اس سے آگے نہیں بڑھوں گا۔ میں اپنی حدود کو جانتا ہوںاور میں ان کی خلاف ورزی نہیں کروں گا‘‘۔بدھ کے روز، وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے مرکزی وزیر داخلہ کو خط لکھا اورالزام لگایا کہ ایل جی کی طرف سے جاری کردہ ٹرانسفر آرڈر “قانونی حمایت کے بغیر” اور تنظیم نو کے قانون کی خلاف ورزی ہے۔اس کے جواب میں سنہا نے اس بات کا اعادہ کیا کہ انہوں نے کوئی آئینی حدود پار نہیں کی ہیں۔ایل جی نے کہا’’میں اپنے دائرہ اختیار کو جانتا ہوں اور میں اس کی کبھی خلاف ورزی نہیں کروں گا‘‘۔انہوں نے مزید کہا کہ وہ عطا کردہ اختیارات کے دائرہ کار سے باہر کچھ نہیں کریں گے۔

حکمران اتحاد اجلاس

ایل جی سنہا اور عمر عبداللہ کی زیرقیادت حکومت کے درمیان تعطل یکم اپریل کو شروع ہوا جب منوج سنہا نے نچلے درجے کے 48افسران کا تبادلہ کیا، جن میں جموں و کشمیر ایڈمنسٹریٹو سروس سے تعلق رکھنے والے 26سب ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ اور 14ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر شامل تھے۔جموںوکشمیرتنظیم نو کے قانون کے مطابق، جے کے اے ایس افسران کا تبادلہ وزیراعلیٰ اور ان کی وزارتی کونسل کا اختیار ہے، جبکہ پولیس، آئی اے ایس اور آئی ایف ایس لیفٹیننٹ گورنرکے ڈومین ہیں۔لیفٹیننٹ گورنر کے ان فیصلوں سے ناراض نیشنل کانفرنس کی قیادت میں حکمران اتحاد نے سری نگر میں نائب وزیر اعلی سریندر کمار چودھری کی سرکاری رہائش گاہ پر ایک ہنگامی میٹنگ کی۔ میٹنگ کی صدارت وزیراعلیٰ عبداللہ نے کی اور 45دیگر قانون سازوں نے اس میں شرکت کی۔ میٹنگ میں این سی کے صدر فاروق عبداللہ بھی موجود تھے۔حکمراں نیشنل کانفرنس اور اس کے اتحادیوں کی جمعہ کو یہاں تقریباً دو گھنٹے طویل قانون ساز پارٹی میٹنگ میں دو قراردادیں منظور کی گئیں، جن میں سے ایک میں عوام کے مینڈیٹ کا احترام کرنے کی بات کہی گئی ہے۔یہ راج بھون اور چھ ماہ پرانی حکومت کے درمیان بڑھتی ہوئی بے چینی کا پوشیدہ حوالہ ہے۔نیشنل کانفرنس نے کہا کہ وہ حکومت کو “محبت اور احترام” کے ساتھ چلانا چاہتی ہے اور اس کی خاموشی کو اس کی “کمزوری” کے طور پر نہیں سمجھا جانا چاہئے، اور بی جے پی کی زیرقیادت مرکزی حکومت سے درخواست کی کہ “انہیں پشت بہ دیوار نہ کریں” ۔