Facebook Twitter Youtube
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے
Kashmir Uzma
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے

Kashmir Uzma

Latest Kashmir News | Kashmir Urdu News | Politics, India, International, Opinion

Font ResizerAa
Search
Follow US
مضامین

والدین اور بچوں کے درمیان بڑھتے فاصلے؟ حال و احوال

Towseef
Last updated: April 2, 2025 10:44 pm
Towseef
Share
4 Min Read
SHARE

مختار احمد قریشی

عصرِ حاضرہ میں والدین اور بچوں کے درمیان فاصلے میں اضافہ ایک سنگین سماجی مسئلہ بنتا جا رہا ہے۔ تیز رفتار زندگی، ٹیکنالوجی کے بے تحاشا استعمال اور روایتی خاندانی اقدار کی کمزوری نے والدین اور اولاد کے درمیان ایک غیر محسوس دیوار کھڑی کر دی ہے۔ پہلے کے زمانے میں والدین بچوں کی زندگی کا مرکز ہوتے تھے، مگر آج کے دور میں موبائل فون، سوشل میڈیا اور دیگر ڈیجیٹل مصروفیات نے بچوں کو والدین سے دور کر دیا ہے۔ والدین بھی اپنی مصروفیات، روزگار کی دوڑ اور معاشی پریشانیوں میں اس قدر الجھے ہوئے ہیں کہ وہ بچوں کی جذباتی اور نفسیاتی ضروریات کو پورا نہیں کر پاتے۔ نتیجتاً والدین اور بچوں کے درمیان وہ محبت اور اعتماد کا رشتہ کمزور پڑ رہا ہے جو کبھی خاندان کی بنیاد سمجھا جاتا تھا۔اس خلیج کی ایک بڑی وجہ والدین کی مصروفیت اور بچوں کی بدلتی ہوئی ترجیحات ہیں۔ آج کے بچے اپنی خوشیاں اور تسکین والدین کے ساتھ وقت گزارنے کے بجائے موبائل گیمز، سوشل میڈیا اور آن لائن تفریح میں ڈھونڈتے ہیں۔ والدین بھی بعض اوقات بچوں کے مسائل کو سمجھنے کے بجائے انہیں نظر انداز کر دیتے ہیں، جس کی وجہ سے بچے اپنی پریشانیوں اور احساسات کو والدین سے شیئر کرنے کے بجائے دوستوں یا اجنبی آن لائن کمیونٹیز میں پناہ لیتے ہیں، کچھ والدین اپنی اولاد پر غیر ضروری دباؤ ڈال کر انہیں تعلیم، کیریئر یا سماجی توقعات کے بوجھ تلے دبا دیتے ہیں، جس سے بچے والدین سے مزید دور ہو جاتے ہیں، وہ جذباتی اور ذہنی طور پر الگ تھلگ محسوس کرتے ہیں، جس کے نتیجے میں والدین سے قربت مزید کم ہو جاتی ہے۔اس بڑھتے ہوئے فاصلے کو کم کرنے کے لیے والدین کو بچوں کی زندگی میں زیادہ فعال کردار ادا کرنا ہوگا۔ بچوں کے ساتھ کوالٹی ٹائم گزارنا، ان کے مسائل کو سنجیدگی سے لینا اور ان کی دلچسپیوں میں حصہ لینا اس خلا کو پُر کرنے میں مددگار ثابت ہو سکتا ہے۔ والدین کو چاہیے کہ وہ ٹیکنالوجی کے مثبت اور منفی اثرات کو سمجھیں اور اپنے بچوں کو اعتدال میں رہ کر اس کا استعمال سکھائیں۔ اسی طرح، بچوں کو بھی یہ احساس ہونا چاہیے کہ والدین کی محبت بے غرض ہوتی ہے اور ان کے تجربات اور نصیحتیں ہمیشہ ان کے فائدے کے لیے ہوتی ہیں۔ اگر دونوں طرف سے تعلقات میں کھراپن، محبت اور اعتماد بحال ہو جائے تو والدین اور بچوں کے درمیان فاصلہ کم ہو سکتا ہے اور خاندان کا بندھن مضبوط ہو سکتا ہے۔

