حسین محتشم
پونچھ+راجوری // عیدالفطر کی آمد کے ساتھ ہی پونچھ، راجوری، منجاکوٹ، تھنہ منڈی، نوشہرہ، کالاکوٹ، کوٹرنکہ اور مینڈھر کے بازاروں میں غیر معمولی گہماگہمی دیکھی جا رہی ہے۔ ہفتے کے روز مختلف بازاروں میں عوام کا جم غفیر نظر آیا، جو اشیائے خورد و نوش، کپڑوں اور دیگر ضروری سامان کی خریداری میں مصروف رہا۔ بازاروں میں رونق کی واپسی نے عید کی خوشیوں کو مزید دوبالا کر دیا ہے۔پونچھ شہر خاص میں بیکری، ریڈی میڈ ملبوسات، مرغ و گوشت، مٹھائی اور دودھ دہی کی دکانوں پر لوگوں کی بھیڑ جمع رہی، جہاں خریدار اپنی پسندیدہ اشیاء خریدنے میں مصروف نظر آئے۔ بیکری اور مٹھائی کی دکانوں پر خاص طور پر رش زیادہ دیکھا گیا، جہاں لوگ اپنی باری کے انتظار میں قطاروں میں کھڑے تھے۔ اسی طرح سبزی، پھل، کرایانہ اور دودھ کے مصنوعات بشمول پنیر کی خریداری میں بھی عوام خاصی دلچسپی لے رہے ہیں۔راجوری، منجاکوٹ، تھنہ منڈی، نوشہرہ، کالاکوٹ، کوٹرنکہ اور مینڈھر میں بھی بازاروں میں غیر معمولی چہل پہل دیکھی گئی۔ ان علاقوں میں بھی لوگ بڑی تعداد میں عید کے لئے خصوصی اشیاء خرید رہے ہیں۔ ریڈی میڈ گارمنٹس، جوتے، خوشبو، چوڑیاں اور دیگر عید سے متعلقہ اشیاء کی خریداری عروج پر ہے۔ کئی بازاروں میں خریداروں کی طویل قطاریں دیکھی گئیں جو عید کی تیاریوں میں مصروف تھے۔عوامی شکایات کے مطابق، جیسے جیسے عید قریب آ رہی ہے، بازاروں میں مہنگائی بھی اپنے عروج پر پہنچ چکی ہے۔ مٹن، چکن، پھل، سبزیاں اور بیکری مصنوعات کی قیمتیں آسمان سے باتیں کر رہی ہیں، جس کی وجہ سے متوسط اور غریب طبقے کے لئے عید کی خریداری کرنا مشکل ہو گیا ہے۔صارفین کا کہنا ہے کہ بیکری اور گوشت فروش دکاندار اپنی من مانی قیمتیں وصول کر رہے ہیں اور انتظامیہ کی جانب سے قیمتوں کو کنٹرول کرنے کے لیے خاطر خواہ اقدامات نظر نہیں آ رہے۔ کئی علاقوں میں شہریوں نے متعلقہ حکام سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ گراں فروشوں کے خلاف سخت کارروائی عمل میں لائیں تاکہ عوام کو ریلیف مل سکے۔انتظامیہ کی جانب سے دعویٰ کیا گیا ہے کہ بازاروں میں اشیائے ضروریہ کی قیمتوں پر قابو پانے کے لئے ٹیمیں تشکیل دی گئی ہیں جو مختلف مارکیٹوں میں گشت کر رہی ہیں۔ تاہم، عوامی سطح پر ان اقدامات کے مؤثر ہونے پر سوالات اٹھائے جا رہے ہیں، کیونکہ گراں فروشی کا سلسلہ بدستور جاری ہے۔اس تمام تر صورتحال کے باوجود، بازاروں میں رش اور عوام کی دلچسپی یہ ظاہر کر رہی ہے کہ عیدالفطر کے لیے جوش و خروش اپنے عروج پر ہے۔ ہر طرف چہل پہل اور رونق ہے، بچے اور بڑے سبھی عید کے لیے خریداری میں مصروف ہیں۔ دکانوں پر رنگ برنگی روشنیوں اور آرائش نے ماحول کو مزید خوشگوار بنا دیا ہے۔عیدالفطر کی خوشیوں کو دوبالا کرنے کے لیے لوگ نہ صرف اپنے لیے بلکہ اپنے پیاروں کے لیے بھی تحائف خرید رہے ہیں۔ بازاروں میں خواتین اور بچوں کا جوش و خروش دیدنی ہے، جو چوڑیاں، مہندی، جوتے اور دیگر اشیاء کی خریداری میں مصروف نظر آ رہے ہیں۔عیدالفطر کی آمد کے ساتھ ہی پونچھ، راجوری، منجاکوٹ، تھنہ منڈی، نوشہرہ، کالاکوٹ، کوٹرنکہ اور مینڈھر کے بازاروں میں جوش و خروش کی لہر دوڑ گئی ہے۔ عوام کی بڑی تعداد خریداری میں مصروف ہے، تاہم مہنگائی نے کئی شہریوں کی پریشانیوں میں اضافہ کر دیا ہے۔ انتظامیہ کو چاہیے کہ وہ گراں فروشی پر قابو پانے کے لیے مزید مؤثر اقدامات کرے تاکہ عوام عید کی خوشیوں کو بغیر کسی مالی پریشانی کے مناسکیں۔