زاہد بشیر
گول//گْنڈی دھرم بلاک میں والدین کو اپنے بچوں کے لیے پیدائش سرٹیفکیٹ حاصل کرنے میں شدید مشکلات کا سامنا ہے، جو کہ اسکول میں داخلے کے لیے ایک اہم دستاویز ہے۔ اس مسئلے کی وجہ سے آئے روز عام لوگ شدید مایوسی کا شکار ہوئے ہیں ۔ مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ آفیسران کی غیر موجودگی کی وجہ سے عام غریب لوگوں کو در درکی ٹھوکریں کھانی پڑتی ہیں۔اس بڑھتی ہوئی پریشانی کی طرف توجہ مبذول کروانے کے لیے، گْنڈی دھرم کے رہائشی محمد یاسین نے اکیلے احتجاج کیا تاکہ والدین کو درپیش مشکلات کو اجاگر کیا جا سکے۔ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا، “ہمیں پیدائش سرٹیفکیٹ حاصل کرنے میں بہت پریشانیاں ہو رہی ہیں۔ یہ عمل غیر ضروری طور پر پیچیدہ بنا دیا گیا ہے، اور ہمیں بار بار سرکاری دفاتر کے چکر لگانے پڑتے ہیں، مگر کوئی واضح حل نہیں ملتا۔ اس کی وجہ سے اسکول میں داخلے میں تاخیر ہو رہی ہے اور والدین کو غیر ضروری دباؤ کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔”اگرچہ احتجاج میں یاسین اکیلے تھے، مگر ان کے خدشات علاقے کے کئی والدین کی ترجمانی کر رہے ہیں۔ دیگر والدین نے بھی یہی شکایات بیان کی ہیں کہ انہیں ایک دفتر سے دوسرے دفتر بھیجا جاتا ہے، مگر کوئی واضح رہنمائی فراہم نہیں کی جاتی۔ کچھ والدین نے یہ بھی بتایا کہ افسران اضافی دستاویزات طلب کرتے ہیں، جس سے یہ عمل مزید مشکل ہو جاتا ہے۔والدین حکام سے مطالبہ کر رہے ہیں کہ پیدائش سرٹیفکیٹ کے اجرائی کے عمل کو آسان اور شفاف بنایا جائے۔ انہوں نے حکومت سے اپیل کی ہے کہ فوری طور پر اقدامات کیے جائیں تاکہ بچوں کو تعلیمی مواقع میں غیر ضروری رکاوٹوں کا سامنا نہ کرنا پڑے۔مقامی رہائشی اب اعلیٰ حکام سے درخواست کر رہے ہیں کہ وہ مداخلت کریں اور اس عمل کو آسان بنائیں تاکہ ہر بچے کو تعلیم حاصل کرنے کا مساوی موقع مل سکے۔