محمد تسکین
بانہال // رام بن بائی پاس کے مسافر ٹریفک کو قصبہ رام بن کی پرانی شاہراہ سے موڑنے سے عام لوگوں کو درپیش مشکلات کے خلاف کانگریس لیڈر اور سابق قومی صدر یوتھ کانگریس ایڈوکیٹ فیروز احمد خان نے رام بن میں دھرنا دیکر احتجاجی مظاہرے کئے ۔ جمعہ کی صبح سینکڑوں لوگوں کی حمایت سے کانگریس لیڈر فیروز احمد خان نے پہلے سے ہی طے شدہ پروگرام کے مطابق انتظامیہ کے خلاف اپنا احتجاج درج کیا ۔ احتجاجی مظاہرے کی وجہ سے ٹریفک کی نقل وحرکت بھی کچھ وقت کیلئے متاثر رہی ۔ رام بن کے مسجد چوک علاقے میں جمع احتجاجی مظاین انتظامیہ کی طرف سے قصبہ رام بن کے مختلف مقامات پر شدید ٹریفک جامنگ سے ہزاروں لوگوں اور دکانداروں کو پیش آرہی مشکلات کو فوری حل کرنے کی اپیل کر رہے تھے۔ حالات کو نزاکت کو بھانپتے ہوئے ضلع انتظامیہ نے ان کی بات مان لی اور عید تک ٹریفک کو رام بن ۔ میترا کی سابقہ قومی شاہراہ سے روک لگانے پر عملدرآمد کیا گیا جس سے جموں سرینگر قومی شاہراہ کے اُن ہزاروں مسافر گاڑی والوں نے بھی راحت کی سانس لی ہوگی جنہیں مہاڑ کے مقام جموں سرینگر قومی شاہراہ پر یکطرفہ سڑک کی وجہ سے قصبہ را م بن کی سڑک سے گزرنے کے عوض پچاس روپئے کی رقم میونسپل کمیٹی کی طرف سے وصولی جا رہی تھی ۔کشمیر عظمیٰ سے بات کرتے ہوئے فیروز احمد خان نے کہا کہ دونوں طرف کے دوطرفہ مسافر ٹریفک کو رام بن ۔ میتراہ۔ کرول کی سابقہ شاہراہ سے چھوڑنے کی وجہ سے رام بن اور میترا کے اطراف و مضافات کی ہزاروں کی آبادی کا جینا محال ہوگیا تھا اور دریائے چناب پر کمزور نوعیت والے یکطرفہ جولابرج کے آرپار رام بن ، باولی بازار ، مسجد چوک اور میترا تک ٹریفک جام کا لامتناہی سلسلہ چل نکلا تھا اور مریضوں، سکول و کالج جانے والے بچوں ، سرکاری ملازموں اور عام لوگوں کو ناقابل بیان مشکلات کا سامنا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ میتراہ رام بن کی سابقہ شاہراہ سے ہزاروں مسافر گاڑیوں روزانہ چھوڑی جارہی ہیں اور میونسپل حکام فی گاڑی سے پچاس روپئے کی رقم ٹاؤن انٹری فیس کے نام وصول رہی ہے ۔ انہوں نے جمع کی گئی کروڑوں روپئے کی اس رقم کا حساب سامنے لانے کا مطالبہ کیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ بعد میں اے سی آر رام بن کی قیادت میں ضلع انتظامیہ اور پولیس حکام وہاں پہنچے اور انہوں نے فی الحال عید تک ٹریفک کو قصبہ رام بن سے نہ چھوڑنے کا اعلان کیا ہے اور اس پر عمل بھی کیا گیا ۔ انہوں نے کہا کہ انہیں ضلع انتظامیہ کے حکام سے سے معلوم ہوا کہ رام بن ۔ میتراہ قصبہ کی سابقہ شاہراہ کو نیشنل ہائے وے اتھارٹی آف انڈیا کے زیر انتظام دیا گیا ہے اور ان کا پروجیکٹ منیجر یا کوئی بھی نمائندہ اس میٹنگ میں شامل نہیں تھا تاکہ ان سے اس مسئلے کے مستقیل اور پائیدار حل پر یقین دہانی لی جاتی۔ انہوں نے کہا کہ اگر اس مسئلے کا مستقبل حل نہ نکالاگیا تو وہ لوگوں کے ساتھ سڑکوں پر نکل آئینگے ۔