اقوام متحدہ/یو این آئی / اقوام متحدہ کے انسانی ہمدردی کے کارکنوں کا کہنا ہے کہ دو ہفتے قبل سے غزہ کے تقریباً 280,000 لوگ بے گھر ہو چکے ہیں۔اقوام متحدہ کے دفتر برائے رابطہ برائے انسانی امور (او سی ایچ اے ) نے جمعے کو کہا کہ اسرائیل کی جانب سے نقل مکانی کے مزید احکامات جاری کیے گئے ہیں، جس سے لوگوں کو حفاظت کی تلاش میں دوبارہ نقل مکانی پر مجبور ہونا پڑا ہے ۔ “لوگوں کی بڑھتی ہوئی تعداد پناہ گزین کیمپوں میں پہنچ رہی ہے ، جو پہلے سے زیادہ بھیڑ بھرے ہوئے ہیں۔ پسو اور مائیٹس کے انفیکشن کی اطلاعات ہیں، جس سے جلد پر خارش اور دیگر صحت کے مسائل پیدا ہو رہے ہیں۔دفتر نے کہا کہ امدادی رکاوٹ غزہ میں صفائی کی صورتحال کو بہتر بنانے کے لیے درکار مواد کی کمی کا باعث بن رہی ہے ، جس سے اس مسئلے کو حل کرنا مشکل ہو رہا ہے ۔او سی ایچ اے نے کہا کہ اقوام متحدہ اور اس کے انسانی ہمدردی کے شراکت دار آبادی کی انتہائی ضروری ضروریات کا جواب دیتے رہیں گے جیسا کہ حالات اجازت دیتے ہیں۔ تمام انسانی امداد اور ضروری سامان کے داخلے پر ایک ماہ سے جاری ناکہ بندی نے آبادی کو بنیادی ضروریات سے محروم کر دیا ہے ۔ غزہ کے اندر خوراک کی امداد تیزی سے ختم ہو رہی ہے ۔دفتر نے کہا کہ فوڈ سیکیورٹی پارٹنرز اب تک روزانہ 900,000 سے زیادہ گرم کھانا فراہم کرنے میں کامیاب رہے ہیں۔او سی ایچ اے نے غزہ میں کارگو اور انسانی امداد کے لیے کراسنگ کو فوری طور پر دوبارہ کھولنے پر زور دیا۔