کابینہ کے وزرا، این سی کے تمام ایم ایل ایز، اور چیف وہپ نظام الدین بٹ کی قیادت میں کانگریس کے چار قانون ساز اور نیشنل کانفرنس حکومت کی حمایت کرنے والے آزاد امیدواروں نے بھی میٹنگ میں شرکت کی۔نیشنل کانفرنس قانون ساز پارٹی اور اتحادیوں کی ہنگامی میٹنگ میں وقف ترمیمی بل اور منتخب حکومت کے اختیارات پر “تجاوزات” کی مذمت کے لیے قراردادیں منظور کی گئیں۔ ڈپٹی چیف منسٹر کی رہائش گاہ پر منعقدہ میٹنگ کے بعد نامہ نگاروں سے خطاب کرتے ہوئے این سی ترجمان تنویر صادق نے کہا کہ عمر عبداللہ کی زیر صدارت قانون ساز پارٹی کے اجلاس میں دو اہم قراردادیں منظور کی گئیں۔انہوں نے کہا کہ ہم نے وقف ترمیمی بل کی مذمت کی ہے، یہ اقلیتوں کے خلاف ہے، سب نے ایک آواز میں اس کی مخالفت کی، آج منظور ہونے والی دوسری قرارداد میں، ہم نے کہا ہے کہ جو بھی منتخب حکومت کے مینڈیٹ کو نقصان پہنچاتا ہے وہ عوام اور ان کے مینڈیٹ کی بے عزتی کر رہا ہے۔صادق نے کہا کہ لیفٹیننٹ گورنر اور نئی دہلی کے ساتھ ان کے تال میل کو غلط نہیں سمجھا جانا چاہئے۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ “ہم گورننس میں وقار کو برقرار رکھنے کی کوشش کر رہے ہیں، لیکن اسے سیاسی کمزوری یا سر تسلیم خم کرنے کی علامت کے طور پر نہیں لیا جانا چاہیے”۔کانگریس لیڈر نظام الدین بٹ، جنہوں نے بھی میٹنگ میں شرکت کی، نےصحافیوں کو بتایا کہ طویل اور قلیل مدتی دونوں امور پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔انہوں نے کہا”حکومت میں موجود تمام ایم ایل ایز قائد ایوان کے پیچھے مضبوطی سے کھڑے ہیں، وقف بل اور عوامی مینڈیٹ جیسے حساس معاملات پر، اس بات پر متفقہ اتفاق ہے کہ ان مسائل کو مرکز کے ساتھ بات چیت کے ذریعے حل کیا جانا چاہیے۔”این سی ایم ایل اے بشیر ویری نے کہا کہ کوئی بھی منتخب حکومت کے حقوق کی خلاف ورزی نہیں کر سکتا۔ “جموں و کشمیر کے لوگ اتنے ہی اہم ہیں جتنے کہ ملک کے باقی حصوں کے لوگ ہیں، ہم لوگوں کے حقوق کے لیے لڑتے رہیں گے،” انہوں نے مزید کہا کہ انہوں نے ایل جی انتظامیہ کے حالیہ فیصلوں پر تبادلہ خیال کیا۔

