عظمیٰ نیوز سروس
ینگون //میانمار میں تباہ کن زلزلے نے تباہی مچادی، زلزلے جھٹکے تھائی لینڈ، بنگلہ دیش، بھارت، لاؤس اور چین میں بھی محسوس کیے گئے، میانمار اور بینکاک میں عمارتیں گرنے سے 23 اموات کی تصدیق ہوگئی ، بینکاک میں زیر تعمیر عمارت گرنے سے 81 مزدور ملبے تلے دب گئے، زلزلے کے بعد شدید آفٹر شاکس سلسلہ بھی جاری ہے۔ زلزلے کا مرکز میانمار کا شہر سیگناگ میں 10 کلومیٹر زیر زمین تھا، زلزلے کے بعد 6.4 شدت کا آفٹر شاک بھی آیا جبکہ وقفے وقفے سے آفٹر شاکس کا سلسلہ جاری ہے۔زلزلے کے جھٹکے تھائی لینڈ، بنگلہ دیش، بھارت، لاؤس اور چین میں بھی محسوس کیے گئے ہیں، زلزلے کے باعث خوفزدہ شہری گھروں سے باہر نکل آئے، بنگلہ دیش، بھارت، لاؤس اور چین میں بھی زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے۔خبر رساں ادارے ’رائٹرز‘ کے مطابق میانمار میں زلزلے کے نتیجے میں 20 اموات کی تصدیق ہوچکی ہے جبکہ سیکڑوں اموات کا خدشہ ہے۔طاقتور زلزلے کے بعد تھائی لینڈ کے دارالحکومت بینکاک میں افراتفری پھیل گئی، زیر تعمیر عمارت گرنے سے 81 مزدور ملبے تلے دب گئے جبکہ 3 افراد لقمہ اجل بنے۔بنکاک میں عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ لوگ خوف و ہراس کے عالم میں سڑکوں پر نکل آئے جن میں سے زیادہ تر ہوٹل کے مہمان تھے جنہوں نے غسل خانے اور تیراکی کے ملبوسات پہن رکھے تھے۔میانمار کی جانب سے فوری طور پر نقصانات کے بارے میں کوئی بیان سامنے نہیں آیا ہے۔میانمار کے فائر سروسز ڈپارٹمنٹ کے ایک افسر نے ’رائٹرز‘ کو بتایا کہ ’ہم نے تلاشی کا کام شروع کر دیا ہے اور ینگون کے ارد گرد جا کر ہلاکتوں اور نقصانات کا جائزہ لیا جارہا ہے، اب تک ہمارے پاس کوئی اطلاع نہیں ہے۔‘منڈلے سے سوشل میڈیا پوسٹس میں منہدم عمارتوں اور سڑکوں پر ملبہ بکھرے ہوئے دکھایا گیا ہے، ’رائٹرز‘ فوری طور پر ان پوسٹس کی تصدیق نہیں کرسکا۔ینگون میں رابطہ کرنے والے عینی شاہدین نے بتایا کہ ملک کے سب سے بڑے شہر ینگون میں بہت سے لوگ عمارتوں سے باہر نکل آئے۔