عظمیٰ نیوزسروس
جموں//کانگریس پارٹی نے ہفتہ کو ملی ٹینسی اور پاکستان کے خلاف شہر کے پنج تیرتھی سے پریڈ چوک تک ایک زبردست احتجاجی مارچ نکالا اور جموں خطے میں بڑھتی ہوئی ملی ٹینسی کو روکنے میں ناکامی پر امیت شاہ کا پتلا جلایا۔یہ احتجاج جموں و کشمیر کی ریاستی حیثیت کی بحالی میں تاخیر کے خلاف بھی تھا۔ احتجاجی مارچ کے بعد مظاہرین نے وزیر داخلہ امیت شاہ کا پتلا بھی جلایا اور ملی ٹینسی کے خلاف اپنا غصہ اور بدامنی کو فروغ دینے میں پاکستان کے کردار کے خلاف پاکستان کے خلاف نعرے لگائے۔ورکنگ پریزیڈنٹ پی سی سی تارا چند اور رمن بھلا، سابق وزیر یوگیش ساہنی اور ڈی سی سی صدر جموں (یو) منموہن سنگھ کے علاوہ اے آئی سی سی کے سکریٹری نیرج کندن، ترجمان اعلیٰ رویندر شرما، آئی/سی ہیڈکوارٹر وید مہاجن، کانتا بھان ٹی ایس ٹونی، شرما اور شرما کے دیگر سینئر لیڈروں نے بھی شرکت کی۔احتجاج کے دوران خطاب کرتے ہوئےتارا چند نے ملی ٹینٹ حملوں کی شدید مذمت کی اور سیکورٹی اہلکاروں کی جانوں کے ضیاع پر گہرے دکھ کا اظہار کیا۔ انہوں نے مرکزی حکومت کو خطے میں امن برقرار رکھنے میں ناکامی پر تنقید کا نشانہ بنایا اور مزید واقعات کو روکنے کے لیے فوری کارروائی کا مطالبہ کیا۔انکاکہناتھا “جموں و کشمیر کے لوگوں نے کافی نقصان اٹھایا ہے۔ ہم اپنے حقوق اور وقار کو یقینی بنانے کے لیے آئینی ضمانتوں کے ساتھ مکمل ریاست کا مطالبہ کرتے ہیں‘‘۔انہوںنے کہا کہ موجودہ انتظامیہ اپنے لوگوں کو تحفظ فراہم کرنے میں ناکام رہی ہے، اور یہ ناقابل قبول ہے۔انہوںنے مزید کہا’’ریاست کی بحالی اعتماد کی تعمیر نو اور ہمارے شہریوں کے جمہوری حقوق کو یقینی بنانے کی طرف پہلا قدم ہے‘‘۔رمن بھلا نے سیکورٹی کی بگڑتی ہوئی صورتحال پر روشنی ڈالی اور جموں و کشمیر میں بڑھتی ہوئی ملی ٹینسی کی سرگرمیوں کے لیے مرکز حکومت کو جوابدہ ٹھہرایا۔ بی جے پی حکومت ملی ٹینسی قابو پانے میں ناکام رہی ہے۔انہوں نے زور دے کر کہا کہ ریاست کی بحالی ہمارا بنیادی حق ہے اور اس کے حصول تک ہم اپنی جدوجہد جاری رکھیں گے۔یوگیش سا ہنی نے کہا کہ ہمارا مطالبہ واضح ہے کہ مکمل حقوق کے ساتھ ریاست کا درجہ بحال کیا جائے، ملی ٹینسی کو مؤثر طریقے سے کنٹرول کیا جائے، اور ہمارے بے روزگار نوجوانوں کو ملازمتیں فراہم کی جائیں۔