پی ڈی پی کا ردعمل

اجلاس پر ردعمل دیتے ہوئے اپوزیشن نے حکومت پر طنز کیا۔ پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کی صدر اور سابق وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی نے کہا کہ پٹواریوں کے تبادلے پر میٹنگ بلانے کے بجائے ان مسائل پر بات کرنا جن پر لوگوں نے این سی کو ووٹ دیا ہے، لوگوں نے این سی کو دیئے گئے مینڈیٹ کا مذاق اڑایا ہے۔انکاکہناتھا’’بدقسمتی کی بات ہے کہ چھٹے مہینے میں ہونے والی حکومت نے پٹواریوں کے تبادلوں پر میٹنگ بلائی لیکن لوگوں کے مسائل پر بات نہ کر کے ہتھیار ڈال دیے اور بزدلی کا مظاہرہ کیا، حکومت جیلوں میں بند قیدیوں، ملازمین کی برطرفی، دیہاڑی داروں، چھاپوں اور نظربندیوں کے بارے میں نہیں بول رہی ہے‘‘۔انہوں نے کہا کہ کوئی بھی نئی دہلی کے ساتھ تصادم نہیں چاہتا لیکن عمر عبداللہ نے حکومت بنانے کے بعد ہتھیار ڈال دیئے۔محبوبہ کا کہناتھا’’آپ کو مرکزی حکومت سے محاذ آرائی کرنے کو کون کہہ رہا ہے؟ لیکن چیف منسٹر کو اس مسئلہ پر موقف اختیار کرنا چاہئے اور حل طلب کرنا چاہئے۔ عمر عبداللہ کے محکمہ سے ملازمین کو فارغ کردیا گیا، وہ خاموش رہے، جامع مسجد ہر جمعہ کو بند رہتی ہے، لیکن حکومت اس طرح کے مسائل پر بولنے سے ڈرتی ہے‘‘۔پی ڈی پی کے ترجمان اعلیٰ محبوب بیگ نے کہا کہ عمر عبداللہ حکومت کو ریاست کا درجہ دینے کی التجا کرنے کے بجائے حکمرانی کے معاملے میں زیادہ مضبوطی کا مظاہرہ کرنا چاہئے تھا جس کا بی جے پی حکومت نے پارلیمنٹ میں وعدہ کیا ہے۔انکاکہناتھا’’پہلے دن سے، حکومت نے ہتھیار ڈالنے کے اشارے دکھائے۔ اروند کیجریوال کی طرح، عمر عبداللہ کو موقف اختیار کرنا چاہیے تھا، لیکن انہوں نے ہتھیار ڈال دیے۔ انہوں نے ان مسائل کے بارے میں بات کرنا چھوڑ دی جن کا لوگ مطالبہ کر رہے ہیں اور ریاست کا درجہ دینے کی التجا کرنے لگے، جس کا وعدہ وزیر اعظم اور وزیر داخلہ نے پارلیمنٹ میں کیا ہے۔ وزیر اعلیٰ کو اس کے لیے التجا کرنے کی بجائے ایک مخصوص ٹائم لائن کا مطالبہ کرنا چاہیے‘‘۔محبوب بیگ نے کہا ’’حکومت لوگوں کے لیے کیا کردار ادا کرتی ہے؟ جب ایل جی آپ کو اپنا اختیار دکھا رہا ہے، تو کیا اس کا مطلب یہ ہے کہ بطور یوٹی سی ایم آپ ہتھیار ڈال دیں گے اور جب تک ہم یوٹی ہیں صرف تنخواہ لیں گے؟‘‘۔ بیگ نے کہا کہ عمر عبداللہ کو کجریوال کی طرح اپنی حکومت پر زور دینا چاہیے۔انکاکہناتھا’’ہم یہ نہیں کہہ رہے ہیں کہ وہ محاذ آرائی شروع کرتا ہے، لیکن اسے اپنے آپ پر زور دینا چاہیے، کیونکہ لوگوں نے اسے مضبوط مینڈیٹ دیا ہے‘‘۔

پیپلز کانفرنس

پیپلز کانفرنس کے صدر اور ہندواڑہ سے رکن قانون ساز سجاد غنی لون نے میٹنگ کا مذاق اڑاتے ہوئے کہا کہ حکمران اتحاد، جس نے میٹنگ بلائی تھی،نے موجودہ پے سکیل پر کام کرنے کے پختہ عزم کے ساتھ میٹنگ ختم کی۔