بچوں اور والدین کے درمیان بڑھتے فاصلے کی ایک اور بڑی وجہ روایتی خاندانی نظام کا زوال ہے۔ پہلے کے زمانے میں مشترکہ خاندانی نظام بچوں کو دادا، دادی، چچا، پھوپھی جیسے بزرگوں کی صحبت فراہم کرتا تھا جو نہ صرف ان کی تربیت میں اہم کردار ادا کرتے تھے بلکہ والدین اور بچوں کے درمیان ایک متوازن رشتہ بھی قائم رکھتے تھے۔ تاہم آج کے دور میں نیوکلیئر فیملی سسٹم کے فروغ نے بچوں کو محدود ماحول میں پروان چڑھنے پر مجبور کر دیا ہے، جہاں والدین کی مصروفیات انہیں بچوں سے مزید دور کر دیتی ہیں۔ اس کے نتیجے میں بچوں کو وہ جذباتی سہارا اور رہنمائی نہیں مل پاتی جو انہیں ایک متوازن شخصیت بنانے کے لیے درکار ہوتی ہے۔ اگر والدین خاندانی نظام کی اہمیت کو سمجھیں اور بچوں کو بزرگوں کے قریب رکھیں تو اس خلا کو کسی حد تک پُر کیا جا سکتا ہے۔(جاری)

(رابطہ۔8082403001)
[email protected]

Share This Article
Facebook Twitter Whatsapp Whatsapp Copy Link Print
۔ ₹ 2.39کروڑ ملازمت گھوٹالے میںجائیداد قرق | وصول شدہ ₹ 75لاکھ روپے 17متاثرین میں تقسیم
جموں
’درخت بچاؤ، پانی بچاؤ‘مشن پر نیپال کا سائیکلسٹ امرناتھ یاترا میں شامل ہونے کی اجازت نہ مل سکی ،اگلے سال شامل ہونے کا عزم
خطہ چناب
یاترا قافلے میں شامل کار حادثے کا شکار، ڈرائیور سمیت 5افراد زخمی
خطہ چناب
قومی شاہراہ پر امرناتھ یاترا اور دیگر ٹریفک بلا خلل جاری
خطہ چناب

Related

کالممضامین

! دُنیا میںحقائق کو مٹانے کا بڑھتا ہوا رُجحان دنیائے عالم

July 9, 2025
کالممضامین

وادیٔ کشمیر میں امرناتھ یاترا کی دائمی روح| جہاں ایشورتاپہاڑوں سے کلام کرتی ہے آستھا و عقیدت

July 9, 2025
کالممضامین

! موسمیاتی تبدیلیوں سے معاشیات کا نقصان

July 9, 2025
کالممضامین

دیہی جموں و کشمیر میں راستے کا حق | آسانی کے قوانین کی زوال پذیر صورت حال معلومات

July 9, 2025

ملک و جہان کی خبروں سے رہیں اپڈیٹ

نیوز لیڑ ای میل پر پائیں

پالیسی

  • ڈیٹا پالیسی
  • پرائیویسی پالیسی
  • استعمال کرنے کی شرائط
  • ڈیٹا پالیسی
  • پرائیویسی پالیسی
  • استعمال کرنے کی شرائط

سیکشن.

  • اداریہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • تعلیم و ثقافت
  • اداریہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • تعلیم و ثقافت

مزید جانیں

  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ
  • فیڈ بیک
  • اشتہارات
  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ
  • فیڈ بیک
  • اشتہارات
Facebook

Facebook

Twitter

Twitter

Youtube

YouTube

Instagram

Instagram

روزنامہ کشمیر عظمیٰ کی  ویب سائٹ  خبروں اور حالات حاضرہ کے حوالے سے جموں وکشمیر کی  اردو زبان کی سب سے بڑی نیوز ویب سائٹ ہے۔ .. مزید جانیں

© GK Communications Pvt. Ltd.. All Rights Reserved.
Welcome Back!

Sign in to your account

Username or Email Address
Password

Lost your password?