بی جے پی

لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا کے ذریعہ 48افسران کے تبادلے کا دفاع کرتے ہوئے اپوزیشن لیڈر اور سینئر بی جے پی لیڈر سنیل شرما نے نیشنل کانفرنس حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ لیفٹیننٹ گورنر نے اپنے دائرہ اختیار میں کام کیا ہے۔ یہ تبادلے معمول کے مطابق اور قانون کے مطابق ہیں۔ جموں میں ایک پریس کانفرنس کے دوران بی سنیل شرما نے کہا کہ جموں کشمیر کے تنظیم نو ایکٹ کے تحت امن و امان سے متعلق تمام تبادلے لیفٹیننٹ گورنر کے دائرہ اختیار میں آتے ہیں۔انہوںنے کہا ’’ اس نے اپنے دائرہ اختیار میں کام کیا ہے۔ یہ تبادلے معمول کے مطابق اور قانون کے مطابق ہیں ۔ ‘‘ نیشنل کانفرنس پر کئی دہائیوں سے جموں و کشمیر کو اپنی ذاتی ملکیت کے طور پر برتاؤ کرنے کا الزام لگاتے ہوئے شرما نے کہا کہ حکمران جماعت یہ تسلیم کرنے میں ناکام رہی ہے کہ وہ دور ختم ہو گیا ہے اور جموں و کشمیر اب پڈوچیری اور دہلی کی طرح ایک مرکز کے زیر انتظام علاقہ ہے، اور اس کے مطابق حکومت کر رہی ہے ۔ عمر عبداللہ کی زیر قیادت منتخب حکومت اپنی حکمرانی کے چھٹے مہینے میں ہے اور بزنس رولز کا انتظار کر رہی ہے جو اس کے اختیارات کا تعین کرے گی۔ عمر نے وزیر داخلہ امیت شاہ سے چار بار ملاقات کرکے نئی دہلی میں بی جے پی کی زیرقیادت حکومت کے ساتھ دوستی ظاہر کی ہے اور وزیراعلیٰ بننے کے بعد اپنی پہلی ملاقات میں وزیر اعظم نریندر مودی اور وزیر داخلہ کو کشمیری شال بھی تحفے میں دئے۔ ایل جی سنہا کے ساتھ عمر کی صرف چند ہی ملاقاتیں ہوئی ہیں لیکن چند سرکاری تقریبات میں دونوںنے اکٹھے شرکت کی۔

Share This Article
Facebook Twitter Whatsapp Whatsapp Copy Link Print
بارہمولہ میں اپنی پارٹی کا ورکرز کنونشن،جموں کشمیر کے لوگوں کے ساتھ بات چیت شروع کی جائے: غلام حسن میر
تازہ ترین
رام بن اور بانہال میں دو الگ الگ سڑک حادثات، ایک ازجان ، پانچ زخمی
تازہ ترین
کولگام میں آدھی رات کو بھیڑ بکریوں کی بڑی چوری، 136 بھیڑیں غائب
تازہ ترین
اردو کسی مذہب کی علامت نہیں بلکہ جموں و کشمیر کے تشخص کی دھڑکتی نبض ہے: وحید پرہ
تازہ ترین

Related

تازہ ترینصفحہ اولگوشہ اطفال

ڈوڈہ کے بھرت علاقہ میں دلخراش سڑک حادثہ ،5افراد لقمہ اجل،17زخمی

July 15, 2025
صفحہ اول

سرکار نے توڑا سرکاری حصار وزیرا علیٰ دیوار پھلانگ کر مزار شہدا احاطے میں داخل، گلباری اورخراج عقیدت پیش

July 14, 2025
صفحہ اول

پابندی کل تھی، آج کیوں روکا گیا؟:وزیر اعلیٰ

July 14, 2025
صفحہ اول

الطاف بخاری کی ایل جی سے ملاقات جامع فصل انشورنس سکیم کے نفاذ پر زور

July 14, 2025

ملک و جہان کی خبروں سے رہیں اپڈیٹ

نیوز لیڑ ای میل پر پائیں

پالیسی

  • ڈیٹا پالیسی
  • پرائیویسی پالیسی
  • استعمال کرنے کی شرائط
  • ڈیٹا پالیسی
  • پرائیویسی پالیسی
  • استعمال کرنے کی شرائط

سیکشن.

  • اداریہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • تعلیم و ثقافت
  • اداریہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • تعلیم و ثقافت

مزید جانیں

  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ
  • فیڈ بیک
  • اشتہارات
  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ
  • فیڈ بیک
  • اشتہارات
Facebook

Facebook

Twitter

Twitter

Youtube

YouTube

Instagram

Instagram

روزنامہ کشمیر عظمیٰ کی  ویب سائٹ  خبروں اور حالات حاضرہ کے حوالے سے جموں وکشمیر کی  اردو زبان کی سب سے بڑی نیوز ویب سائٹ ہے۔ .. مزید جانیں

© GK Communications Pvt. Ltd.. All Rights Reserved.
Welcome Back!

Sign in to your account

Username or Email Address
Password

Lost your password?